بھارت میں زمین کے لیے انسانوں کا اب جنگلی حیات سے بھی تصادم
صائمہ حیدر
13 نومبر 2017
بھارت میں ایک ہجوم سے اپنی جان بچاتے ہوئے ہاتھی اور اس کے بچھڑے کی ایک تصویر کی اشاعت کے بعد اس بحث میں شدت آ گئی ہے کہ زمین کی ملکیت کے معاملے پر انسانوں اور جانوروں میں مڈبھیڑ روز کا مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔
اشتہار
بھارتی ریاست مغربی بنگال کے بنکورا ضلع میں یہ تصویر جنگلی حیات کی تصویر کشی کرنے والے فوٹو گرافر بپلاپ ہزرا نے لی تھی۔ جنگلی حیات کی بقا کے لیے کام کرنے والی سینکچوری نیچر فاؤنڈیشن نے اس تصویر کے لیے ہزرا کو سال کے بہترین وائلڈ لائف فوٹو گرافر کا ایوارڈ بھی دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق مقامی لوگوں کے ایک ہجوم نے ان ہاتھیوں کے پیروں کے نیچے آگ کے گولے پھینکے تھے۔ تصویر کا عنوان ہے،’ جہنم یہاں ہے‘۔
جنگلی حیات ہی کو عکس بند کرنے والے ایک فوٹو گرافر نایان کھانولکر کا کہنا تھا،’’ تصویر کا عنوان زندگی کی اس حقیقت کا غماز ہے کہ وہ جانور جن کی ہم کبھی پوجا کرتے تھے آج اُن پر آگ کے گولے پھینک رہے ہیں۔‘‘ کھانولکر تصویری مقابلے کے ججوں میں سے ایک تھے۔
کھانولکر نے مزید کہا،’’ ہمارے کھیت اور ہماری کانیں دراصل جانوروں کے رہائشی علاقوں پر بنے ناجائز تجاوزات ہیں جن سے یہ تنازعہ جنم لے رہا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ہم زمین کے حصول کے لیے اور کہاں جائیں گے؟‘‘
بھارت کے جنگلوں میں پائے جانے والے تیس ہزار کے قریب ہاتھیوں کی نسل خطرے میں ہے۔ ہندو مذہب میں ہاتھیوں کو ثقافتی اور مذہبی حوالے سے احترام کی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔ یہی ہاتھی انسانوں کی بستیوں میں آتے ہیں تو گھروں اور فصلوں کو روندتے ہوئے اور لوگوں کو پاؤں تلے کچلتے ہوئے نکل جاتے ہیں۔ انڈیا میں محکمہ جنگلات کے تخمینے کے مطابق ہر برس قریب تین سو افراد ہاتھیوں کے پاؤں تلے روندے جانے سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔
اسی طرح درجنوں ہاتھی بھی ناجائز تجاوزات کے سبب اور کبھی روڈ حادثوں میں ہلاک ہو جاتے ہیں۔ بعض مرتبہ بجلی کے جھٹکے لگنے یا زہر دیے جانے کے باعث بھی ہاتھیوں کی ہلاکتیں رپورٹ کی جاتی ہیں۔
شیروں اور ہاتھیوں سمیت جنگلی حیات کے لیے مختص کی گئی زمین پر قبائلی دیہاتی بھی رہائش پذیر ہیں اور سینکڑوں ایسے افراد سے حال ہی میں پر تشدد جھڑپوں کے بعد زمین خالی کرا لی گئی ہے۔
جنگلی حیات کی تصویر کشی کرنے والے فوٹو گرافر بپلاپ ہزرا کو امید ہے کہ ان کی اس تصویر کے ذریعے لوگ اس بہت اہم معاملے پر زیادہ غور و فکر سے کام لیں گے۔
ہاتھیوں کا سونڈ سے چھڑکاؤ اچھا یا آموں پر آرام کرتی عورتیں؟
تھائی لینڈ میں سیاحوں پر اپنی سونڈ سے پانی چھڑکتے ہاتھیوں سے لے کر بھارت میں آموں کے ڈھیر پر آرام کرتی مزدور عورتوں تک وہ سب جو اہم ہونے کے باوجود گزشتہ ہفتے خبروں کی زینت نہ بن سکا۔
تصویر: Reuters/V. R. Garcia
سونڈ سے پانی چھڑکتے ہاتھی
تھائی لینڈ کے صوبے آیوتھیہ میں سالانہ ’شُونگ کران واٹر فیسٹیول‘ کا آغاز خوبصورت رنگوں سے سجے ہاتھیوں نے سیاحوں پر اپنی سونڈ سے پانی چھڑک کر کیا۔
تصویر: Reuters/C. Subprasom
جنوبی کوریا میں گوتم بدھ کی سالگرہ
گوتم بدھ کی سالگرہ کی تقریبات سے کچھ پہلے جنوبی کوریا کے دارالحکومت سئیول کے ایک مندر میں ایک شخص اپنے نام کے کارڈ کے ساتھ اپنی دعا ایک روایتی ’لوٹس لالٹین‘ کے ساتھ باندھ رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Yeon-Je
نیپال میں موت کا کنواں
نیپالی نئے سال کی تقریبات کے موقع پر ایک کرتب دکھانے والا نیپال کے شہر بھکتا پور میں سجے ایک میلے کے دوران موت کے کنویں میں موٹر سائیکل چلا رہا ہے۔
تصویر: Reuters/N. Chitrakar
ہنگری کی حسینائیں اور پانی کی بالٹیاں
ہنگری کے علاقے سینا میں مرد، نوجوان لڑکیوں پر پانی پھینک رہے ہیں۔ یہ یہاں روایتی ایسٹر کی رسومات کا ایک حصہ ہے۔
تصویر: Reuters/L. Balogh
ساحل سمندر پر مصلوب
میکسیکو میں کَنکون کے ساحل پر ہر سال ایسٹر کے ’گڈ فرائیڈے‘ کے موقع پر یسوع مسیح کے مصلوب ہونے کی یاد میں اِس عمل کا سوانگ بھرا جاتا ہے۔ یہ بھی یہاں ایسٹر کی روایتی رسومات میں سے ایک رسم ہے۔
تصویر: Reuters/V. R. Garcia
اسپین میں رومن ٹانگیں
شمالی اسپین کے علاقے بالمیسیدا کے گاؤں باسک میں مقامی لوگ ایسٹر کے موقع پر ’وِیا کروسِس‘ کے عمل کو دوبارہ پیش کرتے ہوئے رومن فوجیوں جیسا بھیس بدلتے ہیں۔
تصویر: Reuters/V. West
فرانس میں مارچوب کی سدا بہار بوٹی
مشرقی فرانس کے علاقے ڈوپِگ ہائیم میں ایک بائیولوجیکل فیلڈ میں مارچوب کی بوٹی زمین سے باہر جھانک رہی ہے، یعنی یہ اب کاشت کے لیے تیار ہے۔ مارچوب کو سبزی کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Bozon
بھارت میں آموں پر آرام
تھکی ہاری بھارتی مزدور خواتین بھارت کے شہر حیدر آباد کے مضافات میں ایک فروٹ منڈی میں ٹرکوں سے آم اتارنے کے بعد انہی پر لیٹ کر آرام کر رہی ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Seelam
کیچڑ میں مزا
شمالی آئر لینڈ کے پورٹاڈاؤن کے علاقے میں ریس میں حصہ لینے والے ایک گروپ نے مستی میں کیچڑ سے بھرے ایک گڑھے میں چھلانگ لگا دی۔ اس ریس کے شرکاء کو پچیس رکاوٹیں عبور کرنا پڑتی ہیں۔
تصویر: Getty Images/C. McQuillan
شمالی کوریا کے فوجی افسر
تصویر میں نظر آنے والے فوجی افسران معمول سے زیادہ سنجیدہ دکھائی دے رہے ہیں۔ دراصل یہ افسر شمالی کوریا کے بانی کم اِل سنگ کی 105ویں سالگرہ سے ایک دن قبل اُن کی جائے پیدائش کا دورہ کر رہے تھے۔
تصویر: Reuters/D. Sagoli
ڈبلن میں آئرش رقص
آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں ایک رقاصہ ڈانس کے عالمی مقابلے سے پہلے اسٹیج کے پیچھے ریہرسل کر رہی ہے۔