1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: انتخابی نتائج کے درمیان شیئر مارکیٹ میں زبردست گراوٹ

جاوید اختر، نئی دہلی
4 جون 2024

بھارت میں قومی انتخابات کے نتائج آنے کے ساتھ ہی شیئر مارکیٹ میں زبردست گراوٹ دیکھی گئی، وزیر اعظم مودی کے حلیف اڈانی کی کمپنیوں کے شیئر25 فیصد تک گر گئے۔ حکمراں بی جے پی کو حسب توقع کامیابی ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔

Malaysia Finanzmärkte
تصویر: picture-alliance/AP Photo/Yam G-Jun

بھارت کے قومی انتخابات کے نتائج کے ابتدائی رجحانات کے مطابق گوکہ ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی دیگر جماعتوں سے آگے ہے لیکن اسے حسب توقع بھاری اکثریت ملتی نظر نہیں آرہی ہے۔

گوکہ ایگزٹ پولز میں حکمراں این ڈی اے اتحاد کی بڑی کامیابی کا دعویٰ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے پیر کے روز بھارتی شیئر مارکیٹ میں زبردست اچھال دیکھا گیا تھا۔

بھارتی انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری اور بی جے پی کی سبقت

بھارتی الیکشن میں کتنے لوگوں نے ووٹ ڈالا؟

آج منگل کو جب ووٹوں کی گنتی شروع ہوئی تو ابتدائی رجحانات سے یہ اندازہ ہو گیا کہ اپوزیشن انڈیا اتحاد بھی کافی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ اس کے بعد ہی ممبئی کے شیئر مارکیٹ میں گراوٹ کاسلسلہ شروع ہوگیا۔ سہ پہر تک سینسکس تقریباً آٹھ فیصد تک گر گیا۔ جس سے ممبئی اسٹاک ایکس چنج میں درج شدہ کمپنیو ں کو تقریباً چھبیس لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہو گیا۔

انتخابات کے بعد مارکیٹ کی یہ صورت حال وزیراعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کے بیانات کے برخلاف ہیں، جو انہوں نے گزشتہ ماہ دیے تھے۔ دونوں رہنماوں نے دعویٰ کیا تھا کہ حکمراں این ڈی اے اتحاد کو چار سو سے زیادہ سیٹیں ملیں گی اور چار جون (ووٹوں کی گنتی کے دن) کو مارکیٹ میں زبردست اچھال دکھائی دے گا۔

ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی دیگر جماعتوں سے آگے ہے لیکن اسے حسب توقع بھاری اکثریت ملتی نظر نہیں آرہی ہےتصویر: Anushree Fadnavis/REUTERS

اڈانی کی کمپنیوں کے شیئرز میں 25فیصد گراوٹ

وزیر اعظم مودی کے حلیف بھارتی ارب پتی صنعت کار گوتم اڈانی کی اہم کمپنیوں کے شیئرز میں آج 25 فیصد کی گراوٹ آگئی۔ اڈانی کو ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کا قریبی ساتھی سمجھا جاتا ہے، دونوں کا تعلق ریاست گجرات سے ہے۔

بھارت: قومی انتخابات اختتام پذیر، مودی کے لیے فیصلہ کن مرحلہ

پاکستانی لیڈر کی راہول اور کیجریوال کی حمایت سنگین معاملہ ہے، مودی

اپوزیشن جماعتیں اور دیگر ناقدین اڈانی کو نامناسب طریقے سے منافع پہنچانے اور ان کے بعض مبینہ بدعنوانیوں کے لیے وزیر اعظم مودی پر نکتہ چینی کرتے رہے ہیں۔

اڈانی انٹرپرائزز کے شیئرز آج صبح اسٹاک مارکیٹ کھلنے کے مقابلے دو پہر کے وقت9.05 فی شیئرز کے حساب سے گرگئے۔ اسے ممبئی اسٹاک ایکس چنج میں سب سے بڑی گراوٹ قرار دیا جا رہا ہے۔

تقریباً نصف ووٹوں کی گنتی ہوچکی ہے اور بھارتی الیکشن کمیشن کے اعداد و شمار کے مطابق وزیر اعظم مودی گوکہ کامیابی کی طرف گامزن ہیں لیکن اس مرتبہ انہیں پچھلے الیکشن کے مقابلے میں کم نشستوں پر اکتفا کرنا پڑے گا۔

اب تک کے نتائج کے رجحانات کے مطابق حکمراں این ڈی اے کو 300سے بھی کم سیٹوں پر سبقت حاصل ہے اور بی جے پی پارلیمنٹ میں معمولی اکثریت کے لیے  اپنے طورپر 272 سیٹیں شاید حاصل نہ کرپائے۔

 

 

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں