1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی پولیس کی طرف سے دیہاتیوں کو بارڈر سکیورٹی کی تربیت

22 جون 2021

بھارتی پولیس نے پاکستان کے ساتھ سرحد کے قریبی علاقوں میں آباد دیہاتیوں کو بارڈر سکیورٹی میں معاونت اور سرحدی محافظوں کی مدد کرنے کی باقاعدہ تربیت دینا شروع کر دی ہے۔ ریتا دیوی تین ماہ سے ایسی ہی تربیت حاصل کر رہی ہیں۔

تصویر: picture-alliance/dpa/J. Singh

ریتا دیوی نے تقریباﹰ تین ماہ تک صبح سے لے کر شام تک جو تربیت حاصل کی، وہ ابھی مکمل نہیں ہوئی۔ ان کا دن صبح جسمانی تربیت سے شروع ہوتا ہے، جس کے بعد انہیں اور دیگر زیر تربیت افراد کو سرحد پر پیدا ہونے والی صورت حال پر رد عمل اور بھارتی بارڈر گارڈز کی عملی مدد کرنے کی ٹریننگ دی جاتی ہے۔

سرحدی جھڑپیں شروع ہوں تو کیا کرنا چاہیے؟

اس ٹریننگ کا مرکزی خیال یہ ہے کہ بھارت اور اس کے حریف ہمسایہ ملک پاکستان کے مابین اگر سرحدی جھڑپیں شروع ہو جائیں، تو ان مقامی باشندوں کو بارڈر سکیورٹی کے عمل میں کس طرح کا امدادی کردار ادا کرنا چاہیے۔ دن کے دوران جسمانی ورزش اور تدریسی عمل کے بعد شام کو ایسے تربیتی کورسز کے شرکاء کو ہتھیاروں کے استعمال اور امن عامہ کو یقینی بنانے کی عملی تربیت دی جاتی ہے۔

وزیراعظم مودی نے ’گپگار گینگ‘  کو دہلی آنے کی دعوت دی

ریتا دیوی اور ان کے ساتھ اس کورس میں شریک 73 دیگر نوجوان مرد اور خواتین پوری محنت کر رہے ہیں کہ وہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے سرحدی ضلع کاٹھوا کے درجنوں پہاڑی دیہات میں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کی مدد کے لیے اس تربیتی کورس میں کامیاب شرکت کے بعد 'اسپیشل پولیس افسر‘ بن جائیں۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایسے اسپیشل پولیس افسران کو ’یہ تربیت دی جا رہی ہے کہ سرحد پار سے فائرنگ اور گولہ باری کی صورت میں انہیں کیا کرنا چاہیے‘تصویر: picture-alliance/dpa/A. Mughal

تعیناتی آبائی علاقوں میں

اس علاقے میں ان دیہاتی باشندوں کو یہ تربیت اس لیے دی جا رہی ہے کہ کشمیر کا منقسم خطہ شروع سے ہی پاکستان اور بھارت کے مابین خونریز تنازعے کی وجہ بنا ہوا ہے اور دونوں ممالک کے فوجی دستوں کے مابین کشمیر کے دونوں حصوں کو ایک دوسرے سے علیحدہ کرنے والی کنٹرول لائن کے آر پار جھڑپیں اور گولہ باری بھی ہوتی رہتی ہیں۔ گزشتہ کچھ ہفتو‌ں سے کنٹرول لائن پر صورت حال پر امن ہے۔

کشمیر، قانون کی کتابوں میں درج انسانی حقوق کی اصلیت

ریتا دیوی نے خبر رساں ادارے اے پی کو بتایا کہ ان کی شروع سے ہی خواہش تھی کہ وہ پولیس میں بھرتی ہو جائیں۔ انہوں نے کہا، ''اب اس تربیت کے بعد میں اسپیشل پولیس افسر کی حیثیت سے اپنے علاقے کے لوگوں کی خدمت کر سکوں گی۔‘‘

اسپیشل پولیس افسر کیا کرتے ہیں؟

بھارت میں اسپیشل پولیس افسر نچلے عہدے کے ایسے پولیس اہلکاروں کو کہا جاتا ہے، جو بالعموم خفیہ معلومات جمع کرنے اور مسلح بغاوت کو کچلنے کے لیے کاؤنٹر انٹیلیجنس آپریشنز کے لیے بھرتی کیے جاتے ہیں۔

کشمیر: اضافی فوجی دستوں کی آمد اور خوف و ہراس کا ماحول

حالیہ برسوں میں بھارت میں ایسے اسپیشل اہلکاروں نے سرحدی علاقوں میں ملکی پولیس اور بارڈر گارڈز کی کافی مدد کی ہے، کیونکہ وہ اپنے آبائی علاقوں سے متعلق ایسی اہم معلومات کے حامل ہوتے ہیں، جو وہاں تعینات قانون نافذ کرنے والے غیر مقامی حکام کو حاصل نہیں ہوتیں۔ اس طرح وہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کے لیے بہت مفید معاون ثابت ہوتے ہیں۔

بھارت کشمیر پر روڈ میپ دے تو بات چیت کے لیے تیار ہیں، عمران خان

بنیادی ذمے داری بارڈر مینجمنٹ

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کاٹھوا کے پولیس سربراہ رمیش کوتوال نے نیوز ایجنسی اے پی کو بتایا، ''ہم نے ان ٹریننگ ریکروٹس کو خاص طور پر بارڈر مینجمنٹ کے لیے بھرتی کیا ہے۔ ہم انہیں خاص طور پر اس نقطہ نظر سے تربیت دے رہے ہیں کہ سرحد پار سے کی جانے والی فائرنگ اور گولہ باری کی صورت میں انہیں کیا کرنا چاہیے۔‘‘

کشمیر کا معاملہ کیوں اٹھایا؟ بھارت اقوام متحدہ کے صدر پر برہم

ان اسپیشل پولیس افسران کی تربیت اس وقت اپنے آخری مراحل میں ہے۔ ٹریننگ کی تکمیل پر انہیں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں کاٹھوا کے ضلع میں ہی پولیس کی دور دراز  سرحدی چوکیوں پر تعینات کر دیا جائے گا۔

م م / ک م (اے پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں