1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتبھارت

بھارت ميں حالیہ برسوں کا بدترین ايوی ايشن بحران

جاوید اختر ، نئی دہلی
5 دسمبر 2025

نجی ایئر لائن انڈیگو کی 550 سے زائد پروازوں کی منسوخی نے ہزاروں مسافروں کو شدید مشکل میں مبتلا کر دیا ہے۔ دوسری طرف دیگر ایئر لائنز اس بحران کو منافع کمانے کا موقع سمجھ کر عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہیں۔

بھارت کی نجی ایئر لائن انڈیگو
بھارت کی سب سے بڑی نجی ایئر لائن انڈیگو میں آپریشنل مسائل مسلسل چوتھے دن بھی جاری رہے، جس کے باعث 550 سے زائد ملکی و بین الاقوامی پروازیں منسوخ ہوئیںتصویر: Nicolas Economou/NurPhoto/picture alliance

بھارت حالیہ برسوں میں اپنے بدترین ايوی ايشن بحران کا شکار ہے۔ نجی ایئر لائن انڈیگو کی 550 سے زائد پروازیں منسوخ ہونے کے باعث بڑے پیمانے پر رکاوٹیں پیدا ہوئیں، جس سے مسافروں کو شدید پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پروازوں میں تاخیر اور منسوخیوں کی وجہ سے ہزاروں مسافر ملک کے متعدد ہوائی اڈوں پر پھنس گئے ہیں۔

وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ہوائی اڈے کھچا کھچ بھرے ہوئے ہیں۔ پھنسے ہوئے مسافر ٹرمینلز میں ہیں اور سامان جمع ہوتا جا رہا ہے۔ ہر ہوائی اڈے پر لوگ گھنٹوں سے پھنسے ہوئے ہیں۔

بڑے پیمانے پر پیدا ہونے والی اس افراتفری کے دوران، انڈیگو نے تمام متاثرہ مسافروں اور ایوی ایشن سیکٹر سے جڑے افراد سے معذرت کیتصویر: Francis Mascarenhas/REUTERS

ایئر لائنز کی جانب سے لوٹ

اس بحران کو دیگر ایئر لائنز کی جانب سے منافع کمانے کا موقع بنا لینے سے عام لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔

صورت حال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے چند دیگر ایئر لائنز نے کرایوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ دباؤ کے شکار ايوی ايشن نظام کا ساتھ دینے کے بجائے وہ مسافروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہیں۔

نیوز چینل این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے حیدرآباد ایئرپورٹ پر ایک پریشان مسافر نے کہا، ''جو ٹکٹ عام طور پر 5 سے 8 ہزار کا ہوتا ہے، وہ اب 35 سے 50 ہزار روپے کا مل رہا ہے۔‘‘

ایک ٹور آپریٹر کے مطابق انہوں نے کلکتہ سے امرتسر تک کا ایک ٹکٹ ایک لاکھ روپے میں بک کیا، جب کہ عام طور پر یہی کرایہ 6 ہزار روپے کا ہوتا ہے۔ انہوں نے اسے مسافروں کے ساتھ سراسر زیادتی قرار دیا۔

اسی طرح رانچی سے دہلی تک کی جمعہ اور ہفتہ کی ایک طرفہ اکانمی کلاس (نان اسٹاپ) ٹکٹ کی قیمت 48 ہزار روپے تک پہنچ گئی جبکہ ٹور اور ٹریول آپریٹرز کے مطابق اس راستے پر عام طور پر کرایہ 5 سے 6 ہزار روپے کے درمیان ہوتا ہے۔

ڈی ڈبلیو نے فضائی کمپنیوں کی ویب سائیٹوں پر دیکھا کہ دہلی سے ممبئی کا اکانمی کلاس کا کرایہ ساٹھ ہزار روپے ہے، جو عام حالات میں چھ ہزار روپے ہوتا ہے۔

پروازوں کی منسوخی کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کے سفری منصوبے بری طرح متاثر ہوئے ہیںتصویر: Bhawika Chhabra/REUTERS

550 سے زائد پروازیں منسوخ

بھارت کی سب سے بڑی نجی ایئر لائن انڈیگو میں آپریشنل مسائل مسلسل چوتھے دن بھی جاری رہے، جس کے باعث 550 سے زائد ملکی و بین الاقوامی پروازیں منسوخ ہوئیں اور پروازوں کی آمد اور روانگی میں شدید تاخیر دیکھی گئی۔ جس کی وجہ سے ہزاروں مسافروں کے سفری منصوبے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

منسوخ شدہ پروازوں میں سے صرف دہلی ایئرپورٹ پر جمعرات کو کم از کم 172 پروازیں منسوخ ہوئیں، جبکہ ممبئی میں 118، بنگلورو میں 100، حیدرآباد میں 75، کولکاتا میں 35، چینئی میں 26 اور گوا میں 11 پروازیں منسوخ ہوئیں۔ ملک کے دیگر ہوائی اڈوں سے بھی منسوخیوں کی اطلاعات موصول ہوئیں۔

بڑے پیمانے پر پیدا ہونے والی اس افراتفری کے دوران، ایئر لائن نے جمعرات کی رات اپنے پورے نیٹ ورک پر پڑنے والے اثرات کا اعتراف کیا اور تمام متاثرہ مسافروں اور ایوی ایشن سیکٹر سے جڑے افراد سے معذرت کی۔

’یہ سرکاری بدنظمی ہے‘

اپوزیشن کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے الزام لگایا کہ انڈیگو کی یہ بدنظمی حکومت کے "اجارہ داری ماڈل” کی قیمت ہے اور کہا کہ بھارت ہر شعبے میں اجارہ داری کے بجائے منصفانہ مسابقت کا حقدار ہے۔

انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا، ''انڈیگو کی بدنظمی کی قیمت ایک بار پھر عام بھارتیوں کو چکانی پڑ رہی ہے۔ تاخیر، منسوخیاں اور بے بسی کی صورت میں۔ یہ اس حکومت کے اجارہ داری ماڈل کی قیمت ہے۔‘‘

دریں اثنا، سول ایوی ایشن کے وزیر رام موہن نائیڈو نے پروازوں میں بڑے پیمانے پر خلل کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد کیا اور اس بات پر ناراضگی کا اظہار کیا کہ انڈیگو نے قواعد کے نفاذ کو سنبھالنے میں لاپرواہی دکھائی۔

نئے قواعد کو اپنانے کے لیے روسٹر پلاننگ میں مناسب تبدیلیاں نہ کرنے کی وجہ سے بڑی ایئرلائن کو پائلٹوں کی کمی کا بحران درپیش ہےتصویر: Rishi Lekhi/AP/picture alliance

یہ صورتحال کیوں پیدا ہوئی؟

سرکاری ضوابط کے مطابق نئے قواعد کو اپنانے کے لیے روسٹر پلاننگ میں مناسب تبدیلیاں نہ کرنے کے بعد، بھارت کی سب سے بڑی ایئرلائن کو پائلٹوں کی کمی کا بحران درپیش ہوا، جس کے نتیجے میں سیکڑوں پروازیں منسوخ ہوئیں۔

نئے ضابطوں میں فلائٹ ڈیوٹی ٹائم لمیٹیشنز (ایف ڈی ٹی ایل) شامل ہے۔ ایف ڈی ٹی ایل قواعد کے تحت پائلٹس کی ہفتہ وار آرام کی مدت 36 گھنٹوں سے بڑھا کر 48 گھنٹے کر دی گئی ہے اور رات کے وقت لینڈنگ کی تعداد کو پہلے کی چھ سے کم کر کے دو کر دیا گیا ہے۔ نئے قواعد کا مقصد ہوا بازی میں اہم خطرات اور پائلٹس کی تھکن، سے بہتر طور پر نمٹنا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، ان تبدیلیوں سے انڈیگو کی کریو روسٹرنگ شدید متاثر ہوئی ہے۔

انڈیگو کے سی ای او پیٹر ایلبرس نے ملازمین کو بھیجی گئی ایک داخلی ای میل میں لکھا کہ متعدد آپریشنل چیلنجز، جن میں معمولی ٹیکنالوجی کی خرابی، شیڈول میں تبدیلیاں، خراب موسم، ایوی ایشن نظام میں بڑھتی ہوئی بھیڑ اور ایف ڈی ٹی ایل کے نئے ضوابط کا نفاذ شامل ہے، سب نے مل کر آپریشنز پر منفی اثر ڈالا اور ایک سلسلہ وار بحران پیدا ہوا۔

ادارت: عاصم سلیم

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں