سکھوں کی مقدس عبادت گاہ میں ’توہین آمیز عمل‘، ایک شخص قتل
19 دسمبر 2021
بھارت کے شہر امرتسر میں سکھوں کے تاریخی ’گولڈن ٹیمپل‘ میں ایک شخص کو عبادت گاہ کے اندر مبینہ ’توہین آمیز حرکت‘ کرنے کے الزام میں تشدد کر کے ہلاک کر دیا گیا ہے۔
اشتہار
بھارت کے مقامی میڈیا کی خبروں کے مطابق یہ واقعہ ہفتہ اٹھارہ دسمبر کی شام اس وقت پیش آیا، جب معمول کی مذہبی رسومات کے دوران ایک شخص نے سکھوں کی مقدس کتاب گرو گرنتھ صاحب کے قریب رکھی ہوئی 'سری صاحب‘ نامی تلوار اٹھانے کی کوشش کی۔
مقدس مقام کی توہین
یہ دعائیہ تقریب ٹیلی وژن پر براہ راست نشر کی جا رہی تھی۔ ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ گولڈن ٹیمپل میں موجود عبادت گزار اور دربار صاحب کا انتظامی عملہ مقتول شخص کو روکنے کے لیے اس کی جانب بڑھ رہا تھا۔
گولڈن ٹیمپل پر حملے کے تیس سال
سکھوں کے لیے ’خالصتان‘ کے نام سے ایک الگ وطن کے قیام کی تحریک کو ٹھیک تیس سال پہلے بھارتی فوج کے آپریشن بلیو سٹار کے ذریعے کچل دیا گیا تھا۔ چھ جون 1984ء کو ہونے والی اس کارروائی میں سینکڑوں ہلاکتیں ہوئی تھیں۔
تصویر: Getty Images
سکھوں کا مقدس ترین مقام
بھارتی شہر امرتسر میں سکھ مذہب کے پیروکاروں کا مقدس ترین مقام ’گولڈن ٹیمپل‘ واقع ہے۔ چھ جون کو اس عبادت گاہ پر حملے کے تیس برس مکمل ہو گئے۔ چھ جون 1984ء کو بھارتی فوج نے ’آپریشن بلیو سٹار‘ کے دوران اس عبادت گاہ میں گھس کر سینکڑوں افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ اس واقعے کی تیس ویں برسی کے موقع پر بھی گولڈن ٹیمپل میں ایک آزاد وطن کے حق میں نعرے لگائے گئے لیکن وقت کے ساتھ ساتھ یہ تحریک کمزور پڑ چکی ہے۔
تصویر: Narinder Nanu/AFP/Getty Images
تیس سالہ تقریب میں کرپانیں اور تلواریں
چھ جون 2014ء کو گولڈن ٹیمپل میں سکھوں کے دو گروپوں کے درمیان تصادم میں دونوں جانب سے تلواریں اور کرپانیں نکل آئیں اور کچھ لوگ زخمی ہو گئے۔ 1984ء کے فوجی آپریشن کے تیس برس مکمل ہونے پر یادگاری تقریب کے دوران سکھ مذہب کی ایک سیاسی جماعت شرومنی اکالی دل کے حامیوں نے معمولی اختلاف کے بعد آزاد ریاست کے حق میں نعرے لگانے شروع کر دیے، جنہیں بعد ازاں سکیورٹی گارڈز نے گوردوارے سے نکال دیا۔
تصویر: UNI
سکھ نوجوانوں کی بدلتی ترجیحات
گولڈن ٹیمپل پر حملے کی یاد میں تقریبات کا انعقاد ہر سال ہوتا ہے لیکن نوّے کی دہائی میں ’’خالصتان‘‘ کے لیے شروع ہونے والی تحریک اب ماند پڑتی جا رہی ہے۔ ایک آزاد سکھ ریاست کے مخالف سُکھدیو سندھو کہتے ہیں:’’اب پنجاب کے لوگ 1984ء کے حالات سے بہت آگے جا چکے ہیں۔ تب یہ تحریک اس وجہ سے کامیاب ہوئی تھی کہ نوجوان اس میں شامل تھے۔ ان نوجوانوں کی ترجحیات بدل چکی ہیں۔ وہ بندوقوں کی بجائے روزگار چاہتے ہیں۔‘‘
تصویر: N. Nanu/AFP/Getty Images
سنت جرنیل سنگھ بھنڈراں والے
80ء کے عشرے میں سکھ علیحدگی پسندوں کی قیادت سنت جرنیل سنگھ بھنڈراں والے نے کی، جو چھ جون 1984ء کو بھارتی فوج کے آپریشن کے دوران ہلاک ہو گئے تھے۔ اُس وقت اُن کی عمر صرف سینتیس سال تھی۔
تصویر: picture alliance/AP Images
جب فوجی بوٹوں سمیت اندر گھُس گئے
امرتسر میں چھ جون 1984ء کو کیے جانے والے فوجی آپریشن میں تقریباً 500 افراد مارے گئے تھے۔ یہ آپریشن وہاں موجود سکھ علیحدگی پسندوں کو گولڈن ٹیمپل سے نکالنے کے لیے کیا گیا تھا، جو سکھوں کے لیے ایک علیحدہ وطن خالصتان کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اس وقت بھارتی فوجی سکھوں کے اس مقدس ترین مقام میں جوتوں سمیت داخل ہو گئے تھے۔ اس دوران ٹیمپل کی عمارت کو بھی نقصان پہنچا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
اندرا گاندھی اپنےسکھ محافظ کے انتقام کا نشانہ
گولڈن ٹیمپل میں فوجی آپریشن کے کچھ ہی عرصے بعد اُس وقت کی بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو اُن کے اپنے ہی محافظوں ستونت سنگھ اور بے انت سنگھ نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اندرا گاندھی کے قتل کے بعد پھوٹنے والے فسادات میں سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صرف نئی دہلی ہی میں 3000 سے زائد سکھوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔ سکھ گروپوں کے مطابق یہ تعداد 4000 سے بھی زیادہ تھی۔ ہزاروں سکھ بے گھر بھی ہو گئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/united archives
بھنڈراں والے کی یادیں اب بھی تازہ
یہ تصویر 2009ء کی ہے، جب گولڈن ٹیمپل پر حملے کو پچیس برس مکمل ہوئے تھے۔ سکھ علیحدگی پسند اب بھی ہر سال چھ جون کو گولڈن ٹیمپل پر جمع ہوتے ہیں اور خالصتان تحریک کی قیادت کرنے والے سنت جرنیل سنگھ بھنڈراں والے کو یاد کرتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP
سکھ مذہب کے بانی گورو نانک
امرتسر کے مرکزی سکھ میوزیم میں آویزاں اس پینٹنگ میں سکھ مذہب کے بانی گورو نانک تلونڈی (موجودہ پاکستان کے شہر ننکانہ صاحب) میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔ گورو نانک کے ایک جانب اُن کے مسلمان ساتھی بھائی مردانہ اور دوسری جانب ہندو ساتھی بھائی بیلا کھڑے ہیں۔
امرتسر میں واقع گولڈن ٹیمپل دنیا بھر کے سکھوں کی مقدس ترین عبادت گاہ ہے، جہاں ہر وقت ایک میلہ سا لگا رہتا ہے۔ 2008ء کی اس تصویر میں پاکستان، بھارت اور دنیا بھر سے گئے ہوئے سکھ اپنے پہلے سکھ گورو گورو نانک دیو کی 539 ویں سالگرہ کی تقریبات میں شریک ہیں۔
تصویر: AP
بیرون ملک آباد سکھوں میں تحریک اب بھی زندہ
نیویارک میں سکھ علیحدگی پسندوں کے اجتماع کا ایک منظر۔ سکھوں کی آزادی کی تحریک اور اُن کے لیے ایک الگ وطن ’’خالصتان‘‘ کی حمایت کرنے والے اب بھی موجود ہیں۔ امریکا، کینیڈا، برطانیہ اور دیگر ملکوں میں مقیم تارکین وطن آج بھی خالصتان کے حق میں ہیں۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق بیرون ملک مقیم سکھوں کی تعداد 18 سے 30 ملین کے قریب ہے اور آج بھی پنجاب کے ساتھ ان کے روابط قائم ہیں۔
تصویر: AP
سنگ بنیاد حضرت میاں میر نے رکھا
امرتسر کے گولڈن ٹیمپل کی بنیاد سکھ رہنما گورو ارجن صاحب کی خصوصی خواہش کے احترام میں لاہور سے خصوصی طور پر جانے والے ایک مسلمان صوفی بزرگ حضرت میاں میر نے سولہویں صدی میں رکھی تھی۔ یہ سنہری عبادت گاہ ایک خوبصورت تالاب میں تعمیر کی گئی ہے، جسے سیاحوں کی بھی ایک بڑی تعداد دیکھنے کے لیے جاتی ہے۔ سکھ اپنی اس عبادت گاہ کو مذہبی رواداری، محبت اور امن کی علامت گردانتے ہیں۔
تصویر: Getty Images
11 تصاویر1 | 11
بعد ازاں پولیس نے مقامی نیوز چینل نئی دہلی ٹی وی کو بتایا کہ اس حرکت کے بعد مذکورہ شخص کو تشدد کر کے قتل کر دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے مزید تفصیلات جاننے کے لیے سی سی ٹی وی ریکارڈنگ کا معائنہ کیا جا رہا ہے۔
امرتسر پولیس کے ڈپٹی کمشنر پرمندر سنگھ بندل نے مقتول کی عمر بیس سے بچیس برس کے درمیان بتائی اور کہا کہ اس نے سر پر زرد رنگ کا رومال باندھ رکھا تھا، ''اس شخص نے جیسے ہی [تلوار اٹھانے کے لیے] آگے بڑھنے کی کوشش کی تو وہاں موجود لوگوں نے اسے روک دیا اور باہر لے گئے، وہاں تشدد کا واقعہ پیش آیا اور اس نوجوان کی موت ہو گئی۔‘‘
نوجوان کا پرتشدد قتل
بھارتی اخبار دی انڈین ایکسپریس نے اپنے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے، '' گردوارے کی انتظامیہ نے اس نوجوان شخص سے پہلے پوچھ گچھ کی لیکن اس نے اپنے بارے میں کچھ نہیں بتایا اور اس کے پاس شناختی دستاویز بھی موجود نہیں تھیں۔‘‘ اس کے بعد مشتعل افراد نے توہین آمیز حرکت کرنے کے الزام میں اس شخص کو تشدد کر کے قتل کر دیا۔ بھارتی اخبار کے مطابق منتظمین کی کمیٹی کے ہیڈکوارٹر کے باہر مقتول شخص کی لاش رکھ دی گئی تھی۔
گورونانک کا 550واں یوم پیدائش، تصویری جھلکیاں
پاکستانی علاقے ننکانہ صاحب میں واقع گردوارہ جنم استھان میں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کے پانچ سو پچاسویں جنم دن کی تقریبات اپنے اختتام کو پہنچ گئی ہیں۔ ان تقریبات میں دنیا بھر سے آئے ہوئے سکھ یاتری میں شریک ہوئے۔
تصویر: DW/T. Shahzad
ہزاروں سکھ یاتریوں کی شرکت
کرتارپور میں گردوارہ جنم استھان میں سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک صاحب کے 550ویں یوم پیدائش کے موقع پر دنیا بھر سے ہزاروں کی تعداد میں سکھ یاتری شریک ہوئے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
درشن کے منتظر سکھ یاتری
بابا گرونانک کے 550ویں یوم پیدائش کی تقریبات کے لیے دنیا بھر سے سکھ یاتری گرودوارہ دربار صاحب پہنچے ہیں۔ یہ سکھ یاتری گردوارے کے داخلی راستے پر اندر جانے کے منتظر ہیں۔
تصویر: Tanvir Shehzad
پاکستانی وزیر داخلہ کی شرکت
بابا گرونانک کے یوم پیدائش کی اختتامی تقریب میں پاکستانی وزیر داخلہ سید اعجاز شاہ بھی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
یاتریوں کے لیے مفت لنگر
گوردوارہ جنم استھان میں قائم کیے گئے لنگر خانے میں یاتریوں کے لیے کھانوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
سونے کی پالکی
گوردوارہ جنم استھان میں رکھی گئی سونے کی پالکی جسے نہایت عقیدت کے ساتھ پھولوں سے سجایا گیا ہے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
سرور فاؤنڈیشن کی طرف سے میڈیکل کیمپ
گوردوارہ جنم استھان میں یاتریوں کو طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے پاکستانی صوبہ پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور کی سرور فاونڈیشن کی طرف سے میڈیکل کیمپ بھی موجود ہے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
جوتا گھر میں جوتوں کی مفت صفائی
بابا گرو نانک کی 550ویں یوم پیدائش کی تقریبات میں شریک یاتریوں کے لیے موجود اس جوتا گھر میں ان کے جوتے مفت پالش کیے جارہے ہیں۔
تصویر: Tanvir Shehzad
مقدس کنواں
گردوارہ جنم استھان میں پانی کا ایک ایساکنواں موجود ہے جس کا پانی یاتری حضرات بہت احترام اور عقیدت کے ساتھ پیتے ہیں۔
تصویر: Tanvir Shehzad
گرنتھ صاحب
کرتارپور میں موجود گردوارہ جنم استھان میں سکھوں کی مقدس کتاب گرنتھ صاحب پڑھی جا رہی ہے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
بچے اور خواتین کی بڑی تعداد شریک
گرونانک کے جنم دن کی تقریبات میں بڑی تعداد خواتین اور بچے بھی شریک ہوئے۔ ان تقریبات میں فیملیز کی شرکت اب ایک معمول کی بات ہے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
گرنتھ صاحب کا درشن
گوردوارہ جنم استھان میں سکھوں کی مقدس کتاب گرنتھ صاحب کا درشن جاری ہے، سکھوں کا ایک گروپ مذہبی گیت بھی گا رہا ہے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
بابا گرونانک کے جنم دن میں شریک یاتریوں کی خدمت
گورونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شریک یاتریوں کی خدمت کے لیے گوردوارہ جنم استھان کے ایک گوشے میں یاتریوں کے کپڑے بلا معاوضہ استری کیے جانے کی سہولت موجود ہے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
سکھ جنگجوؤں کی یادگار
1921ء میں انگریزوں اور ہندوؤں سے گوردوارہ دربار صاحب کا قبضہ واپس لینے کے لیے ہونے والی لڑائی میں مارے جانے والے سکھوں کی یادگار مرکزی گردوارے کے احاطے موجود ہے۔
تصویر: Tanvir Shehzad
یاتریوں کی سیوا
سکھ خواتین یاتریوں کی سیوا کے لیے اپنے ہاتھوں سے روٹیاں بنا رہی ہیں۔ دوسری طرف جلیبیاں تیار ہو رہی ہیں۔
تصویر: Tanvir Shehzad
14 تصاویر1 | 14
بھارتی ریاست پنجاب کے وزیراعلیٰ چرنجیت سنگھ چنی نے اس واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ان کے دفتر کی جانب سے ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ''مقدس مقام کی توہین کا یہ ایک افسوسناک عمل ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے پولیس کو واقعے کی جامعہ تحقیقات کرنے کا کہا ہے۔
ع آ / ا ا (اے پی،ب م)
ننکانہ صاحب میں بابا گورو نانک کا جنم دن کیسے منایا گیا