بھارت میں برطانوی فون کمپنی کو بھاری ٹیکس کا نوٹس
23 اکتوبر 2010بھات کے محکمہ انکم ٹیکس نے 2007ء میں ووڈا فون کی جانب سے بھارت میں قائم ایک موبائل کمپنی خریدے جانے کے سودے کی مَد میں یہ ٹیکس لگایا ہے اور یہ نوٹس جاری کرنے کے لئے ممبئی ہائی کورٹ کی منظوری لی گئی ہے۔ اس کے مطابق 30 دِن میں اس کمپنی کو 2.53 ارب ڈالر کی رقم ادا کرنا ہوگی۔
ووڈا فون نے بھی ایک بیان میں کہا، ’نوٹس ملنے کے بعد ٹیکس کی ادائیگی کے لئے 30 دن کا وقت دیا گیا ہے۔’
دوسری جانب ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد ووڈا فون نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں اس تنازعہ کی سماعت پیر کو ہو گی۔
ووڈا فون نے 2007ء میں ہانگ کانگ کی کمپنی ہچیسن ویمپوا کے بھارتی موبائل یونٹ میں اکثریتی حصص11 ارب دس کروڑ ڈالر میں خریدے تھے۔ ووڈا فون نے اس معاہدے کے لئے بھارت میں کیپیٹل گین ٹیکس نہیں دیا تھا۔ اس پر انکم ٹیکس حکام نے کمپنی کو نوٹس بھیجا، جس کے جواب میں یہ کمپنی ہائی کورٹ پہنچی۔
ووڈا فون کا مؤقف تھا کہ بھارتی محکمہ انکم ٹیکس اس پر یہ ٹیکس نہیں لگا سکتا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ ووڈا فون گروپ اور ہچیسن ویمپوا، دونوں ہی غیرملکی کمپنیاں ہیں اور یوں ان دونوں کا باہمی معاہدہ بھارت کے دائرہ اختیار میں نہیں۔
ووڈا فون کی اس دلیل پر ممبئی ہائی کورٹ نے کہا کہ ہچیسن ویمپوا بھارت میں کاروبار کرتی ہے۔ اس کمپنی کا بنیادی ڈھانچہ بھارت میں بھی لگا ہوا ہے، اس لئے کیپیٹل گین ٹیکس پر بھارت کا حق بنتا ہے۔
دوسری جانب جمعہ ہی کو بھارت میں ووڈا فون کے نائب صدر چندرمولی ائیر نے ممبئی میں اپنے گھر پر خود کشی کر لی۔ پولیس حکام کے مطابق انہوں نے گلے میں پھندا ڈالتے ہوئے پنکھے سے لٹک کر اپنی جان لی۔ بتایا جاتا ہے کہ جمعہ کو دوپہر کےوقت ان کے ایک دوست ان کے گھر پہنچے،جنہوں نے لاش پنکھے سے جھولتی پائی۔ ان کی عمر 47 برس تھی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق خود کشی کی وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف توقیر