بھارت میں دنیا کی سب سے بڑی کووڈ ویکسین مہم کی تیاری
2 جنوری 2021
بھارت میں دنیا کی سب سے بڑی کووڈ ویکسینیشن مہم کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ ہفتے کے روز ملک گیر ڈرل کی گئی، جس میں ملک بھر میں قائم مراکز میں سے ہر ایک میں پچیس ہیلتھ ورکز کو ڈمی ویکسین لگائی گئی۔
اشتہار
بھارت کی وزارت برائے صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس تجربے میں ویکسین سے متعلق آن لائن ڈیٹا انٹری، ویکسین کو محفوظ رکھنے کے لیے کولڈ اسٹوریج اور ویکسین کی مختلف علاقوں تک فراہمی کے لیے مناسب ٹرانسپورٹ کی سہولیات کا بھی جائزہ لیا گیا۔
بھارتی حکومت رواں برس کے وسط تک تین سو ملین افراد کو ویکسین لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جمعے کے روز نئی دہلی حکومت کے ایک پینل نے آسٹرا زینیکا آکسفورڈ یونیورسٹی ویکسین کو ہنگامی استعمال کے لیے منظور کرنے کی تجویز دی تھی۔ ہفتے کے روز بھارتی ڈرگز کنٹرول اتھارٹی نے بھی اس ویکسین کی حتمی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد ویکسین مہم شروع کرنے کی راہ ہموار ہو چکی ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ ویکسین فراہم کرنے کے پہلے مرحلے میں میڈیکل سٹاف، پولیس، فوج اور پچاس سال سے زیادہ عمر کے ایسے افراد کو ویکسین کی خواراکیں دی جائیں گی جنہیں کوئی طبی مسئلہ یا بیماری لاحق ہو۔
آسٹرا زینیکا آکسفورڈ یونیورسٹی ویکسین پروڈکشن کا کام دنیا میں ویکسین بنانے والی سب سے بڑی کمپنی سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کر رہی ہے۔ سیرم انسٹی ٹیوٹ اور آسٹرا زینیکا آکسفورڈ کے مابین ویکسین کی ایک ارب خوراکیں بنانے کا معاہدہ ہے۔ تاہم بھارت بائیون ٹیک فائزز سمیت دیگر ویکسین بنانے والی کمپنیوں کی درخواستوں پر بھی غور کر رہا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین کی تیار کردہ ویکسین کو انتہائی کم درجہ حرارت کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے لیے فریج کی ٹھنڈک کو کافی قرار دیا گیا ہے۔ لہٰذا یہ بھارت اور کئی دیگر ممالک کے لیے بہتر پیشکش ہے۔
نئی دہلی میں ویکسین فراہمی کی ڈرل کا بھارتی وزیر صحت ہرش واردھن نے جائزہ لیا۔ انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا،'' ہم ویکسین فراہمی کے کسی بھی پروٹوکول پر سمجھوتہ نہیں کریں گے۔‘‘
بھارت دنیا میں امریکا کے بعد کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ دوسرا بڑا ملک ہے۔ اس جنوبی ایشائی ملک میں اب تک کورونا وائرس کے دس ملین سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں، جب کہ قریب ڈیڑھ لاکھ افراد ہلاک بھی ہوئے ہیں۔
ب ج / ش ح (اے پی، اے ایف پی)
وبا میں منافع: کووڈ انیس کے بحران میں کس نے کیسے اربوں ڈالر کمائے؟
کورونا وائرس کے بحران میں بہت ساری کمپنیوں کا دیوالیہ نکل گیا لیکن کچھ کاروباری صنعتوں کی چاندی ہو گئی۔ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران کچھ امیر شخصیات کی دولت میں مزید اضافہ ہو گیا تو کچھ اپنی جیبیں کھنگالتے رہ گئے۔
تصویر: Dennis Van TIne/Star Max//AP Images/picture alliance
اور کتنے امیر ہونگے؟
ایمیزون کے بانی جیف بیزوس (اپنی گرل فرینڈ کے ساتھ) کا الگ ہی انداز ہے۔ ان کی ای- کامرس کمپنی نے وبا کے دوران بزنس کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ بیزوس کورونا وائرس کی وبا سے پہلے بھی دنیا کے امیر ترین شخص تھے اور اب وہ مزید امیر ہوگئے ہیں۔ فوربس میگزین کے مطابق ان کی دولت کا مجموعی تخمینہ 193 ارب ڈالر بنتا ہے۔
تصویر: Pawan Sharma/AFP/Getty Images
ایلون مَسک امیری کی دوڑ میں
ایلون مسک کی کارساز کمپنی ٹیسلا الیکٹرک گاڑیاں تیار کرتی ہے لیکن بازار حصص میں وہ ٹیکنالوجی کے ’ہائی فلائر‘ کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ مسک نے وبا کے دوران ٹیک اسٹاکس کی قیمتوں میں اضافے سے بھرپور فائدہ اٹھایا۔ جنوبی افریقہ میں پیدا ہونے والے مسک نے دنیا کے امیر ترین لوگوں میں شمار ہونے والے بل گیٹس کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ 132 ارب ڈالرز کی مالیت کے ساتھ وہ جیف بیزوس کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/M. Hitij
یوآن کی زندگی میں ’زوم کا بوم‘
کورونا وبا کے دوران ہوم آفس یعنی گھر سے دفتر کا کام کرنا بعض افراد کی مجبوری بن گیا، لیکن ایرک یوآن کی کمپنی زوم کے لیے یہ ایک بہترین موقع تھا۔ ویڈیو کانفرنس پلیٹ فارم زوم کو سن 2019 میں عام لوگوں کے لیے لانچ کیا گیا۔ زوم کے چینی نژاد بانی یوآن اب تقریباﹰ 19 ارب ڈالر کی دولت کے مالک ہیں۔
تصویر: Kena Betancur/Getty Images
کامیابی کے لیے فٹ
سماجی دوری کے قواعد اور انڈور فٹنس اسٹوڈیوز جان فولی کے کام آگئے۔ اب لوگ گھر میں ورزش کرنے کی سہولیات پر بہت زیادہ رقم خرچ کر رہے ہیں۔ وبائی امراض کے دوران فولی کی کمپنی ’پیلوٹون‘ کے حصص کی قیمت تین گنا بڑھ گئی۔ اس طرح 50 سالہ فولی غیر متوقع انداز میں ارب پتی بن گئے۔
تصویر: Mark Lennihan/AP Photo/picture alliance
پوری دنیا کو فتح کرنا
شاپی فائے، تاجروں کو اپنی آن لائن شاپس بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ اس پلیٹ فارم کا منصوبہ کینیڈا میں مقیم جرمن نژاد شہری ٹوبیاس لئٹکے نے تیار کیا تھا۔ شاپی فائے کینیڈا کا ایک اہم ترین کاروباری ادارہ بن چکا ہے۔ فوربس میگزین کے مطابق 39 سالہ ٹوبیاس لئٹکے کی مجموعی ملکیت کا تخمینہ تقریباﹰ 9 ارب ڈالر بنتا ہے۔
تصویر: Wikipedia/Union Eleven
راتوں رات ارب پتی
اووگر ساہین نے جنوری 2020ء کے اوائل سے ہی کورونا کے خلاف ویکسین پر اپنی تحقیق کا آغاز کر دیا تھا۔ جرمن کمپنی بائیو این ٹیک (BioNTech) اور امریکی پارٹنر کمپنی فائزر کو جلد ہی اس ویکسین منظوری ملنے کا امکان ہے۔ کورونا کے خلاف اس ویکسین کی تیاری میں اہم کردار ادا کرنے والے ترک نژاد سائنسدان ساہین راتوں رات نہ صرف مشہور بلکہ ایک امیر ترین شخص بن گئے۔ ان کے حصص کی مجموعی قیمت 5 ارب ڈالر بتائی جاتی ہے۔
تصویر: BIONTECH/AFP
کامیابی کی ترکیب
فوڈ سروسز کی کمپنی ’ہیلو فریش‘ تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ وبا کے دوران اس کمپنی کے منافع میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا۔ ہیلو فریش کے شریک بانی اور پارٹنر ڈومنک رشٹر نے لاک ڈاؤن میں ریستورانوں کی بندش کا بھر پور فائدہ اٹھایا۔ ان کی دولت ابھی اتنی زیادہ نہیں ہے لیکن وہ بہت جلد امیر افراد کی فہرست میں شامل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تصویر: Bernd Kammerer/picture-alliance
ایک بار پھر ایمیزون
ایمیزون کمپنی میں اپنے شیئرز کی وجہ سے جیف بیزوس کی سابقہ اہلیہ میک کینزی اسکاٹ دنیا کی امیر ترین خواتین میں سر فہرست ہیں۔ ان کی ملکیت کا تخمینہ تقریباﹰ 72 ارب ڈالر بتایا جاتا ہے۔
تصویر: Dennis Tan Tine/Star Max//AP/picture alliance