بھارت اور افغانستان کا ایئر کارگو سروس شروع کرنے کا اعلان
21 نومبر 2025
اکیس نومبر جمعے کے روز بھارتی وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ افسر نے اعلان کیا کہ کابل-دہلی اور کابل-امرتسر روٹس پر ایئر کارگو سروسز جلد شروع ہو جائیں گی، جو دونوں ممالک کے درمیان براہ راست ہوائی کارگو رابطے کی بحالی ہو گی۔
بھارتی وزارت خارجہ کے جوائنٹ سیکرٹری آنند پرکاش نے نئی دہلی میں افغان وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا: ''مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ کابل سے دہلی سیکٹر اور کابل سے امرتسر روٹس پر ایئر فریٹ کوریڈور فعال ہو چکا ہے اور ان روٹس پر کارگو پروازیں بہت جلد شروع ہو جائیں گی۔ اس سے رابطے بہتر ہوں گے اور ہمارے تجارتی اور کاروباری روابط کو مزید مضبوطی ملے گی۔"
آنند پرکاش نے بعد ازاں نیوز ایجنسی روئٹرز کو بتایا، ''ہماری طرف سے تمام رسمی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں۔ اب افغان حکومت کی طرف سے کاغذی کارروائی مکمل ہونے کا انتظار ہے۔"
پاکستان نے رواں سال بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی کے بعد اپنی فضائی حدود بھارتی ایئرلائنز کے لیے بند کر رکھی ہیں، جس کی وجہ سے بھارتی طیارے افغانستان نہیں جا سکتے۔ البتہ افغان ایئرلائنز کابل اور دہلی کے درمیان باقاعدہ مسافر پروازیں چلا رہی ہیں۔
یہ اعلان افغان عبوری حکومت کے قائم مقام وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کے چار روزہ دورہ بھارت کے دوران کیا گیا۔ نورالدین عزیزی بھارتی حکومت کے باضابطہ دعوت نامے پر نئی دہلی پہنچے ہیں۔
نئی دہلی حکومت کابل کو ’اکسا‘ رہی ہے، شہباز شریف
بھارت کا افغانستان میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا اعلان
افغا ن وزیر نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تجارت میں اضافہ کرے اور کارگو ہب قائم کرے کیونکہ پاکستان کے ساتھ سرحدی فوجی جھڑپوں کے بعد بندش کے نتیجے میں کابل کو اناج، ادویات اور صنعتی اشیاء کی شدید ضرورت ہے۔
نئی دہلی اور کابل حکومت کے مابین تعاون میں اضافہ
اس دورے کے دوران دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری پر مشترکہ ورکنگ گروپ دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی بھارت اورافغانستان نے ایک دوسرے کے سفارت خانوں میں تجارتی اتاشی تعینات کرنے پر بھی اتفاق کر لیا ہے۔ اس کے علاوہ ایران کی چابہار بندرگاہ کے زیادہ مؤثر استعمال اور اس کے ذریعے بھارتی سرمایہ کاری کے امکانات پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔
بھارتی جوائنٹ سیکریٹری آنند پرکاش نے بتایا کہ موجودہ دوطرفہ تجارت کا حجم تقریباً ایک بلین ڈالر ہے لیکن اس میں خاطر خواہ اضافے کی گنجائش موجود ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ مشترکہ ورکنگ گروپ کو فعال بنانے میں بھارتی اور افغان نجی شعبے کی فعال شرکت بھی ضروری ہو گی۔
افغان وزارت صنعت و تجارت کے مطابق وزیر صنعت و تجارت نورالدین عزیزی نے بھارتی وزیر خارجہ، وزیر تجارت اور تاجروں اور سرمایہ کاروں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں بینکنگ، کسٹمز، ریگولیٹری مسائل، ویزا سہولتوں، مشترکہ تجارتی نمائشوں کے انعقاد اور علاقائی ٹرانزٹ راہداریوں میں افغانستان کے کردار کو مضبوط کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
افغان تاجروں نے بھارتی مارکیٹ میں کاروبار پر اطمینان کا اظہار کیا تاہم کچھ عملی مسائل کی نشاندہی بھی کی گئی۔
دونوں ممالک کے مابین بڑھتے تعلقات کا پس منظر
افغانستان میں طالبان کے اگست 2021 میں دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت نے کابل کے ساتھ براہ راست رابطے محدود رکھے تھے لیکن انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد جاری رکھی۔ گزشتہ دو برسوں سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت بتدریج بحال ہو رہی ہے، خاص طور پر ایران کی چابہار بندرگاہ کے ذریعے۔ ایئر کارگو کوریڈور کی بحالی اور اب براہ راست کارگو پروازوں کا آغاز اس عمل میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ پیش رفت نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھائے گی بلکہ افغانستان کو پاکستان کے علاوہ متبادل ٹرانزٹ راستے بھی فراہم کرے گی، جو علاقائی رابطوں کے لیے اہم ہیں۔
ادارت: مقبول ملک