1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں بچوں سمیت نو افراد کو زندہ جلا دیا گیا

12 مارچ 2011

بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش میں جائیداد کے تنازعے پر بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے نو افراد کو زندہ جلا کر ہلاک کردیا گیا ہے۔ یہ واقعہ ریاستی دارالحکومت لکھنو کے شمال میں واقع ضلع مہاراج گنج میں پیش آیا ہے۔

تصویر: AP

پولیس حکام کے مطابق دیگائی نامی گاؤں کی پنچایت کے مقتول سربراہ دینات سنگھ کے حامیوں نے یہ کارروائی کی ہے۔ دینات سنگھ جمعہ کی صبح پنچایت کی بیٹھک سے لوٹ رہا تھا کہ اسے گھات لگا کر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔ اس کے حامیوں نے شک کی بنیاد پر گاؤں کے تین گھروں کا محاصرہ کیا اور انہیں مکینوں سمیت نذر آتش کرڈالا۔ اس تمام تر واقعے کے پانچ گھنٹے بعد پولیس وہاں پہنچی۔

پولیس عہدیدار برج لال کے مطابق واردات کے تین گھنٹے تک پولیس کو بھی جائے واردات تک پہنچنے نہیں دیا گیا۔ ان کے بقول عین ممکن ہے کہ دینات سنگھ کو جائیداد کے تنازعے پر قتل کیا گیا ۔ لکھنوسے ملنے والی اطلاعات کے مطابق زندہ جل کر ہلاک ہوجانے والوں میں پانچ بچے، تین خواتین اور دو مرد شامل تھے۔ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ حملہ آوروں نے ان کے مکانات کو آگ لگانے کے بعد رہائشیوں کو فرار کا موقع نہیں دیا تھا۔

عینی شاہدین کے مطابق پولیس واردات کے کئی گھنٹے بعد پہنچی، فائل فوٹوتصویر: AP

شک کی بنیاد پر چالیس افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں دینات سنگھ کے چھ مشتبہ معاون قاتل بھی شامل ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق دینات سنگھ پر کرشنا کمار، دواریکا دودے، اور ایودھیا نامی تین افراد نے پہلے فائرنگ کی اور پھر انہیں تیز دھار آلے سے ہلاک کیا۔ پولیس نے ان تینوں افراد کو مفرور قرار دیا ہے۔

مقتول دینات سنگھ کے ساتھ ان کے ایک ساتھی کو بھی شدید زخمی کیا گیا ہے۔ دیگائی گاؤں میں، جن گھروں کو مکینوں سمیت نذر آتش کیا گیا ہے ان میں مفرور ملزم دواریکا دودے کا گھر بھی شامل بتایا جارہا ہے۔

رپورٹ : شادی خان سیف

ادارت : عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں