بھارت میں بین الاقوامی فلمی میلے ( آئی ایف ایف آئی ) کی جیوری کے سربراہ اپنی ذمہ داریوں سے الگ ہو گئے ہیں۔ انہوں نے یہ فیصلہ نئی دہلی حکومت کی جانب سے فلم فیسٹیول میں شامل دو فلموں کو خارج کرنے کے بعد کیا۔
اشتہار
بھارتی فلموں کے ڈائریکٹر سجوئے گھوش نے تصدیق کر دی ہے کہ وہ آئی ایف ایف آئی فلمی میلے کی جیوری کی سربراہی سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ گھوش نے اپنے اس فیصلے پر کسی قسم کا تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ اطلاعات و نشریات کی وزارت کی جانب سے اس میلے میں شامل فلموں کے حوالے سے نو نومبر کو ایک فہرست جاری کی گئی تھی، جس میں دو فلموں کو مقابلے کی دوڑ سے باہر نکال دیا گیا تھا۔
ان میں سے ایک ڈائریکٹر ایس کے ساسیدھرن کی ’ ایس دُرگا‘ اور روی یادیو کی ’نیوڈ‘ شامل ہیں۔ ساسیدھرن نے اپنے فیس بک پیج پر لکھا فلم کو فہرست سے نکال دینا ایک ظالمانہ اقدام ہے اور یہ آزادی اظہار کے خلاف ہے۔ اس فلم کی کہانی ایک ایسے جوڑے کے تجربے کے گرد گھومتی ہے، جنہوں نے در مردوں سے لفٹ لی تھی۔ یہ فلم اس سے قبل کئی ایوارڈز جیت بھی چکی ہے۔
بھارتی فلموں کو نمائش کے لیے اجازت یا سند جاری کرنے والے بورڈ نے بھی اس فلم کے کچھ مناظر ہٹانے کے بعد اسے سرٹیفیکیٹ جاری کر دیا تھا۔ اس وجہ سے اس فلم کا نام سیکسی درگا سے بدل کر ایس درگا رکھا گیا۔
یادیو کی فلم کی کہانی ایک ایسی خاتون سے متعلق ہے، جو فنکاروں کے لیے ماڈل کا کام کرتی ہے۔ اس فیصلے پر انہوں نے کہا، ’’مجھے کم از کم کوئی وجہ تو بتائی جائے۔ میری فلم سے تو اس میلے کا افتتاح ہونا تھا،جو میرے لیے اعزاز کی بات ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں اس فیصلے پر بہت ہی افسوس ہوا ہے۔
بھارتی فلم سرٹیفیکیشن بورڈ کے ایک رکن ونی تراپاتی نے کہا، ’’حکومت کے پاس انڈین پینوراما کے لیے فلموں کو نمائش کے لیے پیش کرنے یا انہیں مسترد کرنے کا اختیار ہے۔‘‘
آئی ایف ایف آئی میلے کے پینوراما حصے میں چھبیس فلمیں شامل ہیں۔ یہ فلمی میلہ بیس نومبر سے گوا میں شروع ہو رہا ہے اور اس موقع پر جیوری کے سربراہ کے مستعفی ہونے سے انتظامیہ کے لیے پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت کی سنسر شپ پالیسی کے حوالے سے فلمی حلقوں میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔
ایسے ’فحش اسٹارز‘ جو فلمی ستارے بن گئے
سنی لیون پہلی بھارتی اداکارہ ہیں، جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز پورن انڈسٹری سے کیا لیکن ہالی وڈ میں ایسے کئی نام ہیں۔ ایک نظر آٹھ ایسے فنکاروں پر ڈالتے ہیں، جو ’سوفٹ کور پورن ‘ کے فحش اسٹارز سے فلم اسٹار بنے۔
تصویر: UNI
جیکی چین
اپنی ایکشن فلموں اور بچوں کی طرح معصوم مسکراہٹ کے لیے دنیا بھر میں مشہور جیکی چین نے 70 کی دہائی میں ایک نیم فحش مزاحیہ فلم ’آل ان دی فیملی‘ میں کام کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ ان کی واحد فلم ہے، جس میں کوئی ایکشن سین نہیں۔ جیکی چین نے حال ہی میں کہا تھا کہ انہیں یہ فلم کرنے کا کوئی افسوس نہیں ہے۔
تصویر: Getty Images/G. Cattermole
کیمرون ڈياز
کیمرون ڈياز امریکی ٹی وی سیریز اور فلموں دونوں میں ہی کامیاب رہیں۔ ڈياز نے اپنے کیریئر کا آغاز ’سوفٹ کور پورن‘ فلموں سے کیا۔ تاہم انہیں بالی وڈ میں فلمیں ملنے کے پیچھے ان کے ماضی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ہالی وڈ میں ہٹ ہونے کے بعد ان کے فحش فلموں میں کام کرنے کی بات سامنے آئی۔ انہیں 1994ء کی فلم ’ماسک‘ اور 2000ء کی ’چارلیز اینجلس‘ میں کردار ادا کرنے پر سراہا جاتا ہے۔
تصویر: Theo Wargo/NBC/Getty Images
سلویسٹر اسٹالون
آج بھی سلویسٹر اسٹالون کو ’روکی‘ اور ’ریمبو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہالی وڈ میں قدم رکھنے سے پہلے 70 کی دہائی میں انہوں نے کچھ نیم فحش فلموں میں کام کیا۔ پہلی بار انہیں Party at Kitty and Stud's نام کی ’سوفٹ کور پورن‘ میں دیکھا گیا تھا۔ اس فلم کے لیے انہیں صرف 200 امریکی ڈالر کا معاوضہ ملا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پامیلا اینڈرسن
پامیلا اینڈرسن کو کون نہیں جانتا۔ پامیلا اینڈرسن ٹی وی سیریل ’بے واچ‘ سے دنیا بھر میں مشہور ہوئیں۔ 1989ء میں وہ پہلی بار پلے بوائے میگزین کے کور پر نظر آئیں۔ اس کے بعد سے انہیں مسلسل اڈلٹ میگزینز کے لیے ماڈلنگ کرتے دیکھا گیا۔ 2010 میں وہ بگ باس میں بھی جلوہ افروز ہوئیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
آرنلڈ شیوارزنیگر
جی ہاں! کیلی فورنیا کے سابق گورنر اور ’ٹرمنیٹر‘ سے مشہور ہونے والے اس اداکار کا بھی ایک زمانے میں اڈلٹ انڈسٹری سے ناطہ رہا۔ شیوارزنیگر نے فلموں میں نہیں بلکہ ایک جنسی میگزین کے لیے کئی بار فوٹو سیشن کرائے۔ بعدازاں میں وہ نہ صرف امریکا کی فلموں میں کامیاب رہے، بلکہ سیاست میں بھی۔ سن 2003ء سے 2011 ء تک وہ کیلی فورنیا کے گورنر رہے۔
تصویر: picture-alliance/KPA
میٹ لی بلانک
امریکا کا کوئی بھی ٹی وی پروگرام شاید ہی اتنا مقبول نہیں رہا جتنا 90 کی دہائی کا ’فرینڈز‘۔ اس میں جوئی کا کردار ادا کرنے والے میٹ لی بلانک نے ماضی میں ’دی ریڈ شو سیریز‘ نام کی نیم فحش سیریز میں بھی کام کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/M. Thompson
مارلن منرو
جس زمانے میں مارلن منرو لوگوں کے دلوں پر چھا رہی تھیں، اس زمانے میں پورن انڈسٹری کو امریکا میں کوئی اتنی مقبولیت حاصل نہ تھی جتنا کہ آج کل کے دور میں ہے۔ 1949ء میں انہوں نے ایک کیلنڈر کے شوٹ کے لیے نیم عریاں تصاویر كھچوائی تھیں، جس کے لیے انہیں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
’سونے کی بے بی ڈول‘
كرنجيت کور ووہرا بالمعروف سنی لیون نے سن 2012 میں پوجا بھٹ کی فلم جسم -2 کے ساتھ بالی وڈ میں قدم رکھا۔ کینیڈا کی سنی نے بالی وُڈ آنے سے پہلے امریکا میں تقریباﹰ ایک دہائی تک اڈلٹ یا بالغوں کے لیے مخصوص فلموں میں کام کیا۔ اب وہ فحش فلموں سے تو دور ہو چکی ہیں لیکن بالی وڈ میں انہوں نے اپنی جگہ بنا لی ہے۔