1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں امیر روسی سیاستدان اور ان کے ساتھی کی اچانک اموات

27 دسمبر 2022

بھارت کے ایک شاندار ہوٹل میں ایک امیر روسی سیاستدان کی اچانک موت واقع ہو گئی۔ اس سیاستدان نے یوکرینی جنگ پر بھی تنقید کی تھی۔ دو روز قبل اسی ہوٹل میں اس سیاستدان کا ایک ساتھی انتقال کر گیا تھا۔

Russland Moskau | Parlament
تصویر: Sergei Fadeichev/TASS/dpa/picture alliance

پینسٹھ سالہ پاویل انٹوف کی لاش ہفتے کے روز مشرقی بھارتی ریاست اڈیشہ میں ان کی قیام گاہ کے باہر خون میں لت پت ملی۔ اسی شاندار ہوٹل میں وہ اپنے تین دیگر روسی دوستوں کے ساتھ چھٹیاں گزار رہے تھے۔ ان کی موت اس ٹریول گروپ کے ایک اور رکن ولادیمیر بائیڈینوف کی وفات کے دو دن بعد ہوئی۔  بائیڈینوف اسی ہوٹل میں بظاہر دل کا دورہ پڑنے کے بعد بے ہوش ہو گئے تھے اور پھر ان کی وفات ہو گئی تھی۔

مقامی پولیس کے مطابق وہ سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لے رہی ہے جبکہ ہوٹل کے عملے سے پوچھ گچھ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ پولیس نے کہا ہے کہ وہ پوسٹ مارٹم کی تفصیلی رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے اور بظاہر اسے کوئی مشتبہ چیز نظر نہیں آئی۔

علاقائی پولیس کے سربراہ راجیش پنڈت نے نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتایا، ''دو روسی شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے تمام ممکنہ زاویوں سے چھان بین کی جا رہی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈینوف کو دل کا دورہ ممکنہ طور پر زیادہ شراب نوشی اور منشیات کی زیادہ مقدار لینے کی وجہ سے پڑا، ''اور اب تک یہی لگتا ہے کہ انٹوف غلطی سے ہوٹل کی بالکونی سے گر گیا تھا۔‘‘

راجیش پنڈت نے مزید بتایا، ''وہ غالباً اپنے دوست کی موت سے پریشان ہو کر ہوٹل کے ٹیرس پر گیا اور غالباً وہیں سے  نیچے گر گیا، جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔‘‘

پولیس کی جانب سے دو مقامی ٹریول ایجنٹوں کے ساتھ ساتھ اس ٹریول گروپ میں شامل باقی دونوں روسی سیاحوں سے بھی پوچھ گچھ کی گئی ہے۔

انٹوف سن 2018ء سے ایک علاقائی پارلیمان کے رکن چلے آ رہے تھے۔ وہ صدر ولادیمیر پوٹن کی متحدہ روس پارٹی کی نمائندگی کرتے تھے۔ سیاست میں آنے سے پہلے انہوں نے فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائز 'ولادیمیرسکی اسٹینڈرٹ‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ سن 2019ء میں فوربس میگزین کے روسی ایڈیشن نے انہیں ملک کے تمام ارکان پارلیمان اور سینئر عہدیداروں میں امیر ترین سیاستدان کا درجہ دیا تھا۔

رواں برس جون میں روسی میڈیا نے انٹوف سے منسلک واٹس ایپ پیغامات  شائع کیے تھے، جن میں انہوں نےیوکرین پر روسی بمباری کو ''دہشت گردی‘‘ قرار دیا تھا۔ بعدازاں انہوں نے ان پیغامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ یوکرین میں روسی فوجی مداخلت کی حمایت کرتے ہیں۔

 ا ا / م م (اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں