1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی کشمیر میں پہلی غیر ملکی سرمایہ کاری

21 مارچ 2023

سیاسی افراتفری اور دہشت گردی کا شکار بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں پہلی مرتبہ کسی غیر ملکی کمپنی کے ذریعہ سرمایہ کاری کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں۔ دبئی کا اعمار گروپ وہاں چھ کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔

Indien Kaschmir Fluss Jhelum
تصویر: ingimage/Wirestock/IMAGO

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں دبئی کی کمپنی اعمار گروپ چھ کروڑ امریکی ڈالر کی لاگت سے ایک شاپنگ اور آفس کمپلکس کی تعمیر کر رہا ہے۔  شاپنگ مال کے ساتھ ہی کمپنی ایک کمرشیل عمارت بھی تعمیر کرے گی، جہاں مختلف سہولیات دستیاب ہوں گی۔ اعمار گروپ نے گزشتہ دنوں جموں و کشمیر کے سرمائی دارالحکومت سری نگر میں اس کا اعلان کیا۔

اعمار گروپ دبئی کی سب سے بڑی تعمیراتی کمپنی ہے۔ اس نے ہی دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ تعمیر کی ہے۔

بھارتی حکام نے بتایا کہ کشمیر کو پہلی مرتبہ غیر ملکی سرمایہ کاری ملی ہے۔ گذشتہ ہفتے ہی بھارت سرکار نے اعلان کیا تھا کہ جموں و کشمیر کو مالی سال 2022-23 کے ابتدائی دس ماہ میں ریکارڈ 18کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ملی ہے۔

بھارت کی مختلف حکومتیں بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ملکی اورغیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کی کوشش کرتی رہی ہیں۔ لیکن وہاں تقریباً تین دہائیوں سے جاری عسکریت پسندی کی وجہ سے سرمایہ کار وہاں جانے سے گریز کرتے رہے ہیں۔

کشمیر میں دبئی کی سرمایہ کاری کا مطلب کیا ہے؟

جموں و کشمیر کے مسئلے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازع برقرار ہے۔ دونو ں ہی کشمیر پر اپنا دعویٰ کرتے ہیں۔ بھارت کا الزام ہے کہ پاکستان  اس علاقے میں دہشت گردی کی حمایت کرتا ہے۔ لیکن پاکستان اس سے ہمیشہ انکار کرتا رہا ہے۔

اعمار گروپ دبئی نے ہی دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ تعمیر کی ہےتصویر: Sasha Pritchard/aal.photo/IMAGO

سرمایہ کاری کا معاہدہ دو برس پہلے ہوا تھا

اعمار کی جانب سے کشمیر میں سرمایہ کاری کے متعلق سن 2021 میں دبئی اور بھارت کے درمیان معاہدہ ہوا تھا۔ اس وقت مودی حکومت نے بتایا تھا کہ دبئی کے ساتھ ایک قرارداد مفاہمت پر دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت جموں و کشمیر میں سرمایہ کاری پر اتفاق ہوا ہے۔

انٹرنیٹ پر بندش کے معاملے میں بھارت دنیا میں سرفہرست

حالانکہ اس وقت یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ معاہدے کی شرائط کیا ہیں اور کتنی سرمایہ کاری کی جائے گی۔ اس معاہدے کے تحت انڈسٹریل پارک، آئی ٹی ٹاور، کثیر منزلہ عمارتیں، ایک میڈیکل کالج اور اسپیشلیٹی ہسپتال بنانے پر بھی اتفاق ہوا تھا۔

اس معاہدے کے بعد مرکزی وزیر پیوش گوئل نے ایک بیان میں کہا تھا، "جموں و کشمیر ترقی کی جس لہر پر سوار ہے اسے دنیا نے پہچان لیا ہے۔"  انہوں نے کہا تھا کہ دبئی کے مختلف اداروں نے کشمیر میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

 متحدہ عرب امارت کا پاکستان اور بھارت کو قریب لانے کی کوششوں کا اعتراف

اعمار پراپرٹیز کے سی ای او امیت جین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس سرمایہ کاری کا ہمہ جہت اثر ہوگا۔ انہوں نے کہا، "یہ صرف ایک آغاز ہے۔ ہمیں لوگوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔ لوگوں کو ہمارے نقش قدم پر چلنا چاہئے۔"

جین نے بتایا کہ ان کی کمپنی دس لاکھ مربع فٹ میں مال تعمیر کرے گی جس میں 500 دکانیں ہوں گی۔

سری نگر میں ہندو رسم کے مطابق "بھومی پوجن" (زمین کی پوجا) کے بعد جین نے کہا، "اس مال سے سات سے آٹھ ہزار ملازمتیں پیدا ہوں گی۔" اس مال کو "مال آف سری نگر" کا نام دیا گیا ہے۔

کشمیر کے لفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ اس پروجیکٹ سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھے گا اور خطے کی معیشت کو فروغ حاصل ہوگا۔

 ج ا/ ص ز (روئٹرز اے ایف پی، اے پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں