بھارت میں ایم ایف حسین کے فن پاروں کی دوبارہ نمائش
24 جنوری 2011ماضی میں ان کی بنائی ہوئی تصاویر کی نمائش ہندو انتہاپسندوں کی طرف سے حملوں کے خطرے کے پیش نظر منسوخ کر دی گئی تھی۔ اس مرتبہ ایم ایف حسین، جن کا پورا نام مقبول فدا حسین ہے، کی تصاویر کی نمائش بھارت کے سب سے بڑے آرٹ میلے میں کی جا رہی ہے۔
ایم ایف حیسن پر، جو عقیدے کے اعتبار سے ایک مسلمان ہیں اور جنہیں ’بھارت کا پکاسو‘ بھی کہا جاتا ہے، بھارت کے ہندو انتہا پسندوں کی طرف سے یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنی چند تخلیقات میں کئی ہندو دیویوں کی برہنہ تصویر کشی کر کے ہندوؤں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچائی تھی۔
اس الزام کے جواب میں ایم ایف حسین کا موقف ہمیشہ یہ رہا ہے کہ انہوں نے اپنی پینٹنگز میں مختلف ہندو دیویوں کی جو تصویر کشی کی ہے، وہ ان کی نظر میں ان مذہبی شخصیات کی پاکیزگی اور ان کے غیر آلودہ ہونے کی علامت ہے، نہ کہ کسی کی دل آزاری کا سبب بننے والی کوئی فنی کاوش۔
بھارت میں ایک ایسی آرٹ گیلری نے، جو بین الاقوامی سطح پر ملکی فنکاروں کے جدید تر فن پارے معتارف کرانے اور ان کی نمائشوں کے انعقاد کے لیے مشہور ہے، بتایا ہے کہ اس نے مقبول فدا حسین کی تین پینٹنگز نئی دہلی میں جاری انڈیا آرٹ سمٹ نامی نمائش میں رکھ دی ہیں۔ ان فن پاروں کو اس بہت اہم سمجھی جانے والی نمائش میں شامل رکھنے کے حوالے سے اس گیلری نے نئی دہلی میں حکومت سے اضافی حفاظتی اقدامات کی یقین دہانی بھی حاصل کر لی ہے۔
مقبول فدا حسین کی عمر اس وقت 95 برس ہے اور نئی دہلی میں ان کی پینٹنگز چند روز پہلے صرف وی آئی پی مہمانوں کے لیے نمائش میں شامل کی گئی تھیں۔ پھر چند ہی گھنٹوں بعد انہیں اس لیے وہاں سے ہٹانا پڑ گیا تھا کہ ہندو انتہا پسندوں کے ایک نامعلوم گروپ نے اس بارے میں ایک ای میل میں اپنی شدید ناپسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔
بعد ازاں نئی دہلی میں حکومت کی طرف سے اضافی حفاظتی اقدامات کی یقین دہانی کے بعد اس گیلری نے مقبول فدا حسین کے فن پاروں کو دوبارہ اس نمائش میں رکھ دیا۔ اس بارے میں اس گیلری کے ایک اعلیٰ نمائندے نے بعد ازاں صحافیوں کو بتایا کہ انڈیا آرٹ سمٹ میں ایم ایف حسین کی پینٹنگز کی نمائش سے ملک میں دوسری گیلریوں کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی کہ وہ بھی بھارت کے اس انتہائی معروف اور منفرد مصور کے فن پاروں کو اپنے ہاں نمائش کے لیے رکھیں۔
نئی دہلی میں انڈیا آرٹ سمٹ نامی نمائش میں اندرون ملک اور بیرون ملک سے 88 معروف آرٹ گیلریوں نے اپنے ایسے فن پارے نمائش کے لیے رکھے ہیں، جنہیں مصوری کے قدر دان اور ناقدین انتہائی اہم قرار دیتے ہیں۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک