آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے گروپ بی کے ایک اہم میچ میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو آٹھ وکٹوں سے شکست دے کر سیمی فائنلز تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ کیا سیمی فائنل کھیلنے کی خاطر پاکستان بھی سری لنکا کو گروپ میچ میں ہرا سکے گا؟
اشتہار
لندن کے اوول گراؤنڈ میں گیارہ جون کو کھیلے گئے گروپ بی کے ایک اہم میچ میں بھارت کی قومی کرکٹ ٹیم نے عالمی رینکنگ میں پہلے نمبر پر براجمان جنوبی افریقہ کی ٹیم کو ہر شعبے میں مات دے دی۔ جنوبی افریقی کھلاڑی ایک اور اہم ٹورنامنٹ میں اپنے جذبات پر کنٹرول نہ رکھ سکے اور دباؤ نے انہیں کُھل کر کھیلنے کا موقع نہ دیا۔
بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ جنوبی افریقی اوپنرز ہاشم املہ اور ڈی کوک نے ابتدا میں محتاط انداز میں اسکور بنانا شروع کیے تاہم یہ سلسلہ زیادہ دیر نہ چل سکا۔ ہاشم کے آؤٹ ہونے کے بعد ڈوپلیسی نے ڈی کوک کے ساتھ مل کر اچھی شراکت داری کی لیکن ڈی کوک کیا آؤٹ ہوئے، یوں لگا کہ جنوبی افریقی ٹیم پریشانی ہی میں گِھر گئی۔
مایہ ناز بلے باز اور کپتان اے بی ڈویلیئرز دباؤ کے باعث انتہائی بھدّے طریقے سے رن آؤٹ ہوئے لیکن ساتھ ہی ڈوپلیسی اور ملر کے مکس اپ کا نتیجہ بھی ایک اور رن آؤٹ کی صورت میں نکلا۔ اس بار پویلین جانے والے کھلاڑی ملر تھے۔ ماہرین کے مطابق جنوبی افریقی کھلاڑی اس مرتبہ بھی ایک اہم میچ میں دباؤ کا سامنا کرنے میں ناکام رہے، اس لیے اس طرح کی غلطیاں دیکھی گئیں۔ اس میچ میں جنوبی افریقہ کے تین کھلاڑی رن آؤٹ ہوئے۔
دھونی کی اہم کامیابیاں
’کیپٹن کول‘ مہندر سنگھ دھونی نے محدود اوورز کے کرکٹ فارمیٹ میں بھی کپتان کی ذمہ داری چھوڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس موقع پر تذکرہ کرتے ہیں، بھارت کے کامیاب ترین ٹیسٹ کپتان 35 سالہ دھونی کے کیریئر کی کچھ کامیابیوں کا۔
تصویر: AP
نو سال تک بھارتی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے دھونی نے ٹیم کو کئی ٹرافیاں جتوائیں۔ تاہم جنوری میں ہونے والی انگلینڈ سیریز میں اب وہ ویراٹ کوہلی کی کپتانی میں بطور وکٹ کیپر بلے باز کھیلیں گے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Sarkar
وکٹ کیپر بلے باز مہندر سنگھ دھونی بنیادی طور پر جھاڑکھنڈ سے ہیں۔ وہیں رانچی شہر میں 7 جولائی سن 1981 کو ان کا جنم ہوا تھا۔
’ماہی‘ کے نام سے پکارے جانے والے اس کرکٹر نے سن 2005 میں سری لنکا کے خلاف کھیل کر اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا۔ چنئی میں کھیلے گئے اس میچ میں بارش نے رکاوٹ ڈال دی تھی۔ اس میچ میں دھونی نے 30 رنز کی انفرادی اننگز کھیلی تھی۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
دھونی نے بھارت کے لیے اب تک 90 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں۔ ان میں انہوں نے قریب 38 کی اوسط سے کل 4876 رنز بنائے، جن میں چھ سنچریاں اور 33 نصف سنچریاں بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Dave Hunt
دھونی نے ٹیسٹ میچوں میں اب تک وکٹ کے پیچھے 256 کیچ پکڑے جبکہ 38 کھلاڑیوں کو سٹمپ آؤٹ بھی کیا۔ اسی لیے وہ بھارتی کرکٹ کے سب سے زیادہ کامیاب وکٹ کیپر مانے جاتے ہیں۔
تصویر: William West/AFP/Getty Images
وکٹ کیپر بلے باز کے طور پر دھونی نے اپنا پہلا ایک روزہ میچ بنگلہ دیش کے خلاف سن 2004 میں کھیلا۔ اس میچ میں دھونی پہلی ہی گیند پر رن آؤٹ ہو گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Kiran
سن 2007 میں دھونی کو راجیو گاندھی کھیل رتن سے نوازا گیا جو کہ بھارت میں کھیلوں کا سب سے بڑا انعام ہے۔
تصویر: AP
اب تک دھونی نے 283 ون ڈے میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 9110 رنز بنائے ہیں۔ ان کا اسٹرائیک ریٹ 88 سے بھی زیادہ ہے۔ اس فارمیٹ میں دھونی نے 9 سنچریاں اور 61 نصف سنچریاں بھی بنائی ہیں۔
تصویر: Reuters/D. Siddiqui
دھونی 73 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل بھی کھیل چکے ہیں۔ ان کی کپتانی میں ہی بھارت نے سن 2007 میں منعقدہ پہلا ٹوئنٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو فائنل میں شکست دے دی تھی۔
تصویر: dapd
سال 2011 میں دھونی کی کپتانی میں ہی بھارتی ٹیم نے عالمی ورلڈ کپ جیتا تھا۔ دھونی کی قیادت میں ہی دسمبر سن 2009 سے لے کر 18 ماہ تک بھارتی کرکٹ ٹیم دنیا کی نمبر ایک ٹیسٹ ٹیم بنی رہی تھی۔
تصویر: AP
دھونی نے کمائی کے معاملے میں ماسٹر بلاسٹر سچن تندولکر کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پرائیویسی پسند کرنے والے دھونی سب سے زیادہ رقوم کمانے والے بھارتی کھلاڑی ہیں۔
تصویر: UNI
11 تصاویر1 | 11
اوول کی وکٹ اتنی خراب نہیں تھی، جتنی خراب کارکردگی جنوبی افریقی بلے بازوں نے دکھائی۔ بڑے میچ کے اسی پریشر کے باعث پوری ٹیم 191 رنز پر ہی ڈھیر ہو گئی۔ بھارت کی طرف سے بھونیشور کمار اور جسپریت بمرا نے دو دو جبکہ ایشون، پانڈیا اور جدیجہ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس آسان ہدف کے تعاقب میں بھارتی بلے بازوں نے انتہائی جارحانہ انداز اختیار کیا۔ اگرچہ روہت شرما اس تیزی کی وجہ سے بارہ رنز پر آؤٹ ہو گئے لیکن دوسری طرف سے شیکھر دھون اور کپتان ویراٹ کوہلی نے جارحانہ انداز اختیار کیے رکھا۔ دھون جب 78 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے تو اس وقت بھارت کا مجموعی اسکور ایک سو اکاون ہو چکا تھا۔
بعد ازاں بائیں بازو سے کھیلنے والے یوراج سنگھ نے کوہلی کا ساتھ دیا اور اڑتیس اوورز میں ہی 193 رنز بنا کر سیمی فائنل کے لیے اپنی جگہ پکی بنا لی۔ کوہلی 76 جبکہ سنگھ تئیس کے انفرادی اسکورز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ میچ کا بہترین کھلاڑی بمرا کو قرار دیا گیا۔
گروپ بی میں بھارت تو آگے جانے میں کامیاب ہو گیا ہے لیکن ابھی ایک دوسری ٹیم کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ بارہ جون کو پاکستان اور سری لنکا کے مابین کھیلے جانے والے میچ کی فاتح ٹیم سیمی فائنل میچ کے لیے کوالیفائی کرے گی۔ گروپ اے سے انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیمیں سیمی فائنل میں پہنچ چکی ہیں۔
کالام فیسٹیول،سیاحت کی بحالی میں اہم پیش رفت
ٹوارزم کارپوریشن خیبر پختونخوا اور ضلعی انتظامیہ سوات کی جانب سے وادی کالام میں سہ روزہ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے کثیر تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔
تصویر: DW/A. Bacha
کالام فیسٹیول
ٹوارزم کارپوریشن خیبر پختونخوا اور ضلعی انتظامیہ سوات کی جانب سے وادی کالام میں سہ روزہ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا، جس میں ملک بھر سے کثیر تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔
تصویر: DW/A. Bacha
خیبرپختونخوا کا روایتی کھیل’’ مُخہ‘‘ تیر اندازی
فیسٹیول کے دوران پختون علاقے کے روایتی کھیل جسے پشتو میں ’’مُخہ‘‘ کہا جاتا ہے یعنی تیر اندازی کے مقابلوں میں بھی سیاحوں نے طبع آزمائی کی۔ ایک لمبے اور بھاری تیر سے اونچائی پر نشانے لگائے گئے۔ فیسٹیول کے تین دن تیر اندازی کے اس مقام پر لوگوں کی کثیر تعداد موجود رہی۔
تصویر: DW/A. Bacha
سیاحوں کی کثیر تعداد
امسالہ سہ روزہ کالام سمر فیسٹول میں ملک کے طول و عرض سے ہزاروں کی تعداد میں سیاحوں نے شرکت کی۔ فیسٹیول کے ساتھ ساتھ سیاح دیگر سیاحتی مقامات سے بھی لطف اندوز ہوتے رہے۔ کراچی سے آئی خاتون زرینہ ملک نے بتایا، ’’ ہم کالام فیسٹیول سے خوب لطف اندوز ہوئے، یہاں کا موسم بہت ہی دلفریب ہے۔ اس طرح کی سرگرمیاں ملکی و غیر ملکی سیاحوں کی کھینچ لاتی ہیں۔‘‘
تصویر: DW/A. Bacha
روایتی رقص ’’خٹک ڈانس‘‘ کا مظاہرہ
کالام فیسٹیول کے موقع پر روایتی رقص خٹک ڈانس کا مظاہرہ کیا گیا۔ اس دوران سیاح بھی فنکاروں کے ساتھ ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے دکھائی دیے۔
تصویر: DW/A. Bacha
سیاحوں نے بھی بھنگڑے ڈالے
محفل موسیقی کے دوران جہاں سیاح گلوکاروں کے فن سے محظوظ ہوتے رہے وہیں دوسری جانب بھنگڑے ڈالتے ہوئے اپنی خوشی کا اظہار بھی کرتے دکھائی دیے۔ مردان کے رہائشی محمد عثمان نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ آج اس کی خوشی دیدنی ہے’’میں موسیقی پر رقص کرتے ہوئے ہی اپنی خوشی کا اظہار کر سکتا ہوں۔‘‘
تصویر: DW/A. Bacha
ہنڈی کرافٹس اور روایتی پکوانوں کے اسٹالز
کالام کے شاہی گراؤنڈ میں فیسٹول کے موقع پر تیس سے زائد ثقافتی اسٹالز لگائے گئے تھے، جن میں ہینڈی کرافٹس، کندہ کاری، گارمنٹس اور ہاتھوں سے بنائی گئی اشیاء کے اسٹالز شامل تھے اسی طرح صوبہ بھر کے مختلف روایتی پکوانوں کے اسٹالز بھی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے۔
تصویر: DW/A. Bacha
مہوڈنڈ میں ٹینٹ ویلج کا قیام
بڑی تعداد میں سیاحوں کی آمد کی وجہ سے کالام کے ہوٹلوں میں کمروں کا حصول مشکل دکھائی دیا اور سیاحوں نے کالام میں دریاء کے کنارے اور مہوڈنڈ جھیل کے کنارے ٹینٹوں میں ہی قیام کیا۔ سیاح کالام فیسٹیول اور ٹھنڈے موسم سے خوب لطف اندوز ہوئے۔
تصویر: DW/A. Bacha
اختتامی روز وزیر اعلیٰ کی شرکت
فیسٹیول کے اختتامی روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے بھی اس میلے میں خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے مختلف اسٹالوں کا دورہ کیا اور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سیاحت کے فروغ کے لیے ٹھوس اقدامات اُٹھا رہی ہے اور اسی طرح کی سرگرمیوں سے اس صنعت کو فروغ ملے گا۔