1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں دیوالی پر بائیس لاکھ چراغ جلانے کا عالمی ریکارڈ

12 نومبر 2023

فضائی آلودگی کے مسلسل بڑھتے ہوئےخدشات کے تناظر میں لاکھوں بھارتی شہریوں نے دیوالی کے تہوار پر مٹی کے بنے بائیس لاکھ سے زائد چراغ جلا کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا، جو گنیس بک آف ورلڈ ریکارڈز کا حصہ بن گیا ہے۔

BdTD Indien | Weltrekord beim Lichterfest Diwali in Ayodhya
تصویر: Rajesh Kumar Singh/AP Photo/picture alliance

بھارت میں ہندو عقیدت مندوں نےملک بھر میں چمکتی ہوئی کثیر رنگی روشنیوں سے گھروں اور گلیوں کو سجا کر اندھیرے پر روشنی کی فتح کی علامت سمجھا جانے والا دیوالی کا سالانہ ہندو تہوار منایا۔ لیکن تیل سے جلنے والے لاکھوں چراغوں کے سب سے شاندار سالانہ مظاہرے کا اہتمام ہمیشہ کی طرح ریاست اتر پردیش  کے شہر ایودھیا میں دریائے سریو پر کیا گیا۔ یہ  مقام ہندو مت کے سب سے زیادہ قابل احترام دیوتا رام کی جائے پیدائش مانا جاتا ہے۔

ہفتہ گیارہ نومبر کی شام عقیدت مندوں نے اس تاریخی دریا کے کنارے بھجنوں کی گونج میں 2.22 ملین سے زیادہ چراغ  روشن کر کے انہیں 45 منٹ تک جلائے رکھنے کے ساتھ ایک نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا۔ گزشتہ برس 1.5 ملین سے زیادہ مٹی کے چراغ جلائے گئے تھے۔ جلائے گئے چراغوں کی گنتی کے بعد گنیس بک آف ورلڈ ریکارڈز کے نمائندوں نے ریاستی وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو یہ ریکارڈ قائم کیے جانے کا سرٹیفیکیٹ پیش کیا۔

دیوالی کے تہوار کو اندھیرے پر روشنی کی فتح کی علامت کے طور پر منایا جاتا ہےتصویر: Satyajit Shaw/DW

ایودھیا میں ڈاکٹر رام منوہر لوہیا اودھ یونیورسٹی کی وائس چانسلر پرتیبھا گوئل نے کہا کہ 24 ہزار سے زیادہ رضاکاروں نے، جن میں سے زیادہ تر کالج کے طلبا تھے، اس نئے ریکارڈ کے لیے تیاری میں مدد کی۔ دیوالی پر پورے بھارت میں قومی تعطیل ہوتی ہے۔ اس دن کو خاندان اور دوستوں کے ساتھ تحائف کے تبادلے کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ مٹی کے بنے بہت سے تیل والے چراغ یا پھر موم بتیاں روشن کرنے کے علاوہ  آتش بازی  بھی اس دن کی تقریبات کے حصہ ہوتی ہے۔

شام کے وقت  قسمت اور خوشحالی کی دیوی لکشمی کے لیے ایک خصوصی دعا منعقد کی جاتی ہے۔ بھارتی ریلوے نے خاندانی تقریبات میں شامل ہونے کے لیے اپنے آبائی شہروں کا رخ کرنے والے بہت بڑی تعداد میں مسافروں کی سہولت کے لیے ویک اینڈ پر اضافی ٹرینیں بھی چلائیں۔

اس مرتبہ یہ تہوار ایک ایسے موقع پر منایا جا رہا ہے، جب بھارت  میں ہوا کے معیار کے بارے میں تشویش بڑھ گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے ہوا کے معیار کے پیمانے پر ''خطرناک‘‘ درجے کی سطح چار سو سے پانچ سو پوائنٹ ریکارڈ کی گئی، جو عالمی حفاظتی حد سے 10 گنا زیادہ تھی اور یہ سطح انسانوں میں سانس کی نالی میں شدید تکلیف کا باعث بننے والے مرض برونکائٹس اور دمے کے حملوں کا سبب بن سکتی ہے۔

دیوالی کے دن کو خاندان اور دوستوں کے ساتھ تحائف کے تبادلے کے  ساتھ بھی منایا جاتا ہےتصویر: Rafiq Maqbool/AP/picture alliance

لیکن حکومت کے زیر انتظام سنٹرل پولیوشن کنٹرول بورڈ کے مطابق ہفتے کے روز غیر متوقع بارش اور تیز ہوا نے اس سطح کو 220  پوائنٹس کی سطح پر لا کھڑا کیا۔ اتوار کی رات تقریبات ختم ہونے کے بعد آتش بازی کے سامان کے  استعمال کی وجہ سے فضائی آلودگی کی سطح دوبارہ بڑھنے کا امکان ہے۔

گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں حکام نے اس سیزن کی بدترین سموگ کم کرنے کی کوشش میں پرائمری اسکولوں کی بندش کے ساتھ ساتھ آلودگی پھیلانے والی گاڑیوں اور تعمیراتی کاموں پر بھی پابندی لگا دی تھی۔ نئی دہلی اپنی ہوا کے خراب معیار کے ساتھ تقریباً ہر سال ہی بہت سے آلودہ ترین بھارتی شہروں میں سرفہرست ہوتا ہے۔

کچھ بھارتی ریاستوں نے آتش بازی کے سامان کی فروخت پر پابندی بھی عائد کر رکھی ہے اور آلودگی روکنے کے لیے دیگر نوعیت کی پابندیاں بھی لگا رکھی  ہیں۔ حکام نے مقامی باشندوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ دیوالی کے موقع  پر ''گرین کریکر‘‘ کا استعمال کریں، جو عام پٹاخوں کے مقابلے میں کم آلودگی پھیلاتے ہیں۔ لیکن ماضی میں اسی طرح کی پابندیوں کو اکثر نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔

ش ر⁄ م م (اے پی)

دیوالی کے موقع پر پاکستانی ہندو برادری کی شکایات و توقعات

05:13

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں