بھارت کے مشرقی ساحل سے ٹکرانے والے سمندری طوفان کے سبب ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 33 ہو گئی ہے۔ بھارتی حکام نے یہ بات اس طاقتور سمندری طوفان سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لینے کے بعد کہی ہے۔
تصویر: Reuters/S. Ahmed
اشتہار
گاجا نامی یہ سمندری طوفان جمعہ 16 نومبر کو بھارت کی مشرقی ریاست تامل ناڈو کے ساحل سے ٹکرایا جس کے ساتھ 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی طوفانی ہوائیں بھی تھیں۔ اسی باعث ہزاروں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے جبکہ سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسی باعث ہزارہا لوگوں کو گھر بار چھوڑ کر محفوظ جگہوں پر منتقل ہونا پڑا۔
بھارت کی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا، ’’اب تک 20 مرد، 11 خواتین اور دو بچے اس سمندری طوفان کے سبب ہلاک ہو چکے ہیں۔‘‘ اس اہلکار نے تاہم اپنا نام مخفی رکھنے کی درخواست کی کیونکہ اسے میڈیا سے بات کرنے کی اجازت نہیں۔
وزیر اعلیٰ کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں سیلاب، گھروں کے گرنے اور کرنٹ لگنے کے باعث ہوئیں۔تصویر: Reuters/Stringer
اس اہلکار کا مزید کہنا تھا، ’’اب تک 177,500 افراد 351 کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ ہزاروں درخت جڑوں سے اُکھڑ چکے ہیں اور مال مویشی بھی بُری طرح متاثر ہوئے ہیں۔‘‘
تامل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایداپدی پالانِسوانی نے ہر مرنے والے کے خاندان کو 14 ہزار امریکی ڈالرز کے برابر رقم امداد دینے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے مطابق سب سے زیادہ ہلاکتیں سیلاب، گھروں کے گرنے اور کرنٹ لگنے کے باعث ہوئیں۔
حکام کے مطابق سینکڑوں امدادی کارکن سڑکوں اور بجلی کا نظام بحال کرنے کی کوششوں میں لگے ہیں۔ مقامی حکومت کے مطابق نیوی کا ایک ہیلی کاپٹر اور دو بحری جہاز بھی امدادی کاموں میں مدد فراہم کر رہے ہیں۔
اس طوفان کے ساتھ 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی طوفانی ہوائیں بھی تھیں۔ اسی باعث ہزاروں درخت جڑوں سے اکھڑ گئے جبکہ سینکڑوں گھروں کو نقصان پہنچا۔تصویر: Reuters/S. Ahmed
بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق یہ سمندری طوفان ہفتے کے روز ہمسایہ ریاست کیرالا کی طرف بڑھ گیا جس کے بعد یہ بحیرہ عرب میں داخل ہو گیا۔
گاجا حالیہ ہفتوں کے دوران بھارت کے مشرقی ساحل سے ٹکرانے والے دوسرا سمندری طوفان ہے۔ اس سے قبل اکتوبر میں تتلی نامی طوفان اڑیسہ سے ٹکرایا تھا جس کی وجہ سے دو افراد ہلاک ہوئے تھے۔
سمندری طوفان فلورنس: تصاویر کے آئینے میں
طاقتور سمندری طوفان فلورنس، امریکا کے مشرقی ساحلی علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی اور ہلاکتوں کا سبب بنا ہے۔ ڈی ڈبلیو نے اس تباہی کا جائزہ لیا ہے۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
سمندری طوفان فلورنس: ایک تباہ کن سفر
فلورنس نامی اس سمندری طوفان کی شدت کیٹگری پانچ سے کم ہو کر اب کیٹگری ایک رہ گئی ہے۔ لیکن امریکی ساحل سے ٹکرانے سے قبل یہ 560 کلومیٹر رقبے پر پھیلا ہوا تھا۔ 220 کلومیٹر فی گھنٹے سے چلنے والی انتہائی تیز ہواؤں نے اسے ایک خوفناک قدرتی آفت بنا دیا تھا۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
گھروں کی تباہی
اس طوفان کے سبب کم از کم پانچ افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں ایک درخت ایک گھر پر گرنے کے سبب ایک ماں اور اس کا بچہ ہلاک ہوئے جبکہ خاتون کا شوہر شدید زخمی ہو گیا۔ حکام کو خدشہ ہے کہ طوفان جب علاقے سے گزر جائے گا تو ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ سامنے آ سکتا ہے۔
تصویر: Reuters/E. Munoz
دیہات پانی میں بہہ گئے
ہنگامی حالات سے نمنٹنے والے کارکنوں نے نیو بیرن کے علاقے میں پھنسے قریب 500 افراد کو بچایا۔ شمالی کیرولینا میں قائم کیے گئے مختلف ہنگامی پناہ کے مراکز میں 20,000 سے زائد لوگوں نے پناہ لے رکھی ہے۔ امریکا کے ’نیشنل ہریکین سنٹر‘ نے تباہ کن سیلاب سے متنبہ کیا ہے۔
تصویر: Getty Images/C. Somodevilla
معیشت کے لیے ڈراؤنا خواب
حکام نے اس طوفان کے سبب ہونے والی تباہی کا اندازہ 60 بلین ڈالرز کے قریب لگایا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ اس علاقے کا دورہ کریں گے مگر ’اُس وقت جب یہ بات یقینی ہو کہ ان کے دورے کے باعث امدادی کاموں میں رکاوٹ نہیں پڑے گی‘۔
تصویر: Reuters/E. Munoz
آرام کا وقت نہیں
امریکی ریاست شمالی کیرولینا کے گورنر رائے کُوپر نے تاہم متنبہ کیا ہے کہ زیادہ تباہ کن صورتحال ابھی بعد میں سامنے آ سکتی ہے کیونکہ شدید بارشوں کا سلسلہ کئی دن تک جاری رہ سکتا ہے۔ انہوں نے ان بارشوں کو ایک ہزار سال کی سب سے زیادہ بارشیں قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے کیرولینا کے رہائشیوں کی زندگیاں تبدیل ہو سکتی ہیں۔