بھارتی پولیس نے سابق گرل فرینڈ کے اغوا، ریپ اور قتل کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا ہے۔ اس شخص نے مبینہ طور پر اس خاتون کو جنسی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد اس کے سر کو اینٹوں سے زخمی کیا اور پھر اس پر گاڑی چڑھا دی تھی۔
اشتہار
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے بھارتی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ ریاست ہریانہ میں پولیس نے ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس ملزم کے ایک ساتھی کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ سونی پت نامی شہر کے پولیس ترجمان جگجیت سنگھ نے بتایا، ’’ریپ اور اغوا سمیت ہم نے مختلف الزامات کے تحت دو مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔‘‘ مقامی میڈٰیا میں مرکزی ملزم کا نام سُمیِت بتایا گیا ہے۔
جگجیت سنگھ نے اے ایف پی سے گفتگو میں کہا، ’’سُمِیت اور مقتولہ کے مابین تعلقات تھے۔ لیکن مقتولہ اس سے شادی نہیں کرنا چاہتی تھی۔ اس لیے لڑکے نے بدلہ لینے کی ٹھانی۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس کیس کے حوالے سے تفتیشی عمل جاری ہے اور اس بارے میں مزید تفصیلات جلد ہی سامنے آ جائیں گی۔
بھارت میں جنسی زیادتی کا یہ نیا کیس بروز جمعہ اس وقت منظر عام پر آیا، جب مقامی لوگوں کو اس لڑکی کی لاش ملی۔ بتایا گیا ہے کہ ملزم نے لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کیا اور پھر اس کی لاش ایک صنعتی علاقے میں چھپا دی۔ جمعے کے دن وہاں کے مقامی لوگوں نے دیکھا کہ آوارہ کتے اس کی لاش کو نوچ رہے تھے، تب انہوں نے پولیس کو اطلاع دی۔
حقوق نسواں کے لیے سرکردہ کارکنان اور سیاستدانوں نے زور دیا ہے کہ پولیس اس کیس کی مکمل تحقیق کرتے ہوئے مجرمان کو عدالت کے کٹہرے میں لائے۔ اپوزیشن کانگریس پارٹی کی رہنما سونیا گاندہی کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین کے ساتھ زیادتی کے اس تازہ کیس نے قوم کے ضمیر کو ایک مرتبہ پھر جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ادھر ہریانہ پولیس کے سربراہ منوہر لال کھتار نے بھی اس واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پولیس حقائق کو سامنے لانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔
ایسے ’فحش اسٹارز‘ جو فلمی ستارے بن گئے
سنی لیون پہلی بھارتی اداکارہ ہیں، جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز پورن انڈسٹری سے کیا لیکن ہالی وڈ میں ایسے کئی نام ہیں۔ ایک نظر آٹھ ایسے فنکاروں پر ڈالتے ہیں، جو ’سوفٹ کور پورن ‘ کے فحش اسٹارز سے فلم اسٹار بنے۔
تصویر: UNI
جیکی چین
اپنی ایکشن فلموں اور بچوں کی طرح معصوم مسکراہٹ کے لیے دنیا بھر میں مشہور جیکی چین نے 70 کی دہائی میں ایک نیم فحش مزاحیہ فلم ’آل ان دی فیملی‘ میں کام کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ ان کی واحد فلم ہے، جس میں کوئی ایکشن سین نہیں۔ جیکی چین نے حال ہی میں کہا تھا کہ انہیں یہ فلم کرنے کا کوئی افسوس نہیں ہے۔
تصویر: Getty Images/G. Cattermole
کیمرون ڈياز
کیمرون ڈياز امریکی ٹی وی سیریز اور فلموں دونوں میں ہی کامیاب رہیں۔ ڈياز نے اپنے کیریئر کا آغاز ’سوفٹ کور پورن‘ فلموں سے کیا۔ تاہم انہیں بالی وڈ میں فلمیں ملنے کے پیچھے ان کے ماضی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ہالی وڈ میں ہٹ ہونے کے بعد ان کے فحش فلموں میں کام کرنے کی بات سامنے آئی۔ انہیں 1994ء کی فلم ’ماسک‘ اور 2000ء کی ’چارلیز اینجلس‘ میں کردار ادا کرنے پر سراہا جاتا ہے۔
تصویر: Theo Wargo/NBC/Getty Images
سلویسٹر اسٹالون
آج بھی سلویسٹر اسٹالون کو ’روکی‘ اور ’ریمبو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہالی وڈ میں قدم رکھنے سے پہلے 70 کی دہائی میں انہوں نے کچھ نیم فحش فلموں میں کام کیا۔ پہلی بار انہیں Party at Kitty and Stud's نام کی ’سوفٹ کور پورن‘ میں دیکھا گیا تھا۔ اس فلم کے لیے انہیں صرف 200 امریکی ڈالر کا معاوضہ ملا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پامیلا اینڈرسن
پامیلا اینڈرسن کو کون نہیں جانتا۔ پامیلا اینڈرسن ٹی وی سیریل ’بے واچ‘ سے دنیا بھر میں مشہور ہوئیں۔ 1989ء میں وہ پہلی بار پلے بوائے میگزین کے کور پر نظر آئیں۔ اس کے بعد سے انہیں مسلسل اڈلٹ میگزینز کے لیے ماڈلنگ کرتے دیکھا گیا۔ 2010 میں وہ بگ باس میں بھی جلوہ افروز ہوئیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
آرنلڈ شیوارزنیگر
جی ہاں! کیلی فورنیا کے سابق گورنر اور ’ٹرمنیٹر‘ سے مشہور ہونے والے اس اداکار کا بھی ایک زمانے میں اڈلٹ انڈسٹری سے ناطہ رہا۔ شیوارزنیگر نے فلموں میں نہیں بلکہ ایک جنسی میگزین کے لیے کئی بار فوٹو سیشن کرائے۔ بعدازاں میں وہ نہ صرف امریکا کی فلموں میں کامیاب رہے، بلکہ سیاست میں بھی۔ سن 2003ء سے 2011 ء تک وہ کیلی فورنیا کے گورنر رہے۔
تصویر: picture-alliance/KPA
میٹ لی بلانک
امریکا کا کوئی بھی ٹی وی پروگرام شاید ہی اتنا مقبول نہیں رہا جتنا 90 کی دہائی کا ’فرینڈز‘۔ اس میں جوئی کا کردار ادا کرنے والے میٹ لی بلانک نے ماضی میں ’دی ریڈ شو سیریز‘ نام کی نیم فحش سیریز میں بھی کام کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/M. Thompson
مارلن منرو
جس زمانے میں مارلن منرو لوگوں کے دلوں پر چھا رہی تھیں، اس زمانے میں پورن انڈسٹری کو امریکا میں کوئی اتنی مقبولیت حاصل نہ تھی جتنا کہ آج کل کے دور میں ہے۔ 1949ء میں انہوں نے ایک کیلنڈر کے شوٹ کے لیے نیم عریاں تصاویر كھچوائی تھیں، جس کے لیے انہیں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
’سونے کی بے بی ڈول‘
كرنجيت کور ووہرا بالمعروف سنی لیون نے سن 2012 میں پوجا بھٹ کی فلم جسم -2 کے ساتھ بالی وڈ میں قدم رکھا۔ کینیڈا کی سنی نے بالی وُڈ آنے سے پہلے امریکا میں تقریباﹰ ایک دہائی تک اڈلٹ یا بالغوں کے لیے مخصوص فلموں میں کام کیا۔ اب وہ فحش فلموں سے تو دور ہو چکی ہیں لیکن بالی وڈ میں انہوں نے اپنی جگہ بنا لی ہے۔
تصویر: AP
8 تصاویر1 | 8
ہریانہ میں جنسی زیادتی کے ایک اور کیس میں ایک دس سالہ بچی کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس بچی کے سوتیلے باپ نے اس کا ریپ کیا، جس کے باعث وہ حاملہ ہو گئی۔ مقامی میڈیا نے طبی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پانچ ماہ کی حاملہ اس بچی کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔ مقامی ٹیلی وژن این ڈٰی ٹی وی کے مطابق پولیس نے اس کیس میں ملزم کو حراست میں لے لیا ہے۔
بھارت خواتین کے لیے ایک انتہائی غیر محفوظ ملک قرار دیا جاتا ہے، جہاں خواتین پر جنسی حملوں کی شرح بہت زیادہ ہے۔ دارالحکومت نئی دہلی میں سن دو ہزار پندرہ کے دوران ریپ کے دو ہزار ایک سو ننانوے کیس درج ہوئے تھے، اس کا مطلب ہے کہ اُس برس بھارتی دارالحکومت میں یومیہ چھ خواتین کا ریپ ہوا۔ بھارت میں ہر سال ریپ کے تقریباﹰ چالیس ہزار کیس درج ہوتے ہیں تاہم خیال کیا جاتا ہے کہ حقیقت میں یہ تعداد کہیں زیادہ ہے۔ بھارت میں جنسی زیادتی کے واقعات میں اضافے کی وجہ فحش فلم سازی کی مقبولیت کو بھی قرار دیا جاتا ہے۔