بھارت: لوگوں کو اندھیرے میں رکھ کر ویکسین کا تجربہ
جاوید اختر، نئی دہلی
11 جنوری 2021
بھارت میں کورونا ویکسین کے مبینہ تجربے کے دوران ایک شخص کی موت کے بعد حکومت پر لوگوں کی زندگی سے ’کھلواڑ کرنے‘ کے الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔
اشتہار
بھارت میں کووڈ انیس کے لیے ملک میں تیار کی جانے والے 'کوویکسین‘ نامی ٹیکے کے بھوپال شہر میں لوگوں پر کیے جانے والے تجربے کے دوران ایک شخص کی موت ہوگئی، جس کے بعد متعدد سماجی تنظیموں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھ کر تجربات کو فوراً بند کرانے اور ذمہ دار افراد کو سزا دلانے کا مطالبہ کیا ہے۔
بھوپال شہر میں 'کووویکسین‘کے تجربات بیشتر ان لوگوں پر کیے جارہے ہیں جو 1984ء میں بھوپال گیس سانحہ سے متاثر ہوئے تھے۔ ان متاثرین کی بہبود کے لیے سرگرم چار تنظیموں نے وزیر اعظم مودی اورمرکزی وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن کو خط لکھ کرکوویکسین کے تجربات فوراً روک دینے اور 'قوانین اور ضابطوں کی صریح خلاف ورز ی‘ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے متاثرین کو مالی معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
’کوویکسین‘ کوحکومتی ادارہ انڈین کاؤنسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور دواساز کمپنی بھارت بایو ٹیک مشترکہ طورپر تیار کررہی ہے۔
ضابطوں کی صریح خلاف ورزی
بھوپال گیس پیڑت مہیلا اسٹیشنری کرمچاری سنگھ کی صدر رشیدہ بی، بھوپال گیس پیڑت مہیلا پرش سنگھرش مورچہ کے نواب خان، چلڈرن اگینسٹ ڈاو کاربائیڈ کی نوشین خان اور بھوپال گروپ فار انفارمیشن اینڈ ایکشن کی رچنا ڈھینگرا نے مشترکہ طور پر اپنے خط میں، جس کے نقل میڈیا کو فراہم کی گئی ہے، لکھا ”ہم آپ کو زمینی صورت حال سے واقف کراتے ہوئے بتانا چاہتے ہیں کہ ایسے شواہد موجود ہیں، جن کی بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ بھوپال میں کووڈ ویکسین کے کلینیکل ٹرائل کے دوران مقررہ ضابطوں اور قوانین کی صریح خلاف ورزی کی گئی ہے۔ سماجی اور اقتصادی لحاظ سے انتہائی محروم طبقے کے لوگوں کا نہ صرف استحصال کیا گیا بلکہ ان کی صحت کے ساتھ جو کھلواڑ کیا گیا اس کے تباہ کن اثرات اور مضمرات ہو سکتے ہیں۔"
کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری
03:16
خط میں مزید کہاگیا،”ان کمزور اور پسماندہ افراد کو گمراہ کیا جارہا ہے اور انہیں تجربات کے لیے جانوروں کی طرح استعمال کیا جارہا ہے۔ ایسے کلینکل تجربات کے لیے رضامندی کے طریقہ کار اور ٹیسٹنگ کے پروٹوکول کی صریح خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ لہذا ان تجربات کو فوراً بند کیا جائے اور پورے معاملے کی آزادانہ انکوائری کرائی جائے۔"
رشیدہ بی کا کہنا تھا کہ بھوپال میں سترہ سو افراد پر ویکسین کا تجربہ کیا جارہا ہے اور ان میں کم از کم سات سو بھوپال یونین کاربائیڈ گیس سانحہ کے متاثرین ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گیس سے متاثرہ ایک شخص کی تجرباتی ویکسین لگانے کے دس دنوں کے اندر موت ہو گئی جب کہ بہت سے دیگر افراد صحت کے حوالے سے سنگین نوعیت کی پریشانیوں سے دوچار ہوگئے ہیں۔
اشتہار
ٹیکہ لگوائیے750روپے پائیے
’کوویکسین‘ کے کلینیکل ٹرائل میں حصہ لینے والے بیشتر لوگو ں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں ٹیکہ لگوانے کے بدلے میں 750روپے دیے گئے تھے جو ان لوگوں کے لیے ایک بڑی رقم ہے۔انہیں گھر سے ہسپتال لانے کے لیے گاڑی بھی بھجوائی گئی تھی۔ ٹیکہ لگانے سے پہلے انہیں بتایا گیا تھا کہ اس سے انہیں کوئی نقصان نہیں ہوگا بلکہ وہ کورونا سے محفوظ رہیں گے۔ ان سے ایک کاغذ پر دستخط کروائے گئے تھے لیکن اس کاغذ (رضامندی نامے) کی نقل نہیں دی گئی۔ حالانکہ اس طرح کے تجربات میں یہ لازمی ہے۔
بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں ٹیکہ لگانے کے بعد کہا گیا تھا کہ ہسپتال کا عملہ ان سے رابطہ رکھے گا لیکن ہسپتال سے کبھی کوئی فون نہیں آیا۔ ریکھا نامی ایک خاتون کا کہنا تھا کہ اسے ایک نوٹ بک دیا گیا اور اس میں روزانہ کی کیفیت درج کرنے کے لیے کہا گیا، ”لیکن میں نہ تو پڑھنا جانتی ہوں اور نہ لکھنا میں فارم کو بھلا کیسے پر کرسکتی ہوں۔"
کورونا وائرس کی نئی قسم کے علاج کے لیے ویکسین
03:09
This browser does not support the video element.
بھوپال میں 'کوویکسین‘ کا تجربہ کرنے والے مقامی پرائیوٹ ہسپتال پیپلز میڈیکل کالج کے عہدیداران نے گو تسلیم کیا کہ 42سالہ شخص نے'کوویکسین‘ ٹیسٹ میں حصہ لیا تھا لیکن کہا کہ اس کی موت حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے ہوئی۔ دوسری طرف بھارت بایو ٹیک نے ویکسین سے موت کی تردید کی ہے۔
بھارت کے ڈرگ کنٹرولر جنرل کی جانب سے گزشتہ ہفتے 'مفاد عامہ‘ میں کووڈ انیس کے خلاف دو ویکسین کی اجازت دیے جانے کے فیصلے پر متعدد طبی ماہرین نے سخت اعتراض کیا تھا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ آکسفورڈ۔آسٹرازینیکا نے اپنی'کووی شیلڈ‘ ویکسین کے تیسرے مرحلے کے تجربات کے ڈیٹا عام نہیں کیے ہیں، جب کہ بھارت بایو ٹیک تو ابھی ٹرائل کے لیے رضاکاروں کا اندراج ہی مکمل نہیں کر پایا ہے۔اس دوران حکومت نے 16جنوری سے ویکسینیشن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔
کورونا وائرس کی لپیٹ میں آنے والی معروف شخصیات
ہالی وُوڈ سے بالی وُوڈ تک، کئی اہم فلمی شخصیات کورونا وائرس کی لپیٹ میں آچکی ہیں۔ ان کے علاوہ کئی نامی سیاستدانوں کو بھی کووڈ انیس کی بیماری نے اپنی گرفت میں لیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/E. Chesnokova
رابرٹ پیٹینسن
چونتیس سالہ اداکار رابرٹ پیٹینسن نے فلم ’ٹوائلائٹ‘ میں ایک ایسے خونخوار مردے کا کردار ادا کیا تھا، جو رات کو باہر نکلتا تھا۔ وہ ’بیٹمین‘ کی شوٹنگ میں مصروف تھے کہ ان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آ گیا۔ فلم بیٹمین میں پہلے بین ایفلیک کو کاسٹ کیا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Sputnik/E. Chesnokova
ڈوائن جانسن: دا راک
امریکا کے مشہور ریسلر یا پہلوان ’دا راک‘ کا اصلی نام ڈوائن جانسن ہے۔ وہ ہالی وُوڈ کی فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھاتے ہیں۔ ان کو بیوی اور دو بیٹیوں سمیت کورونا وائرس نے گرفت میں لے لیا تھا۔ اب سبھی اس بیماری کے چنگل سے نکل آئے ہیں۔ انہوں نے لوگوں کو تلقین کی ہے کہ ماسک پہن کر رہیں کیونکہ اسی میں بہتری ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/R. Shotwell
فٹ بالر نیمار
مشہور و معروف برازیلی فٹ بالر نیمار، فرانسیسی فٹ بال کلب پیرس سینٹ جرمین کی جانب سے کھیلتے ہیں۔ کلب کے تین کھلاڑیوں کے دو ستمبر سن 2020 کو کورونا ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔ کلب کے کھلاڑیوں میں اس بیماری کی وبا پھوٹنے کو ٹیم کے ہسپانوی تفریحی جزیرے ابیٹسا کے دورے کا نتیجہ قرار دیا گیا ہے۔ نیمار کے ساتھ ان کے بیٹے کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/D. Ramos
سلویو برلسکونی
تراسی سالہ اطالوی سیاستدان اور سابق وزیر اعظم سلویو برلسکونی کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔ اس کا اعلان ان کی سیاسی جماعت نے دو ستمبر سن 2020 کو کیا۔ ان کے دو بیٹے اور تیس سالہ خاتون دوست کے بھی ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔ وہ سارڈینا کی ساحلی پٹی پر چھٹیاں گزارنے گئے ہوئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Vojinovic
یُوسین بولٹ
تیز رفتار دوڑنے کے مقابلے میں لیجنڈ کا درجہ رکھنے والے یوسین بولٹ بھی کورونا وائرس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔ ان کا وائرس ٹیسٹ ان کی چونتیسویں سالگرہ کی آؤٹ ڈور پارٹی کے بعد سامنے آیا۔ اس پارٹی میں مہمانوں نے ماسک نہیں پہن رکھے تھے۔ وہ ایک سو میٹر اور دو سو میٹر کی دوڑ میں ریکارڈ رکھتے ہیں۔
تصویر: Reuters/M. Childs
انٹونیو بینڈراس
ہسپانوی اداکار انٹونیو بینڈراس کو اپنی ساٹھویں سالگرہ پر حیران کن انداز میں کورونا وائرس کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ انہیں اپنی سالگرہ کا دن آئسولیشن یا قرنطینہ میں گزارنا پڑا۔ رواں برس کے مہینے اگست کے وسط میں ان کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ اب وہ صحتیاب ہو چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Captital Pictures
امیتابھ بچن اور خاندان
بھارت فلمی صنعت بالی وُوڈ کے لیجنڈری اداکار امیتابھ بچن اور ان کا تقریباً سارا خاندان ہی جولائی میں کورونا وائرس کی گرفت میں آ گیا تھا۔ ان کے بیٹے ابھیشیک بچن، اداکارہ بہو اور سابقہ مس ورلڈ ایشوریا رائے کے ساتھ پوتی آرادیا کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے پر، ان کو ہسپتال داخل کر دیا گیا تھا۔ اب سبھی رُو بہ صحت ہو چکے ہیں۔ ان کی بیوی جیا بچن کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔
تصویر: AFP/Getty Images/S. Jaiswal
جائیر بولسونارو
برازیل کے صدر جائیر بولسونارو کورونا وائرس کی وبا کو محض نزلہ زکام قرار دیتے رہے ہیں اور پھر جولائی سن 2020 میں ان کو کورونا وائرس نے آن دبوچا۔ انہیں کورونا وبا اور دیگر احتیاطی تدابیر کو نظرانداز کرنے پر ملک اور بیرون ملک شدید تنقید کا سامنا رہا۔ ان کے بیٹے اور بیوی کے بھی ٹیسٹ مثبت آئے تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/E. Peres
ٹام ہینکس
امریکی فلمی صنعت ہالی وُوڈ کے مشہور اداکار ٹام ہینکس اور ان کی گلوکارہ و اداکارہ بیوی ریٹا ولسن کے کورونا ٹیسٹ بھی مثبت آ چکے ہیں۔ وہ اس وبا کی لپیٹ میں آنے والی ابتدائی مشہور شخصیات میں سے تھے۔ ہینکس اور ان کی بیوی کو آسٹریلیا کے دورے کے دوران وائرس نے جکڑ لیا تھا۔ اب وہ صحت یاب ہو کر واپس امریکا لوٹ چکے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP/Invision/J. Strauss
صوفی گریگوئر ٹروڈو
کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ صوفی ٹروڈو کا ٹیسٹ برطانوی دورہ مکمل کرنے کے بعد وطن واپس پہنچنے پر مثبت آیا تھا۔ بیوی کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد کینیڈین وزیر اعظم نے خود کو دو ہفتوں کے لیے قرنطینہ کر لیا تھا۔
تصویر: Reuters/P. Doyle
بورس جانسن
برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن بھی رواں برس مارچ میں کورونا کی گرفت میں آ گئے تھے۔ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں ہنگامی طور پر ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔ وہ ایک ہفتہ ہسپتال میں داخل رہے تھے۔ ہسپتال میں انہیں آکسیجن فراہم کی گئی اور معالجین مسلسل ان کی علالت پر نگاہ رکھے ہوئے تھے۔