1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ریپ کی شکایت، سولہ سالہ لڑکی کو زندہ جلا دیا

5 مئی 2018

بھارت میں سولہ سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی اور اسے قتل کرنے کے شبے میں چودہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس لڑکی کے ریپ کے بعد جب اس کے والد نے گاؤں کی کونسل میں شکایت کی تو ملزمان نے لڑکی کو زندہ جلا دیا ہے۔

Protest gegen sexuelle Gewalt in Indien
تصویر: Reuters/R. de Chowdhuri

خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے بھارتی حکام کے حوالے سے پانچ مئی بروز ہفتہ بتایا ہے کہ ریاست جھاڑکھنڈ میں جنسی زیادتی کے ایک کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں چودہ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس مشرقی ریاست کے ضلع چترا میں یہ واقعہ جمعرات کی رات کو رونما ہوا۔

نابالغ لڑکی کا ریپ: معروف بھارتی گرو کو تا دم مرگ سزا

بھارت: بچوں کو ریپ کرنے والے مجرمان کے لیے سزائے موت کا آرڈینینس

جنسی زيادتی کے واقعات پر خاموشی، مودی تنقید کی زد میں

مقتولہ کے والد نے پولیس کو بتایا ہے کہ نشے کی حالت میں چار افراد نے ان کی بیٹی کو  جمعرات کی رات اس وقت اغوا کیا، جب وہ ایک شادی کی تقریب میں شریک تھی۔ انہوں نے کہا کہ وہ ان کی بیٹی کو ایک گھر میں لے گئے، جہاں اسے تمام رات جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور جب انہوں نے گاؤں کی کونسل میں شکایت تو ملزمان نے غصے میں آکر انہیں مارا پیٹا اور ان کی بیٹی کو زندہ ہی جلا دیا۔

بھارت میں حالیہ دنوں کے دوران جنسی زیادتی کے واقعات کی وجہ سے عوام میں غصہ نمایاں ہے۔ حکومت پر زور دیا جا رہا ہے کہ وہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے زیادہ مؤثر اقدامات اٹھائے۔ مقامی میڈیا کے مطابق جنسی زیادتی کے اس تازہ واقعے کے بعد لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ملزمان کو سخت سزا سنائی جائے۔

بھارت میں ’ازدواجی جنسی زیادتی‘ ایک بڑا مسئلہ

03:02

This browser does not support the video element.

چترا میں سنیئر پولیس اہلکار جتندر کمار سنگھ نے ڈی پی اے کو بتایا کہ جب انہیں اس واقعے کی خبر موصول ہوئی تو پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جمعے کی رات تک ہی چودہ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعے میں ملوث چھ افراد ابھی تک مفرور ہیں، جن کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

جتندر کمار سنگھ نے مزید کہا کہ ریپ کے واقعے کے بعد لڑکی کے والد نے گاؤں کی کونسل سے بھی رابطہ کیا تھا تاہم وہاں سزا کے طور پر ان ملزمان سے سو سو اٹھک بیٹھک لگوائیں، پچاس ہزار روپے جرمانا کیا گیا اور انہیں چھوڑ دیا گیا۔ اس کے بعد ملزمان نے غصے میں آ کر اگلے دن ہی اس لڑکی کے والد کو تشدد کا نشانہ بنایا اور لڑکی پر تیل چھڑک کر اسے آگ لگا دی۔

طبی رپورٹ سے واضح ہو گیا ہے کہ مقتولہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ بھارتی زیر انتظام کشمیر میں حال ہی میں ایک ٹین ایجر بچی کو بھی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کے بعد دباؤ میں آتے ہوئے نئی دہلی حکومت نے بارہ سال سے کم عمر لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا مرتکب پائے جانے والے مجرم کو سزائے موت سنانے کا قانون منظور کر لیا تھا۔

بھارت میں جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کی خاطر ملکی قوانین کو سخت بنایا گیا ہے تاہم پھر بھی اس قدامت پسند معاشرے میں ریپ کے واقعات میں کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے جرائم کے سدباب کی خاطر معاشرتی سطح پر شعور و آگاہی میں اضافہ کرنا بھی ضروری ہے۔

ع ب/ ع ا / خبر رساں ادارے

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں