1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت دہشت گردی کی پشت پناہی کر رہا ہے، پاکستانی فوج

افسر اعوان6 مئی 2015

پاکستانی فوج نے الزام عائد کیا ہے کہ بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی پاکستان میں دہشت گردی کو فروغ دے رہی ہے۔ روئٹرز کے مطابق عوامی سطح پر یہ غیر معمولی تنقید دونوں ہمسایہ جوہری طاقتوں کے مابین تناؤ میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے۔

Rawalpindi Pakistan
تصویر: AP

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پاکستانی فوج کی جانب سے یہ بیان راولپنڈی میں قائم فوجی ہیڈکوارٹرز میں ہونے والی کور کمانڈرز کی میٹنگ کے بعد سامنے آیا۔ پاکستانی فوج کے اعلیٰ کمانڈروں کی اس میٹنگ کا مقصد ملک کے شمال مغربی حصے میں شدت پسندوں کے خلاف جاری آپریشن کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے علاوہ ملکی سکیورٹی سے متعلق معاملات پر غور و خوض بھی تھا۔

فوج کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق، ’’کانفرنس میں ’را‘ کی طرف سے پاکستان میں دہشت گردی کے پھیلاؤ میں ملوث ہونے کے معاملے کا بھی سخت نوٹس لیا گیا ہے۔‘‘ یہ اشارہ بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی ’ریسرچ اینڈ اینالیسز ونگ‘ اور اس کے بیرونی انٹیلیجنس کے شعبے کی طرف ہے۔

روئٹرز کے مطابق پاکستانی فوج کے افسران کی طرف سے پرائیویٹ سطح پر تو ملک میں جاری دہشت گردی کے پیچھے مبینہ بھارتی ہاتھ کے بارے میں بات کی جاتی ہے تاہم یہ غیر معمولی بات ہے کہ فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں بھارتی خفیہ ایجنسی پر الزام عائد کیا گیا ہے۔

1947ء میں برصغیر کی تقسیم کے بعد سے ہمسایہ ممالک پاکستان اور بھارت اب تک چار جنگیں لڑ چکے ہیں جن میں سے دو مسلم اکثریتی ریاست کشمیر کے معاملے پر ہوئیں۔ دو حصوں میں تقسیم جموں و کشمیر پر دونوں ممالک اپنا حق جتاتے ہیں۔

پاکستان کو یقین ہے کہ بھارت معدنی ذخائر سے مالا مال ملک کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں علیحدگی پسندوں کی مدد اور ریاست کے خلاف لڑنے والے عسکریت پسندوں کی پشت پناہی کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ کراچی کے حالات کی خرابی کی ذمہ داری بھی بھارتی خفیہ ایجنسی پر ہی عائد کی جاتی ہے۔

’’یہ بات متفقہ طور پر محسوس کی گئی کہ بھارت پاکستان کے دشمنوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہا ہے، بھلے وہ طالبان ہوں یا کراچی اور بلوچستان کے حالات بگاڑنے والے‘‘تصویر: AFP/Getty Images/B. Khan

دوسری طرف بھارت کی طرف سے ایسی کسی بھی مداخلت کی تردید کی جاتی ہے جبکہ اُلٹا پاکستان پر الزام عائد کیا جاتا ہے کہ وہ بھارت میں حملے کرنے والے عسکریت پسندوں اور بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں فوج کے خلاف لڑنے والوں کو مدد فراہم کر رہا ہے۔ پاکستان کی طرف سے بھی ان الزامات کو رد کیا جاتا ہے۔

روئٹرز کے مطابق ملکی ملٹری کمانڈرز کی اس میٹنگ کے بارے میں معلومات رکھنے والے ایک پاکستانی اہلکار کا کہنا تھا، ’’یہ بات متفقہ طور پر محسوس کی گئی کہ بھارت پاکستان کے دشمنوں کو ہر طرح کی مدد فراہم کر رہا ہے، بھلے وہ طالبان ہوں یا کراچی اور بلوچستان کے حالات بگاڑنے والے۔‘‘ اس اہکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا، ’’اس بات کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔ تمام شواہد کو جلد منظر عام پر لایا جائے گا۔‘‘

پاکستانی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی اپنے ایک نشریاتی انٹرویو میں ’را‘ کو ’ایک دشمن تنظیم‘ قرار دیا ہے: ’’را کو پاکستان کا وجود ختم کرنے اور پاکستان کو دنیا کے نقشے سے غائب کرنے کے لیے بنایا گیا تھا۔‘‘

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں