بھارت : اجمل قصاب کی سزائے موت کے خلاف اپیل
29 ستمبر 2010اجمل قصاب کے وکیل دفاع امین سولکار کے مطابق ہائی کورٹ اس اپیل کی سماعت 18 اکتوبر سے پروع کرے گی۔
اجمل قصاب کو بھارت کی ایک خصوصی عدالت نے قتل، بھارت کے خلاف جنگ،دہشت گردی اور سازشوں کے الزامات پرایک سےزائد بار موت کی سزا سنائی ہے۔
منگل کو ایک اور عدالت نے اجمل قصاب کی طرف سے جیل کے اہلکاروں پر ستمبر کے اوائل میں کئے جانے والے حملے کے بارے میں دائر ایک اور کیس کی سماعت کی۔
وکیل استغاثہ اجول نیکم نے عدالت کو بتایا کہ یہ واقعہ یکم ستمبر کو پیش آیا تھا۔ اُس وقت قصاب کو غیر قانونی کاموں میں ملوث پایا گیا تھا جس پر جیل اہلکاروں نے اسے روکنے کی کوشش کی تو اس نے اُن پر حملہ کر دیا،مگر واکیلِ استغاثہ نے 'غیر قانونی کاموں' کی وضاحت نہیں کی۔
اجمل قصاب کے وکلا نے اس سے اکیلے میں ملاقات کی ایک درخواست پیش کی تھی جس پر وکیل اجل نیکم نے اس درخواست کی مخا لفت میں کہا کہ اجمل قصاب ایک تربیت یافتہ کمانڈو ہے اور اس کو اکیلے نہیں چھوڑنا چاہئے،مگر قصاب کے وکلا کے مطابق اگر ان کو یہ اجازت نہیں دی گئی تو یہ وکیل اور موکل کے قانونی رشتے کی خلاف ورزی ہوگی۔ مجرم کو یہ حق حاصل ہونا چاہئے کہ وہ اپنے وکیل سے تنہائی میں ملاقات کر سکے۔
جیل کے اہلکار نے ایک حلف نامہ میں کہا ہے کہ اجمل قصاب پر چوبیس گھنٹے سکیورٹی اہلکار تعینات ہوتے ہیں اور اس کے خطرناک اور جذباتی رویے کی وجہ سے اس کی CCTV سےبھی نگرانی کی جاتی ہے۔
عدالت اس بارے میں بدھ کو فیصلہ سنائے گی کہ آیا قصاب کے وکلاء کو اس سے سکیورٹی اہلکاروں کی موجودگی میں، مگر ایسے کہ ان کا قصاب اور اس کے وکلاء کے درمیان ہونے والی بات چیت کا اندزا نہ ہو، کی اجازت دی جائے یا نہیں۔
اجمل قصاب 10 رکنی انتہاپسندوں کی ٹیم کا واحد زندہ بچ جانے والا رکن ہے جو نومبر 2008 میں ممبئ میں دہشت گردانہ حملے میں ملوث تھا، اس حملے میں 166 لوگ ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
رپورٹ : سمن جعفری
ادارت : کشور مصطفیٰ