بھارت میں آتشزدگی کے دو واقعات، ’لاشیں جل کر راکھ ہو گئیں‘
26 مئی 2024ٹی آر پی گیم زون میں یہ حادثہ ہفتے کی شام چھ بجے کے قریب رونما ہوا۔ چار سال پرانا یہ گیم زون عارضی اسٹرکچرز سے بنایا گیا تھا، جس کی دو منزلیں تھیں۔ اس کی چھت ٹین کی تھی اور یہاں حفاظتی انتظامات کی کمی تھی۔ پولیس نے ابتدائی چھان بین کے بعد اندازہ لگایا ہے یہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی۔
مقامی میڈیا نے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس تفریحی زون میں ویلڈنگ کا کام جاری تھا اور ممکنہ طور پر اسی وجہ سے وہاں شارٹ سرکٹ ہوا اور گیم زون میں آگ بھڑک اٹھی۔
اس گیم زون کے گراؤنڈ فلور پر استقبالیہ تھا جبکہ پہلی منزل پر بولنگ، گو کارٹنگ اور ٹریمپولین جیسے کھیلوں کا انتظام تھا۔ بھارتی میڈیا نے لکھا ہے کہ آتشزدگی کے بعد بھگدڑ کی وجہ سے بھی نقصان ہوا۔
بتایا گیا ہے کہ آگ لگنے کے بعد سبھی لوگوں نے وہاں سے نکلنے کی کوشش کی لیکن باہر جانے کا صرف ایک ہی راستہ تھا جو تنگ تھا، جس کے باعث لوگ بروقت باہر نہ جا سکے اور متعدد آگ کی لپیٹ میں آ گئے۔
پولیس نے بتایا ہے کہ لاشوں کو قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جہاں پوسٹ مارٹم اور ڈی این اے ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں۔ طبی حکام نے بتایا ہے کہ ڈی این اے ٹیسٹ اس لیے ضروری ہیں کیونکہ لاشیں بری طرح جل چکی ہیں اور ان کی شناخت اس ٹیسٹ کے بغیر ممکن نہیں ہے۔
آتشزدگی کا ایک اور واقعہ چھ نوزائیدہ ہلاک
بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک چلڈرن ہسپتال میں آتشزدگی کے نتیجے میں چھ نوازئیدہ مارے گئے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ یہ آگ ہفتے کی رات کو لگی۔
اتوار 26 مئی کو پولیس نے بتایا ہے کہ فائربریگیڈ کے پہنچنے سے قبل ہی مقامی لوگوں نے فوری طور پر ایکشن لیتے ہوئے 12 شیر خواروں کو بچا لیا تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق آتشزدگی کی وجہ سے آکسیجن سیلنڈر میں دھماکہ ہوا تو آگ تیزی سے پھیل گئی۔
نوزائیدہ بچوں کے اس کیئر سنٹر میں لگی آگ بجھانے کی خاطر 14 فائر ٹرکس روانہ کیے گئے تھے۔ مقامی پولیس کے مطابق اس ہسپتال کے مالک کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
بھارت میں آتشزدگی کے واقعات عام ہیں
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ایکس پر جاری کردہ پوسٹ میں ان دونوں حادثات پر شدید دکھ کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے دو الگ پیغامات میں لکھا کہ آتشزدگی کے ان واقعات کا سن کر وہ شدید اداس ہوئے ہیں اور ان کی یادیں متاثرین کے ساتھ ہیں۔
بھارت میں آتشزدگی کے واقعات عام ہیں، جس کی وجہ پرانی عمارتیں ہیں جبکہ نئی بلڈنگز میں آتشزدگی سے بچنے کے لیے بنائے گئے قوانین پر عملدرآمد نہ کرنا ہے۔ ناقدین کے مطابق پیسہ بچانے اور بدعنوانی کے باعث اکثر ہی بلڈنگ کوڈز پر عمل نہیں کیا جاتا جبکہ اس حوالے سے متعلقہ حکام نوٹس بھی نہیں لیتے۔
سن 2019 میں دارالحکومت نئی دہلی میں ایک عمارت میں الیکٹرکل شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ لگی تھی، جس میں 43 افراد مارے گئے تھے جبکہ سن 2022 میں نئی دہلی میں ہی ایک چار منزلہ عمارت میں آتشزدگی نے 27 افراد کی جان لے لی تھی۔
ع ب/ا ب ا (اے ایف پی، روئٹرز، ڈی پی اے)