بھارت: فٹبال اسٹار میسی سے مصافحہ کرنے کی فیس ایک کروڑ روپے!
15 دسمبر 2025
ارجنٹینا کے عالمی شہرت یافتہ فٹبال اسٹار اور ورلڈ کپ فاتح کپتان لیونل میسی بھارت کے تین شہروں کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پیر کو نئی دہلی پہنچے ہیں۔ یہ دورہ ہفتے کے روز کولکاتا سے شروع ہوا، اس کے بعد وہ حیدرآباد اور ممبئی گئے۔ دہلی میں وہ اپنے گریٹ آف آل ٹائمز ٹور آف انڈیا کا اختتام کریں گے۔
بھارتی میڈیا میں شائع ہونے والی رپورٹوں کے مطابق نئی دہلی میں منتخب کارپوریٹ اور وی آئی پی مہمانوں کے لیے ہوٹل میں ایک بند کمرے میں منعقد ہونے والا ''میٹ اینڈ گریٹ‘‘ پروگرام رکھا گیا ہے۔
نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق، اس خصوصی ملاقات تک رسائی کی قیمت انتہائی زیادہ رکھی گئی ہے، جہاں بعض کارپوریٹ اداروں نے مبینہ طور پر فٹبال کے اس عظیم کھلاڑی سے ملنے کا موقع حاصل کرنے کے لیے ایک کروڑ روپے تک خرچ کیے ہیں۔
دہلی میں اپنے مختصر قیام کے دوران میسی کی چیف جسٹس آف انڈیا، متعدد اراکینِ پارلیمنٹ اور بھارت کے منتخب کھیلوں کے ستاروں سے ملاقات متوقع ہے۔ ان میں کرکٹرز کے ساتھ ساتھ اولمپکس اور پیرا اولمپکس میڈل جیتنے والے کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
میسی اور ان کا وفد ڈپلومیٹک علاقے چانکیہ پوری میں واقع دی لیلا پیلس ہوٹل میں قیام پذیر ہے، جہاں ان کے لیے پورا ایک فلور خصوصی طور پر مختص کیا گیا ہے۔ ارجینٹیا کی ٹیم کو ہوٹل کے صدارتی سوئٹس میں ٹھہرایا جائے گا، جن کا کرایہ مبینہ طور پر فی رات 3.5 لاکھ سے 7 لاکھ روپے کے درمیان ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، ہوٹل کے عملے کو میسی کے قیام سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات شیئر نہ کرنے کی سخت ہدایات دی گئی ہیں۔
بھارت میں میسی کے کولکاتا دورے کے دوران پیش آنے والے مناظر کے بعد دہلی میں ہوٹل کی سکیورٹی کو انتہائی سخت کر دیا گیا ہے، جس سے یہ علاقہ عملاً ایک ناقابلِ رسائی قلعے کی شکل اختیار کر چکا ہے۔
میسی نے اتوار کے روز ممبئی کے تاریخی وانکھیڑے اسٹیڈیم میں موجود کرکٹ اور فٹبال شائقین کو اپنے''درشن‘‘ دیے۔ انہوں نے بھارتی فٹبال لیجنڈ سنیل چھیتری اور''بھارت رتن‘‘کرکٹر سچن ٹنڈولکر سے ملاقات کی۔
کولکاتا میں بدنظمی کے لیے آرگنائزر گرفتار
کولکاتا کے سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہفتے کے روز لیونل میسی کے بھارت دورے کا آغاز شدید بدنظمی اور افراتفری کے ساتھ شروع ہوا۔ ناراض شائقین نے نشستیں اکھاڑ دیں اور میدان میں بوتلیں اور دیگر اشیاء پھینکیں۔ اس واقعے کے سلسلے میں ایونٹ کے مرکزی منتظم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
میسی کو ایونٹ میں 45 منٹ کے لیے موجود رہنا تھا، تاہم سکیورٹی خدشات اور شائقین کے شدید احتجاج کے باعث یہ پروگرام محض 20 منٹ میں ہی ختم کر دیا گیا۔
بھارتی خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، میسی کے تھوڑی دیر اسٹیڈیم میں رہنے کے بعد ہی ہجوم بے قابو ہو گیا۔ ناراض شائقین نے اسٹیڈیم میں توڑ پھوڑ کی، نشستیں اکھاڑ دیں اور ٹوٹی ہوئی نشستیں اور دیگر اشیا میدان میں پھینکنا شروع کر دیں۔ بعض افراد نے اسٹیڈیم کے گرد لگی باؤنڈری پر چڑھ کر بھی چیزیں پھینکیں۔ غصے کی فضا اس قدر بڑھ گئی کہ مظاہرہ کرنے والے شائقین نے میدان کے ساتھ واقع وی آئی پی نشستوں والے حصے کو آگ لگانے کی بھی کوشش کی۔ ہجوم کو قابو میں لانے کے لیے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا۔
اس ایونٹ کے ٹکٹوں کی قیمت تقریباً 3,500 روپے سے شروع ہوئی تھی۔ ایک شائق نے تو 11,800 روپے تک ادا کرنے کی بات کہی۔ اتنی زیادہ رقم ادا کرنے کے باوجود شائقین میسی کو ٹھیک طرح سے نہیں دیکھ سکے، کیونکہ وہ سکیورٹی اہلکاروں اور سیاست دانوں کے گھیرے میں تھے۔
ممتا بنرجی کی معذرت
واقعے پر گہری مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے فوراً لیونل میسی اور تمام کھیلوں کے شائقین سے عوامی طور پر معذرت کی اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا۔ وزیر اعلیٰ نے ایکس پر لکھا، ''سالٹ لیک اسٹیڈیم میں ہونے والی بدانتظامی سے میں بہت دکھی اور صدمے میں ہوں۔ اس افسوسناک واقعے پر میں لیونل میسی کے ساتھ ساتھ تمام کھیلوں کے شائقین اور ان کے مداحوں سے معذرت خواہ ہوں۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ واقعے کی تفصیلی جانچ کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔
ادارت: رابعہ بگٹی