بھارتی کشمیر میں چار عسکریت پسندوں کی ہلاکت
23 جون 2023بھارت کے زیر انتظام خطہ جموں و کشمیر کے ضلع کپواڑہ میں جمعے کے روز سیکورٹی فورسز نے دراندازی کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے چار مشتبہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا ہے۔ بھارتی حکام کے مطابق مشتبہ عسکریت پسند پاکستان کے زیر انتظام کشمیر سے بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
پاکستان بھارت مخالف انتہاپسندوں کو لگام دے، بائیڈن، مودی
بھارتی کشمیر کی پولیس کا کہنا ہے کہ کپواڑہ میں بھارتی فوج اور پولیس کے مشترکہ آپریشن میں پاکستان سے دراندازی کرنے والے چار عسکریت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا۔ بھارتی فوج اور عسکریت پسندوں کے درمیان فائرنگ کا تازہ واقعہ کپواڑہ کے مچھل سیکٹر میں لائن آف کنٹرول کے پاس پیش آیا۔
یاسین ملک کو سزائے موت سنائی جائے، بھارتی عدالت میں درخواست
حکام کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے کے دوران دراندازی کی یہ دوسری بڑی کوشش تھی جسے سیکورٹی فورسز نے ناکام بنا دیا۔ کشمیر زون پولیس نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا کہ ''دہشت گرد'' بھارتی علاقے میں دراندازی کی کوشش کر رہے تھے۔
بھارت جی ٹوئنٹی سربراہی کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے، بلاول بھٹو زرداری
سکیورٹی فورسز کے بیان کے مطابق جب دہشت گردوں کو بھارتی علاقے کی جانب دراندازی کی کوشش کرتے ہوئے دیکھا گیا، تبھی فائرنگ کا تبادلہ شروع ہوا۔
کشمیر جی ٹوئنٹی میٹنگ:صحافیوں کے سوالات سے بھارتی وزیر ناراض
واضح رہے کہ اس سے قبل 16 جون کے دن بھی ضلع کپواڑہ کے جماگنڈ علاقے میں سیکورٹی فورسز کے ساتھ گولی باری میں پانچ عسکریت کو ہلاک کرنے کا دعوی کیا گیا تھا اور اس وقت بھی بھارتی حکام نے انہیں ''پاکستانی دہشت گرد'' قرار دیا تھا۔
کشمیر: سیاحت سے متعلق جی ٹوئنٹی ورکنگ گروپ کا اجلاس شروع
جمعے کے روز ہی بھارتی فوج کے ایک کمانڈنگ افسر میجر جنرل گریش کالیا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان لائن آف کنٹرول پر جنگ بندی کا معاہدہ ہے۔ تاہم، ''ماضی قریب میں انہیں (فورسز) کو ایل او سی کے پار سے ممکنہ دراندازی کی بڑی تعداد میں انٹیلیجنس معلومات ملتی رہی ہیں۔''
امیت شاہ کا دورہ کشمیر
جس وقت کشمیر کے شمال مغربی ضلع کپواڑہ سے فائرنگ کی خبریں آ رہی تھیں، اسی دوران بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ جموں و کشمیر کے اپنے دو روزہ دورے کے پہلے پڑاؤ میں، جموں میں بی جے پی کے اراکین اور عوامی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے اپنی تقریر میں کشمیر کے اندار آنے والی تبدیلیوں کا ذکر کرتے ہوئے دعوی کیا کہ خطے میں ترقی اور خوشحالی کی لہر ہے۔
امیت شاہ نے دفعہ 370 کے خاتمے کا ذکر کرتے ہوئے مودی حکومت کے فیصلوں کی تعریف کی اور کشمیر کی سابقہ حکومتوں اور رہنماؤں پر تنقید کی۔
جموں کے بعد وہ سنیچر کے روز وادی کشمیر میں ہوں گے، جہاں وہ سکیورٹی کی صورت حال کا بھی جائزہ لیں گے۔ ان کے دورے کے لیے جموں اور کشمیر دونوں علاقوں میں سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں۔