بھارت میں انتخابات اور سلامتی صورت حال
19 مارچ 2009بھارت میں نئی لوک سبھا کے لئے سولہ اپریل تا تیرہ مئی پانچ مرحلوں میں انتخابات منعقد ہونے جارہے ہیں۔
گُذشتہ برس بھارتی شہروں جے پور، بنگلور، احمدآباد، نئی دہلی میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے جبکہ نومبر میں ممبئی میں بڑے پیمانے پر حملے ہوئے۔ ان حملوں کے بعد بھارت کی وزارت داخلہ نے انتخابات کے لئے سیکیورٹی کے مزید انتظامات کئے ہیں۔
کیا ممبئی حملوں کے بعد بھارت میں سیکیورٹی کے حوالے سے تصویر بدل گئی ہے؟ اس حوالے سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں مقیم سیکیورٹی امور کے ماہر وید ماروا کہتے ہیں کہ انتخابات کے لئے ہمیشہ ہی سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے جاتے ہیں تاہم گُذشتہ برس کئی بھارتی شہروں میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے اور پھر نومبر میں ممبئی کا واقعہ پیش آیا، ایسے واقعات کے باعث سیکیورٹی مزید بڑھانا لازمی ہے۔
دہلی کے سابقہ پولیس کمیشنر اور سیکیورٹی ماہر وید ماروا مزید کہتے ہیں: پاکستان میں سرگرم عمل متعدد عسکری تنظیمیں، لشکر طیبہ، طالبان، جیش اور دیگر گروپ بھارت کو اپنے حملوں کا نشانہ بنارہے ہیں اور اس لئے چوکس رہنا ضروری ہے۔‘‘
جب ہم نے وید ماروا سے پوچھا کہ خود بھارتی سیکیورٹی اداروں نے سال دو ہزار آٹھ کے سلسہ وار دھماکوں کے حوالے سے سمی، انڈین مجاہدین اور دکن مجاہدین جیسی مقامی تنظیموں پر الزامات عائد کئے تھے تو وید ماروا نے کہا:’’ یہ بات ڈھکی چھپی نہیں ہے کہ پاکستان میں سرگرم جہادی تنظیموں نے بھارت میں اپنی جڑیں پھیلادی ہیں۔‘‘