بھارت: آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی فیکٹری میں آگ، ہلاکتوں کی تعداد 54 تک پہنچ گئی
6 ستمبر 2012آل انڈیا ریڈیو کے مطابق بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ضلع وِردھونگر میں یہ حادثہ سِوا کاسی نامی قصبے میں پیش آیا۔ اوم سوا سکتھی Om Siva Sakthi نامی آتش بازی کا سامان تیار کرنے والی فیکٹری کے احاطے میں موجود اسٹورز سمیت چالیس کمروں کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ قبل ازیں ہلاکتوں کی تعداد 35 بتائی گئی تھی۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے مقامی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ 50 سے زائد افراد اس آگ سے جھلس کر زخمی بھی ہیں جنہیں قریبی ہسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
بھارتی براڈ کاسٹر ٹائمز ناؤ کے مطابق آگ لگنے کے کئی گھنٹے بعد تک فائر بریگیڈ، پولیس اور ہنگامی حالات سے نمٹنے والے عملے کے ارکان کو چھوٹے دھماکوں اور کیمیائی دھوئیں کے باعث عمارت میں داخل ہونے میں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مقامی ٹیلی وژن چینلز پر دکھائی جانے والی فوٹیج میں جائے حادثہ سے دھوئیں کے گہرے بادل آسمان کی طرف اٹھتے ہوئے دکھائے گئے جبکہ فائر کریکرز کے دھماکے بھی سنے جا سکتے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق آگ لگنے کے باعث زیادہ تر ورکرز باہر نکلنے میں کامیاب ہو گئے یا امدادی عملے نے انہیں وہاں سے نکال لیا تھا۔ تاہم یہ بات ابھی تک واضح نہیں ہے کہ حادثے کے وقت فیکٹری میں کتنے مزدور موجود تھے۔ اطلاعات کے مطابق اس فیکٹری میں 300 کے قریب ورکرز کام کرتے تھے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
سِوا کاسی شہر بھارت میں آتش بازی کی صنعت کے حوالے سے اہم شہر سمجھا جاتا ہے۔ آتش بازی کا سامان اور ماچس تیار کرنے والی زیادہ تر بڑی فیکٹریاں اسی شہر میں واقع ہیں۔ اوم سوا سکتھی نامی متاثرہ فیکٹری وہاں کی سب سے بڑی فیکٹریوں میں سے ایک ہے۔ یہ شہر ریاست تامل ناڈو کے دارالحکومت چنئی سے 530 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے مقامی پولیس کے حوالے سے بتایا ہے کہ نومبر میں دیوالی کے تہوار کی تیاریوں کے سلسلے میں متاثرہ فیکٹری میں بڑی مقدار میں آتش بازی کا سامان اور کیمیکلز موجود تھے۔
aba/ah (AFP, dpa)