1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

دفاعی تعاون کو فروغ دینے کے لے مودی کا سری لنکا کا دورہ

افسر اعوان اے پی، اے ایف پی
6 اپریل 2025

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ سری لنکا کے دوران دونوں ہمسایہ ممالک نے دفاعی اور توانائی کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور سری لنکا کے صدر انورا کمارا ڈیسن نائیکے
نریندر مودی کے دورہ سری لنکا کے دوران دونوں ممالک نے دفاعی اور توانائی کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔تصویر: Ishara S. Kodikara/AFP/Getty Images

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنےدورہ سری لنکا کے دوران ملکی صدر انورا کمارا ڈیسن نائیکے سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی اور دفاعی معاہدوں پر دستخط ہوئے۔

ان معاہدوں کو جزیرہ نما پڑوسی ملک میں نئی دہلی کے اثر و رسوخ کو مستحکم کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو چین کا بہت زیادہ مقروض ہے۔

پانچ سالہ دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت بھارت میں سری لنکن فوجی اہلکاروں کی تربیت اور انفارمیشن اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی تعاون کیا جائے گا۔

بحر ہند میں سکیورٹی تعاون

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دفاعی تعاون کے معاہدوں کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ دونوں ممالک بحر ہند میں سکیورٹی کے معاملے پر تعاون کریں گے جس میں بنگلہ دیش، مالدیپ اور ماریشس بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا، ''میں صدر انورا کمارا ڈیسن نائیکے کا شکر گزار ہوں کہ وہ بھارت کے مفادات کے بارے میں آگاہ ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے مشترکہ سکیورٹی مفادات ہیں۔ دونوں ممالک کی سلامتی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے اور ایک دوسرے پر منحصر ہے۔‘‘

پانچ سالہ دفاعی تعاون کے معاہدے کے تحت بھارت میں سری لنکن فوجی اہلکاروں کی تربیت اور انفارمیشن اور ٹیکنالوجی کے شعبوں میں بھی تعاون کیا جائے گا۔تصویر: Ishara S. Kodikara/AFP/Getty Images

سری لنکن رہنما نے زور دے کر کہا کہ وہ اپنے ہمسایہ ملک کے خدشات کو سمجھتے ہیں: ''میں نے وزیر اعظم مودی کے سامنے اپنے مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ کسی کو بھی بھارت کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے سری لنکا کی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘‘

دونوں رہنماؤں نے بھارت کی مالی اعانت سے 120 میگاواٹ کے  شمسی توانائی کے پلانٹ کی تعمیر کا ورچوئل افتتاح بھی کیا، جو دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ منصوبے کے طور پر تعمیر کیا جارہا ہے۔

جزیرے کے شمال مشرقی ضلع ٹرنکومالی میں واقع یہ سولر پلانٹ کئی سالوں سے تعطل کا شکار تھا۔ نئی دہلی کے تعاون سے اسے دوبارہ زندہ کیا گیا۔

سری لنکا کی بھارت اور چین کے ساتھ تعلقات میں توازن کی کوشش

سری لنکا میں چین کے بڑھتے اثر و رسوخ کے بارے میں بھارتی تشویش میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چین سری لنکا کو سب سے زیادہ قرض فراہم کرنے والا ملک ہے۔ 2022ء میں سری لنکا کے ڈیفالٹ کے وقت اس پر چڑھے 14 بلین ڈالر کے قرض میں سے نصف چین کا فراہم کردہ تھا۔

سری لنکا کی معاشی تباہی نے ملک کی ترجیحات کو تبدیل کردیا اور بھارت کے لیے ایک موقع پیدا ہوا۔ بھارت اس صورتحال میں سری لنکا کے لیے بڑے پیمانے پر مالی اور مادی امداد سے دو طرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دوسری طرف سری لنکا کے لیے اپنے بنیادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے قرضوں کے حصول میں چین کی مدد بھی بہت اہم ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ سری لنکا کے دوران ملکی صدر انورا کمارا ڈیسن نائیکے سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان توانائی اور دفاعی معاہدوں پر دستخط ہوئے۔تصویر: Ishara S. Kodikara/AFP/Getty Images

سری لنکن صدر ڈیسن نائیکے نے اقتدار سنبھالنے کے بعد گزشتہ برس دسمبر میں اپنا پہلا غیر ملکی دورہ نئی دہلی کا کیا تھا، لیکن اس کے بعد انہوں نے جنوری میں بیجنگ کا دورہ بھی کیا، جس سے سری لنکا کے نازک توازن کے عمل کی نشاندہی ہوتی ہے۔

جنوری میں ہی سری لنکا نے اعلان کیا تھا کہ اس نے جزیرے کے جنوب میں واقع آئل ریفائنری میں 3.7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے لیے چین کی سرکاری کمپنی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

سری لنکا اور چین کے مابین بندروں کا کاروبار

02:31

This browser does not support the video element.

ادارت: کشور مصطفیٰ

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں