1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہنیپال

بھارتی کوہ پیما: سچائی ثابت کرنے کے لیے ماؤنٹ ایورسٹ سر

4 جون 2022

دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹی ایورسٹ سر کرنے سے متعلق مبینہ جھوٹ بولنے پر پابندی کا شکار ہونے والا ایک بھارتی کوہ پیما آخر کار شواہد کے ساتھ یہ عظیم چوٹی سر کر گیا ہے۔

Nepal - Mount Everest
تصویر: Lakpa Sherpa/AFP/Getty Images

بھارتی کوہ پیما نیرندر سنگھ یادیو کو دنیا کی سب سے بلند پہاڑی چوٹی ایورسٹ سر کرنے سے متعلق مبینہ جھوٹا دعویٰ کرنے پر چھ برس کی پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ تاہم پابندی کی مدت ختم ہونے پر اس کوہ پیما نے اس عظیم چوٹی کو سب سے سامنے سر کر کے دکھا دیا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں یادیو کا کہنا تھا کہ وہ اپنا آپ 'ثابت‘ کرنا چاہتے تھے۔

نیپال: لاپتہ مسافر بردار طیارے کا ملبہ مل گیا

سرباز خان، آٹھ کلومیٹر سے بلند 10 چوٹیاں سر کرنے والے پہلے پاکستانی

نیرندر سنگھ یادو پر یہ آٹھ ہزار آٹھ سو انچاس میٹر بلند چوٹی سر کرنے کے جھوٹے دعوے پر مئی 2016 میں اس پہاڑ کی جانب آنے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ اس حوالے سے اس 26 سالہ کوہ پیما کی جانب سے جاری کردہ تصویر فوٹوشاپڈ ثابت ہوئی تھی، جس پر نیپالی حکومت نے چھ برس کے لیے یادو پر پابندی عائد کر دی تھی۔

یادیو اور دیگر دو کوہ پیماؤں پر عائد کردہ چھ سالہ پابندی اسی سال ختم ہوئی ہے، جس پر یادیو نے دنیا کا بتانا چاہا کہ اس نے غلط بیانی نہیں تھی۔

جمعے کے روز خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات چیت میں اس کوہ پیما کا کہنا تھا، ''ایورسٹ ہم سب کے لیے ایک خواب ہے، مگر میرے لیے وہ زندگی بھی ہے۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا، ''مجھ پر بہت سے الزامات تھے۔ اسی لیے مجھے اپنا آپ ثابت کرتے ہوئے سب کے سامنے ایورسٹ سر کرنا تھی۔‘‘

یادیو کا اب بھی دعویٰ ہے کہ انہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کی تھی، تاہم تب اس مہم کے لیڈر نے ان کی تصویروں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر کے انہیں تب سوشل میڈیا پر پوسٹ کر دیا، جب وہ بھارت کے نہایت اہم تین زِنگ نورگے ایڈونچر ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئے۔

پاکستانی پہاڑوں کا عاشق ہسپانوی کوہ پیما

04:34

This browser does not support the video element.

اسی تناظر میں ان کا یہ ایوارڈ روک لیا گیا تھا۔ یادیو کے مطابق، ''یہ میرے اور میرے اہل خانہ کے لیے انتہائی تکلیف دہ تھا۔‘‘

رواں سال مئی کی 20 تاریخ کو یادیو پر عائد یہ چھ سالہ پابندی ختم ہوئی اور اس بار انہوں نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے پر بہت سی تصویریں اور ویڈیوز بنائیں۔

نیپالی محکمہ سیاحت کے ایک عہدیدار بشما راج بھٹرائی نے کہا، ''کوہ پیما کی جانب سے ایورسٹ سر کرنے سے متعلق کافی شواہد دینے پر ہم نے انہیں بدھ کو سرٹیفیکٹ جاری کر دیا ہے۔‘‘

ع ت، ع ب (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں