بھارت میں سو سالہ خاتون کا ریپ، معمر خاتون انتقال کر گئیں
صائمہ حیدر
31 اکتوبر 2017
بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ملک کے شمالی حصے میں پيش آنے والے ايک واقعے ميں شراب کے نشے میں مدہوش ايک شخص نے ایک سو سالہ بوڑھی خاتون کے ساتھ جنسی زيادتی کی، جس کے باعث یہ خاتون انتقال کر گئی ہیں۔
اشتہار
یہ واقعہ اتوار کو رات گئے بھارتی رياست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ میں پیش آیا۔ جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے سے فون پر بات کرتے ہوئے مقامی پولیس افسر راجیش کمار کا کہنا تھا، ’’یہ بوڑھی خاتون اپنے گھر کے برآمدے میں سوئی ہوئی تھیں، جب نشے میں دھت ایک شخص نے انہيں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔ خاتون کو طبی امداد کے لیے ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ پیر کے روز انتقال کر گئیں۔‘‘
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق جنسی زیادتی کے جرم کا مرتکب ہونے والے اس شخص کی عمر بیس برس سے زيادہ ہے اور اسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ملزم پر ریپ اور قتل کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ میڈیا رپورٹوں میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملزم نے اس جرم کے ارتکاب سے انکار کیا ہے۔
گزشتہ کئی برسوں سے بھارت خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے جرائم کے حوالے سے خبروں میں ہے۔ سن 2012 میں بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ایک طالبہ کے ساتھ گینگ ریپ کے واقعے نے ملک بھر میں شدید غم و غصے کی فضا کو جنم دیا تھا اور اس حوالے سے قوانین بھی سخت تر بنائے گئے تھے۔ تھامسن روئٹرز فاؤنڈیشن کے ایک تازہ جائزے کے مطابق خواتین پر جنسی حملوں کے لحاظ سے نئی دہلی کو دنیا کے بد ترین اور غیر محفوظ ترین شہروں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔
رواں برس کے آغاز ہی میں نئی دہلی پولیس کی جانب سے اعداد و شمار جاری کیے گئے تھے جن کے مطابق بھارتی دارالحکومت میں گزشتہ برس ہر چار گھنٹے میں ایک خاتون جنسی زیادتی کا شکار ہوئی۔ سن 2016 میں ریپ کے 2155 مقدمات درج کیے گئے تھے۔
’کم عمر لڑکی کا ریپ اور قتل، پورا ارجنٹائن سڑکوں پر نکل آیا‘
ارجنٹائن میں ایک 16 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا۔ اس گھناؤنے جرم کے خلاف ملک بھر میں خواتین سڑکوں پر نکل آئی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Fernandez
جنسی زیادتی کے خلاف احتجاج
ارجنٹائن کی عورتیں اور مرد 16 سالہ لڑکی لوسیا پیریز کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کے خلاف بڑی تعداد میں سٹرکوں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ان میں سے اکثریت نے کالے لباس پہن کر ہلاک شدہ لڑکی کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/E. Abramovich
ہر تیس گھنٹے میں ایک عورت قتل
گزشتہ برس جون میں بھی کئی ایسے واقعات کے بعد غم و غصے کا اظہار کیا گیا تھا تاہم اس بار لوسیا پیریز کی ہلاکت کے بعد بہت بڑی تعداد میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ مظاہرین کی جانب سے اٹھائے گئے پلے کارڈز پر لکھا ہے،’’اگر تم نے ہم میں سے کسی ایک کو ہاتھ لگایا تو ہم سب مل کر جواب دیں گی۔‘‘ ایک اندازے کے مطابق ارجنٹائن میں ہر تیس گھنٹے میں ایک عورت قتل کر دی جاتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/V. R. Caviano
پیریز کو کوکین دے کر نشہ کرایا گیا
لوسیا پیریز آٹھ اکتوبر کو ریپ اور تشدد کا نشانہ بننے کے بعد جانبر نہ ہوسکی تھی۔ پراسیکیوٹر ماریہ ایزابل کا کہنا ہے کہ پیریز کو کوکین دے کر نشہ کرایا گیا تھا اور ’غیر انسانی جنسی تشدد‘ کے باعث اس لڑکی کے حرکت قلب بند ہو گئی تھی۔ مجرموں نے اس کے مردہ جسم کو دھو کر صاف کر دیا تھا تاکہ یہ جرم ایک حادثہ لگے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Fernandez
ایک بھی زندگی کا نقصان نہیں ہونا چاہیے
پولیس کے مطابق ایک اسکول کے باہر منشیات فروخت کرنے والے دو افراد کو پولیس نے اس جرم کے شبے میں حراست میں لے لیا ہے۔ لوسیا پیریز کے بھائی ماتھیاز کا کہنا ہے کہ احتجاجی مظاہروں کے ذریعے مزید لڑکیوں کو ظلم کا شکار ہونے سے بچایا جا سکتا ہے۔ ماتھیاز نے کہا، ’’اب ایک بھی زندگی کا نقصان نہیں ہونا چاہیے، ہمیں باہر نکل کر یہ زور زور سے بتانا ہوگا۔‘‘