بھارتی زیر انتظام کشمیر میں سکیورٹی فورسز نے پانچ مشتبہ جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق یہ جنگجو پاکستانی زیر انتظام کشمیر سے بھارتی کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش میں تھے۔
اشتہار
خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بھارتی حکام کے حوالے سے آج منگل آٹھ اگست کو بتایا ہے کہ گزشتہ رات ماچل فرنٹیئر سیکٹر کے نزدیک واقع لائن آف کنٹرول پر سکیورٹی فورسز اور مشتبہ جنگجوؤں کے درمیان یہ جھڑپ رونما ہوئی، جس میں پانچ جنگجو ہلاک کر دیے گئے۔ بھارتی فوج کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ان سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا گیا۔
ایک بھارتی سکیورٹی اہلکار نے سری نگر میں اس واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس لڑائی میں بھارتی فورسز کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا، ’’اس کارروائی میں پانچ جنگجو ہلاک ہوئے اور ہم نے اسلحہ بھی ضبط کر لیا۔‘‘
میڈیا رپورٹوں کے مطابق رواں برس کے دوران بھارتی فورسز کشمیر کے علاقے میں جنگجوؤں کی مبینہ دخل اندازی کے بائیس واقعات کو ناکام بنا چکی ہیں، جن کے نتیجے میں اڑتیس جنگجو بھی ہلاک ہوئے۔
بھارتی زیر انتظام اور پاکستانی کشمیر کے درمیان لائن آف کنٹرول پر صورتحال کشیدہ قرار دی جاتی ہے۔
نئی دہلی کا الزام ہے کہ پاکستان میں موجود جنگجو بھارتی علاقوں میں داخل ہو کر پرتشدد کارروائیاں کرتے رہتے ہیں۔ تاہم اسلام آباد حکومت ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔
پاکستانی حکام ان جنگجوؤں کو ’حریت پسند‘ قرار دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
بھارتی زیر انتظام کشمیر میں علیحدگی پسندی کی تحریک کے نتیجے میں اب تک ہزارہا افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، جن میں سے زیادہ تر عام شہری تھے۔ پاکستان اور بھارت دونوں ہی اس پورے متنازعہ علاقے پر اپنا اپنا حق جتاتے ہیں۔
کشمیر میں کرفیو، موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں آج علیحدگی پسند رہنما برہان وانی کی پہلی برسی منائی جا رہی ہے۔ اس موقع پر کشمیر کے زیادہ تر حصوں میں کرفیو نافذ ہے اور موبائل سمیت انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔
تصویر: Picture Alliance/AP Photo/ K. M. Chauday
بھارت کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں مشتعل مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
تصویر: Picture Alliance/AP Photo/ K. M. Chauday
اس موقع پر بھارتی فورسز کی طرف سے زیادہ تر علیحدگی پسند لیڈروں کو پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا تھا یا پھر انہیں گھروں پر نظر بند کر دیا گیا تھا۔
تصویر: Reuters/C.McNaughton
بھارتی فورسز کی جانب سے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کے ساتھ ساتھ گولیوں کا بھی استعمال کیا گیا ہے۔
تصویر: Reuters/D. Ismail
مظاہرین بھارت مخالف نعرے لگاتے ہوئے حکومتی فورسز پر پتھر پھینکتے رہے۔ درجنوں مظاہرین زخمی ہوئے جبکہ ایک کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔
تصویر: Reuters/C.McNaughton
ایک برس پہلے بھارتی فورسز کی کارروائی میں ہلاک ہو جانے والے تئیس سالہ عسکریت پسند برہان وانی کے والد کے مطابق ان کے گھر کے باہر سینکڑوں فوجی اہلکار موجود ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Ismail
برہان وانی کے والد کے مطابق وہ آج اپنے بیٹے کی قبر پر جانا چاہتے تھے لیکن انہیں گھر سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
تصویر: Getty Images/T.Mustafa
باغی لیڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد سے شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران سکیورٹی اہلکاروں کی جوابی کارروائیوں میں اب تک ایک سو کے قریب انسانی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
تصویر: Reuters/C.McNaughton
کشمیر کے علیحدگی پسند لیڈروں نے وانی کی برسی کے موقع پر ایک ہفتہ تک احتجاج اور مظاہرے جاری رکھنے کا اعلان کر رکھا ہے۔
تصویر: Reuters/D. Ismail
ایک برس قبل آٹھ جولائی کو نوجوان علیحدگی پسند نوجوان لیڈر برہان وانی بھارتی فوجیوں کے ساتھ ایک جھڑپ میں مارا گیا تھا۔