1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: سرنگ منہدم ہونے سے درجنوں مزدور پھنس گئے

13 نومبر 2023

بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ایک زیر تعمیر سرنگ کے منہدم ہونے سے کم از کم 40 مزدور 24 گھنٹوں سے اندر پھنسے ہوئے ہیں اور انہیں بچانے کے لیے امدادی آپریشن جاری ہے۔ یہ سرنگ وزیر اعظم مودی کے روڈ پروجیکٹ کا ایک اہم حصہ ہے۔

Uttarakhand Tunnel Symbolbild
بھارت میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے دوران حادثات ایک عام بات ہیں، اور اس سے پہلے بھی اس طرح کی تعمیرات کے دوران بہت سے لوگ ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: Indo Tibetan Border Police/AP Photo/picture alliance

بھارت کے امدادی کارکنان تقریباً 40 تعمیراتی ملازمین کو سرنگ سے نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں، جو اتوار کی صبح سے ایک زیر تعمیر سرنگ کے منہدم ہونے سے اندر پھنس گئے۔ سرنگ گرنے کا یہ واقعہ ہمالیائی ریاست اتراکھنڈ کے ضلع اتر کاشی میں پیش آیا۔

بھارت کا کشمیر میں اسٹریٹیجک سرنگ کی تعمیر کا منصوبہ

ریاست میں ڈیزاسٹر مینیجمنٹ کے ایک اہلکار درگیش راٹھوڈی نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ ساڑھے چار کلومیٹر طویل سرنگ کا تقریباً 200 میٹر حصہ منہدم ہو گیا ہے۔

چینی بھارتی متنازعہ علاقے کے قریب ہمالیائی سرنگ کا افتتاح

ان کا مزید کہنا تھا، ''تقریباً 40 سے 41 کارکن اندر پھنسے ہوئے ہیں۔ ملبے کے اندر پائپ کے ذریعے آکسیجن کی سپلائی فراہم جا رہی ہے، لیکن چونکہ امدادی کارکن رکاوٹوں کو ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں، اس لیے مزید ملبہ نیچے آتا جا رہا ہے۔''

ٹیررازم نہیں ٹُورازم، کشمیری نوجوانوں کو مودی کا نیا پیغام

بھارتی میڈیا کی اطلاعات کے مطابق حکام نے بتایا ہے کہ پھنسے ہوئے مزدور محفوظ ہیں اور ان کے ساتھ رابطہ قائم ہو گیا ہے۔ حکام کے مطابق سرنگ میں پانی کی سپلائی کے لیے بچھائی گئی پائپ لائن کے ذریعے آکسیجن کی سپلائی کی جا رہی ہے۔

اسی پائپ کے ذریعے رات کے وقت کمپریسر کے ذریعے پریشر بنا کر پھنسے ہوئے مزدوروں کو کھانے پینے کی اشیاء بھی فراہم کرنے کی کوشش کی گئی۔

مذکورہ سرنگ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کیے گئے ایک معروف سڑک پروجیکٹ کا حصہ ہے۔ اس کا نام 'چار دھام پروجیکٹ' ہے، جس کا مقصد ملک کی معروف ہندووں کے مذہبی مقامات تک رسائی کو آسان بنانا ہے اور اس کے ساتھ ہی چین کی سرحد سے متصل علاقوں سے رابطوں کو بھی بہتر بنانا ہے۔

بھارت نے کشمیر میں بھی سرنگوں کا جال بچھایا ہے تاکہ لداخ تک ہر موسم میں رابطہ بحال رہے، جہاں سردیوں میں بفباری سے زمینی رابطہ منقطع ہو جاتا ہےتصویر: Yawar Nazir/Getty Images

لیکن بھارت میں انفراسٹرکچر کی تعمیر کے دوران حادثات ایک عام بات ہیں۔

ہم اس بارے میں مزید کیا معلوم ہے؟

مقامی میڈیا کے مطابق امدادی کارروائیوں میں تقریباً 160 ایمرجنسی اہلکار شامل ہیں۔

راٹھوڈی نے کہا کہ کارکنوں کو ایک ٹیوب کے ذریعے اندار پیغام بھی بھیجا گیا اور انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ ''آپ کی حفاظت کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔''

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا، ''ابھی تک اندر سے پیغام کا کوئی جواب نہیں آیا ہے۔''

اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پشکر سنگھ دھامی نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام میں کارکنوں کی حفاظت کے لیے دعا کی۔ انہوں نے اترکاشی کے ڈی ایم سے صورتحال کے بارے میں اپ ڈیٹ حاصل کرنے کے لیے فون پر بات کی اور ان سے امدادی کام تیز کرنے کو کہا ہے۔

دھامی نے فیس بک پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا، ''میں موقع پر موجود اہلکاروں کے ساتھ رابطے میں ہوں اور مسلسل صورتحال کی نگرانی کر رہا ہوں۔ میں نے ان سے بچاؤ کی کوششوں کو تیز کرنے کو کہا ہے۔ میں دعا کرتا ہوں کہ سب کو بحفاظت بچا لیا جائے گا۔''

ص ز/ ج ا (اے ایف پی، ڈی پی اے)

لداخ کو بھارت سے ملانے کے لیے اہم سرنگ کی تعمیر

03:13

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں