بھارت: سب سے بڑے ہندو مسلم مذہبی تنازعے کا حل، مدت میں توسیع
10 مئی 2019
ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کی تعمیر کا متنازعہ منصوبہ بھارت کا سب سے بڑا ہندو مسلم مذہبی تنازعہ ہے، جو عشروں سے حل نہیں ہوا۔ اب ملکی سپریم کورٹ نے اس تنازعے میں ثالثی کی مدت میں توسیع کر دی ہے۔
اشتہار
شمالی بھارت کے شہر ایودھیا میں بابری مسجد کہلانے والی مسلم عبادت گاہ 16 ویں صدی میں تعمیر کی گئی تھی اور اسے 1992ء میں انتہا پسند ہندوؤں کے ایک بہت بڑے مشتعل ہجوم نے منہدم کر دیا تھا۔ اس کے بعد بھارت میں، جو آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا اور ایک ہندو اکثریتی ملک ہے، انتہائی خونریز مذہبی فسادات شروع ہو گئے تھے، جن میں دو ہزار کے قریب انسان مارے گئے تھے۔ یہ فسادات 1947ء میں برصغیر پر برطانوی نوآبادیاتی حکمرانی کے خاتمے کے بعد سے آج تک کے سب سے ہلاکت خیز ہندو مسلم فسادات ثابت ہوئے تھے۔
’رام کی جائے پیدائش‘
کئی انتہا پسند اور قوم پرست ہندوؤں کا دعویٰ ہے کہ بابری مسجد جس جگہ تعمیر کی گئی تھی، وہ ہندو دیوتا رام کی جائے پیدائش ہے۔ اسی لیے وہ وہاں پر ایک ہندو مندر تعمیر کرنا چاہتے ہیں۔ ربع صدی سے بھی زیادہ عرصہ قبل بابری مسجد کے انہدام کے بعد سے اس بارے میں مسلمانوں اور ہندوؤں کے مابین ایک مسلسل قانونی جنگ جاری ہے، جس دوران سالہا سال تک مختلف مقدمات کی سماعت کے بعد بھارتی سپریم کورٹ نے فیصلہ یہ کیا تھا کہ اس تنازعے کو پرامن طور پر حل کرنے کے لیے ایک ثالثی پینل کے حوالے کر دیا جائے۔
اس معاملے میں تصفیے کا کام انڈین سپریم کورٹ کے جس ثالثی پینل کو سونپا گیا تھا، اب اس کی مدت میں تین ماہ کی توسیع کر دی گئی ہے۔ اس توسیع کا ایک سبب یہ بھی ہے کہ بھارت میں ان دنوں کل سات مراحل میں قومی پارلیمان کے جو انتخابات ہو رہے ہیں، وہ گیارہ اپریل کو شروع ہوئے تھے اور 23 مئی کو مکمل ہوں گے۔
پندرہ اگست تک کی توسیع
بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے اب اس پینل کو دیے گئے وقت میں 15 اگست تک کے لیے تین ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ اس پینل کی ایک ابتدائی رپورٹ ملنے کے بعد چیف جسٹس رنجن گوگوئی نے جمعہ دس مئی کو کہا، ’’ہمیں اس پینل میں شامل ثالثوں کی طرف سے یہ درخواست کی گئی تھی کہ ان کو ثالثی کے لیے دی گئی مدت میں ایک سہ ماہی کی توسیع کر دی جائے۔ ہم نے یہ درخواست منظور کر لی ہے اور اب اس پینل کے پاس اپنی ذمے داریاں پوری کرنے کے لیے 15 اگست تک کا وقت ہو گا۔‘‘
بھارت میں جاری قومی انتخابات سے کچھ پہلے ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے وزیر اعظم نریندر مودی کے سخت گیر سیاسی حامیوں نے بار بار یہ مطالبہ کرنا شروع کر دیا تھا کہ ایودھیا میں جلد از جلد رام مندر تعمیر کیا جانا چاہیے۔ لیکن پھر قدامت پسند ہندوؤں نے دانستہ طور پر اور ایک انتخابی مصلحت کی وجہ سے یہ مطالبہ پس پشت ڈال دیا تھا۔
ایودھیا میں 1528ء میں تعمیر کی گئی اور عشروں پہلے منہدم کر دی گئی بابری مسجد کے تنازعے کے حل کرنے کے لیے ملکی سپریم کورٹ نے ثالثی پینل کی تشکیل کا حکم آٹھ مارچ کو سنایا تھا۔
بھارت کی قریب 1.3 ارب کی آبادی میں مسلمان سب سے بڑی اقلیت ہیں، جن کا ملکی آبادی میں تناسب تقریباﹰ 14 فیصد بنتا ہے۔
م م / ع ح / روئٹرز
شیو سینا کی انتہا پسندی کا نشانہ بننے والے پاکستانی
ہندو انتہا پسند تنظیم شیو سینا نہ صرف بھارتی مسلمانوں کو گائے کا گوشت کھانے کے حوالے سے تشدد کا نشانہ بنا رہی ہے بلکہ وہ اپنا غصہ پاکستانی فن کاروں اور کھلاڑیوں پر بھی نکال رہی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Solanki
غلام علی کا کنسرٹ
معروف غزل گائک غلام علی کو اکتوبر کے پہلے ہفتے میں بھارتی گلوکار جگجیت سنگھ کی چوتھی برسی کے موقع پر ممبئی میں ایک محفل موسیقی میں شرکت کرنا تھی۔ شیو سینا کے کارکنوں نے کنسرٹ کے منتظمین کو دھمکی دی کہ یہ پروگرام نہیں ہونا چاہیے۔ مجبوراً منتظمین کو یہ کنسرٹ منسوخ کرنا پڑا۔
تصویر: picture-alliance/AP Images/G. Singh
خورشید قصوری کی کتاب کا اجراء
سابق پاکستانی وزیر خارجہ خورشید قصوری کی کتاب کی رونمائی بھی شیو سینا کے غصے کا نشانہ بنی، تاہم اسے منسوخ نہیں کیا گیا۔ بھارت کی اس دائیں بازو کی ہندو قوم پسند تنظیم، جو کہ ریاست مہارشٹر میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی حلیف بھی ہے، نے کتاب کے ناشر کے چہرے پر سیاہی پھینک کر یہ بتانے کی کوشش کی کہ بھارت میں پاکستانیوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Solanki
ڈار پر وار
بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے شیو سینا کے حالیہ مظاہرے کے بعد اعلان کیا کہ بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کرکٹ سیریز میں امپائرنگ کرنے والے پاکستانی امپائر علیم ڈار سیریز میں مزید امپائرنگ نہیں کریں گے۔ علیم ڈار نے سیریز کے پہلے تین میچوں میں امپائرنگ کی تھی جب کہ پروگرام کے مطابق انہیں بقیہ دونوں میچوں میں بھی امپائرنگ کرنا تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Khan
بھارتیوں کے پسندیدہ پاکستانی کرکٹر وسیم اکرم
کٹر نظریات کی حامل ہندو قوم پرست سیاسی جماعت شیو سینا کی طرف سے دھمکیوں اور ممبئی میں واقع بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے صدر دفتر پر دھاوا بول دینے کے بعد بھارت میں پاکستانیوں کے لیے سکیورٹی خدشات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ وسیم اکرم کو بھارت اور جنوبی افریقہ کے مابین پوری سیریز کے لیے کمنٹری کے فرائض انجام دینا تھے، تاہم وہ اب پاکستان واپس لوٹ جائیں گے۔
تصویر: AP
شعیب اختر بھی
وسیم اکرم کے ساتھ شعیب اختر کو بھی سیریز کے لیے ممبئی میں کمنٹری کرنا تھی۔ راولپنڈی ایکسپریس کہلائے جانے والے اس سابق پاکستانی فاسٹ بولر کا بھی اب ممبئی میں ٹھہرنا مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
تصویر: AP
کرکٹ ڈپلومیسی انتہا پسندی کا شکار
پاکستان اور بھارت کے کرکٹ بورڈز نے گزشتہ برس ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے، جس کے تحت دونوں ممالک کو اگلے آٹھ برسوں میں چھ سیریز کھیلنا ہیں۔ تاہم جب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان بھارتی کرکٹ بورڈ کے سیکرٹری انوراگ ٹھاکر اور آئی سی سی کے صدر شری نواسن سے ملاقات کے لیے بھارت گئے تو شیو سینا کے کارکنوں نے بھارتی کرکٹ بورڈ کے دفتر پر حملہ کر دیا۔
تصویر: Arif Ali/AFP/Getty Images
ماہرہ خان اور فواد خان جیسے فنکار بھی
پاکستانی اداکار فواد خان (تصویر میں ان کے ساتھ بھارتی اداکارہ سونم کپور کھڑی ہیں) گزشتہ برس فلم ’خوب صورت‘ کے ذریعے بالی وڈ میں جلوہ گر ہوئے تھے۔ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان فلم ’رئیس‘ میں معروف بھارتی اداکار شاہ رخ خان کے ساتھ جلوہ افروز ہو رہی ہیں۔ یہ فلم اگلے برس عید کے موقع پر ریلیز کی جائے گی۔ شیو سینا نے دھمکی دی ہے کہ وہ مہاراشٹر میں ماہرہ اور فواد کی فلموں کو ریلیز نہیں ہونے دے گی۔