1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت ميں گائے ذبح کرنے کے شُبے پر ايک مسلمان کا قتل

20 مئی 2018

وسطی بھارت ميں گائے ذبح کرنے کے شُبے میں ايک مسلمان شخص کو قتل کر ديا گيا ہے جبکہ ايک اور کی حالت نازک ہے۔ بھارت ميں قوم پرست ہندوؤں کے ہاتھوں مسلمان اقليت پر يہ تازہ ترين حملہ ہے۔

Indien Jammu Hindu Protest gegen Rindfleisch-Konsum
تصویر: picture-alliance/AP Photo/C. Anand

پينتاليس سالہ سراج خان کو گائے ذبح کرنے کے شبے پر متعدد افراد نے تشدد کر کے قتل کر ديا۔ يہ واقعہ مدھيا پرديش کے ضلع ستنا ميں جمعے کے روز پيش آيا تاہم اس کی خبريں آج موصول ہو رہی ہيں۔ پوليس اہلکار اروند تيواری نے خبر رساں ادارے اے ايف پی کو بتايا کہ خان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی ہلاک ہو گيا تھا۔ اس واقعے ميں سراج خان کا ايک ساتھی شکيل مقبول بھی شديد زخمی ہوا، جو اس وقت ہسپتال ميں زير علاج ہے۔

بھارت ميں قوم پرست ہندوؤں کے ہاتھوں مسلم اقليت کے ارکان کے خلاف پر تشدد حملوں کے اس تازہ ترين واقعے کی خبريں منظر عام پر آنے کے بعد ضلعے ميں خوف و ہراس پھيل گيا تھا، جس کے بعد کسی ممکنہ ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے ليے ہفتے کے روز وہاں قريب چار سو پوليس اہلکاروں کو تعينات کيا گيا۔ اروند تيواری کے بقول چار ملزمان کو حراست ميں لے ليا گيا ہے اور اس بارے ميں تفتيش جاری ہے کہ تصادم شروع کيسے ہوا؟

يہ امر اہم ہے کہ ہندو مذہب ميں گائے کو مقدس مانا جاتا ہے۔ بھارت کے کئی حصوں ميں گائے ذبح کرنے، اس کا گوشت کھانے يا رکھنے پر بھی پابندی عائد ہے۔ رياست مدھيا پرديش کی بات کی جائے، تو وہاں گائے ذبح کرنے کی سزا سات سال قيد ہے جبکہ ديگر کئی رياستوں ميں اس جرم پر عمر قيد تک ہو جاتی ہے۔ بھارتی وزير اعظم نريندر مودی کی سياسی جماعت بھارتيہ جنتا پارٹی پورے ملک ميں گائے ذبح کرنے پر مکمل پابندی عائد کرانے کا کہہ چکی ہے۔

دوسری جانب اس جماعت پر يہ الزام بھی عائد کيا جاتا ہے کہ گائے کے تحفظ و تقدس کے نام پر بی جے پی ملک کی مسلمان اقليت کے خلاف پرتشدد جرائم سے منہ موڑتی آئی ہے۔

بھارت میں گائیوں کی خفیہ تجارت

01:14

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں