بھارت ميں تیرہ کروڑ افراد آلودہ پانی پینے پر مجبور
28 جون 2016خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کے ’گنگ ناؤلی‘ گاؤں میں لوگوں کو خدشہ ہے کہ ان کے علاقے ميں زیر زمین پانی کو مقامی انڈسٹریوں سے خارج ہونے والے مواد نے آلودہ کر دیا ہے۔ اس گاؤں کی رہائشی دیویا راتھی نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’حکومت کو کچھ کرنا چاہیے، میرے بچے اکثر پیٹ میں درد اور جلد پر خراش کی شکایت کرتے ہیں۔ میں ان کی صحت کے لیے پریشان ہوں۔‘‘ دیویا کہتی ہے کہ غربت کے باعث وہ امیر گھرانوں کی طرح واٹر فلٹریشن پلانٹ نہیں خرید سکتی۔
گنگ ناؤلی میں آلودہ پانی کا استعمال روکنے کے لیے مقامی انتظامیہ نے ہینڈ پمپوں پر لال رنگ سے نشان لگا دیے ہیں۔ تاہم کئی افراد گھروں میں بورنگ کے ذریعے زیر زمین پانی استعمال کر رہے ہیں اور خدشہ ہے کہ یہ پانی بھی آلودہ دریاؤں کی وجہ سے انسانی استعمال کے قابل نہیں رہا۔ گاؤں کے سربراہ دھرمیندر راتھی کا کہنا ہے کہ اس گاؤں کے لگ بھگ پانچ ہزار رہائشیوں کو اب پائپ کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے جس سے حالات پہلے سے بہتر ہیں تاہم اس علاقے کے لیے پانی کی آلودگی اب بھی ایک بڑا مسئلہ ہے کیونکہ ملحقہ علاقوں میں قائم فیکٹریوں سے زہریلا مواد اب بھی دریاؤں میں خارج کیا جا رہا ہے۔
'ورلڈ ریسورسز انسٹیٹیوٹ‘ کی ایک تحقیق کے مطابق بھارت میں 20 ملین افراد ایسے علاقوں میں رہائش پذیرہیں جہاں کم از کم ایسی تین زہریلی دھاتیں یا مواد صحت کے ليے محفوظ مقدار سے زائد شرح میں پائے جاتے ہیں اور بھارت کے تقريباً 130 ملین افراد ایسے علاقوں میں رہائش پذیر ہیں جہاں زیر زمین پانی کی سپلائی میں آرسینک یا نائیٹریٹ جیسے خطرناک مواد موجود ہیں۔
جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے ملک بھارت کی حکومت نے یہاں کی آبادی کے مقدس دریا ’گنگا‘ کو صاف کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ بھارت کے دریاؤں اور ندیوں میں سیوریج اور فیکٹریوں کے آلودہ مواد کے اخراج کو بھی ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ سرکاری اقدامات کے باوجود بھارت کی ایک محققہ سشمیتا سینگپتا کے مطابق کچھ علاقوں کے لیے اقدامات اٹھانے میں کافی دیر کر دی گئی ہے۔ انہوں نے اے ایف پی کو بتایا، ’’ایک مرتبہ زیر زمین پانی آلودہ ہوجائے تو اسے صاف کرنا ناممکن ہے۔‘‘
راجندر سنگھ بھارت میں پانی کے مسائل پر بہت کام کر چکے ہیں۔ راجستان کے مختلف گاؤں میں پانی کی سپلائی کو بڑھانے کے لیے کیے گئے اقدامات کے پیش نظر راجندر نے گزشتہ برس ’اسٹاک ہوم واٹر پرائز‘ جیتا تھا۔ راجندر کہتے ہیں، ’’بھارت کے لوگوں کو ضرورت کے مطابق پینے کا پانی میسر نہیں ہے اور پانی نہ ہونے کا مطلب ہے کہ یہاں کے لوگوں کی کوئی سکیورٹی نہیں۔‘‘