1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
اقتصادیاتبھارت

بھارت اب صرف مقامی تیار کردہ سولر پینلز استعمال کرے گا

10 دسمبر 2024

بھارتی کمپنیاں جون 2026 سے صرف مقامی طور پر بنائے گئے سولر ماڈیولز کا استعمال کرنے کی پابند ہوں گی۔ اس وقت بھارت میں 70 فیصد شمسی توانائی چینی آلات پیدا کر رہے ہیں اور بھارت چین پر اپنا انحصار کم کرنا چاہتا ہے۔

Indien Hyderabad 2023 | Arbeiter richtet Solarzellen bei Premier Energies Solar her
تصویر: Mahesh Kumar A./AP Photo/picture alliance

اس نئے حکم نامے کا مقصد بظاہر چینی درآمدات کو کم کرنا ہے۔ بھارت میں ماحول دوست توانائی سیکٹر کی بڑے اداروں، بشمول ریلائنس انٹرپرائزز اور ٹاٹا پاور کے منصوبوں کا انحصار چینی کمپنیوں پر ہے۔ صنعتی تخمینوں کے مطابق اس وقت بھارت میں شمسی توانائی کی پیداواری صلاحیت کا 70 فیصد انحصار چینی آلات پر ہے۔

 پہلے ہی ایک قانون کے تحت بھارتی کمپنیوں کو سرکاری پراجیکٹس میں مقامی طور پر بنائے گئے سولر پینلز استعمال کرنے کا پابند بنایا جا چکا ہے۔ اب نئے حکم نامے کے تحت صرف مقامی سطح پر تیار شدہ فوٹو وولٹک سیلز سے بنائے گئے ماڈیولز، جو روشنی کی توانائی کو بجلی میں تبدیل کرتے ہیں، استعمال کیے جا سکیں گے۔

بھارتی کمپنیاں جون 2026 سے صرف مقامی طور پر بنائے گئے سولر ماڈیولز کا استعمال کرنے کی پابند ہوں گیتصویر: Rafiq Maqbool/AP Photo/picture alliance

مقامی صنعت کو فروغ دینے کا منصوبہ

بھارتی حکومت کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ آج کے بعد سے تمام منصوبوں پر یہ قانون لاگو ہو گا۔ بھارت میں قابل تجدید توانائی کی وزارت کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں کہا گیا ہے، ''کمشننگ کی تاریخ سے قطع نظر اس شرط پر عمل کرنا لازم ہو گا۔‘‘

حکومت نے ابھی تک سولر پینلز کے منظور شدہ مینوفیکچررز کی فہرست جاری نہیں کی ہے۔ دوسری جانب بھارت میں سولر پینلز کی پیداواری صلاحیت طلب سے کافی حد تک کم ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق اگر پیداواری صلاحیت نہ بڑھائی گئی تو اس نئے حکم نامے کے صاف توانائی کی پیداوار پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

بھارتی کمپنیاں جون 2026 سے صرف مقامی طور پر بنائے گئے سولر ماڈیولز کا استعمال کرنے کی پابند ہوں گیتصویر: DW

 تاہم حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ''ملک میں آئندہ برس شمسی پینلز کی پیداواری صلاحیت میں کافی اضافہ متوقع ہے۔‘‘ یہ بھی کہا گیا ہے کہ اب منظور شدہ مینوفیکچررز کی فہرست بھی جاری کی جائے گی۔

بھارت میں شمسی آلات تیار کرنے والی صنعت نے حالیہ چند برسوں کے دوران تیزی سے ترقی کی ہے۔

بنگلور میں قائم کنسلٹنگ فرم 'میرکوم انڈیا‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق ملک میں سولر پینلز کی پیداوار سن 2025 کے آخر تک 95 گیگا واٹ تک پہنچنے کی اُمید ہے۔ اسی رپورٹ کے مطابق بھارت نے سن 2024 کی پہلی ششماہی میں شمسی آلات کی تیاری کی صلاحیت میں 13.3 گیگا واٹ کا اضافہ کیا۔

ا ا / ش ر (اے ایف پی)

بھارت میں آبپاشی کے لیے موبائل سولر پاور کا استعمال

03:36

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں