1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت میں فارسی کلاسیکی زبانوں کی فہرست میں شامل

جاوید اختر، نئی دہلی
16 جنوری 2024

بھارتی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب کو بتایا کہ بھارت نے فارسی کو کلاسیکی زبانوں میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت کا یہ فیصلہ ایران کے ساتھ ثقافتی تعلقات کومزید مستحکم کرنے کی کوشش کے طورپر بھی دیکھا جارہا ہے۔

جلال الدین رومی کی بیشتر تخلیقات فارسی میں ہیں
جلال الدین رومی کی بیشتر تخلیقات فارسی میں ہیں تصویر: picture-alliance/CPA Media

فارسی کو ملک کی کلاسیکی زبانوں کی فہرست میں شامل کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے فیصلے کا بڑے پیمانے پر خیرمقدم کیا جارہا ہے۔فارسی کی شمولیت کے ساتھ ہی بھارت میں حکومتی سطح پر تسلیم شدہ کلاسیکی زبانوں کی تعداد نو ہو گئی ہے۔

بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے گزشتہ روز تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان سے ملاقات کے دوران انہیں بتایا کہ "بھارت سرکار نے ملک کی نئی تعلیمی پالیسی میں فارسی کو بھارت کے نو کلاسیکی زبانوں میں سے ایک کے طورپر شامل کیا ہے۔"

جے شنکر نے یہ اعلان پیر کے روز تہران میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے بھارت اور ایران کے درمیان ثقافتی، ادبی، اور لسانی رابطوں کو بھی اجاگر کیا۔

حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم

فارسی کو کلاسیکی زبانوں کی فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے کا بھارت میں بڑے پیمانے پر خیر مقدم کیا جارہا ہے۔ اس فیصلے کو ایران اور بھارت کے درمیان تعلقات کے استحکام کے حوالے سے بھی خوش آئند قرار دیا جارہا ہے۔

بھارت میں لسانی اقلیتوں کے سابق کمشنر پروفیسر اختر الواسع نے اس حوالے سے ڈی ڈبلیو اردو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ فیصلہ بالکل واجب اور صحیح ہے اور اس کی جتنی بھی ستائش کی جائے کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارسی کو کلاسیکی زبانوں کی فہرست میں شامل کرنے کے فیصلے پر کسی کو تعجب نہیں ہونا چاہئے کیونکہ ہندوستان میں فارسی زبان کے صدیوں سے اثرات رہے ہیں۔

مولانا آزاد یونیورسٹی، جودھپور کے سابق وائس چانسلر پدم شری پروفیسر اخترالواسع کا کہنا تھا کہ، "ہندوستان کی کوئی ایسی زبان نہیں ہے جس سے فارسی کا رشتہ نہ ہو۔ خاص طور شمالی بھارت میں جو زبانیں بولی جاتی ہیں, فارسی ان کے رگ و پے میں سرایت کیے ہوئے ہے۔ اس کے علاوہ ہندوستان کے اندر جو تہذیبی قدریں ہیں ان کے بنانے میں بھی فارسی نے بڑا اہم رول ادا کیا ہے۔ کھانا، پینا، لباس، رہن سہن، ہر چیز پر فارسی کی چھاپ آپ کو ملے گی۔"

اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی ادیتیہ ناتھ نے فارسی اور اردو کے الفاظ کو ختم کرکے ان کی جگہ ہندی کے الفاظ کا استعمال کرنے کا حکم دیا تھا تصویر: PAWAN KUMAR/REUTERS

فارسی کی مخالفت بھی جاری...

بھارت میں ایک حلقہ اردو کے ساتھ ساتھ فارسی کی بھی اندھی مخالفت کرتا رہا ہے۔ ہندو قوم پرست جماعت بی جے پی کے رہنما اور اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی ادیتیہ ناتھ نے پچھلے دنوں حکم دیا تھا کہ سرکاری اور بالخصوص زمین کے قانونی دستاویزات میں استعمال ہونے والے فارسی اور اردو کے الفاظ کو ختم کرکے ان کی جگہ ہندی کے الفاظ کا استعمال کیا جائے۔

اردو اور فارسی کے پیچیدہ الفاظ استعمال نہ کریں، دہلی پولیس

انہوں نے اترپردیش میں سن 1908کے رجسٹریشن ایکٹ میں ترمیم کرکے فارسی کو ترک کرکے اس کی جگہ دستاویزات میں ہندی کے الفاظ استعمال کرنے کا حکم دیا تھا۔ یوگی کا کہنا تھا کہ فارسی الفاظ ہندی بولنے والوں کے لیے مشکل ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ سب رجسٹرار کی سطح پر سرکاری ملازمتوں میں تقرری کے لیے اردو سیکھنا اور اس کا امتحان پاس کرنا ضروری ہوتا ہے۔ ریاستی وزیر اعلیٰ کے مطابق یہ غیر ضروری اور غیر منصفانہ ہے۔

دہلی پولیس نے بھی گزشتہ سال اپنے اہلکاروں کو ایف آئی آر درج کرتے وقت فارسی اور اردو کے الفاظ استعمال نہ کرنے کی ہدایت دی تھی۔

سردار بھگت سنگھ، جلیبی اور اردو کا اخبار

پروفیسر اخترالواسع کا کہنا تھا کہ کون کیا بیان یا حکم دے رہا ہے اس پر توجہ دینے کے بجائے جو کچھ وزیر خارجہ نے کہا ہے اس کو اہمیت دینی چاہئے۔"اس لیے کہ وزیر خارجہ کوئی بیان وزیر اعظم کے مشورے کے بغیر دے ہی نہیں سکتے اور اس کی اہمیت سے آپ انکار نہیں کرسکتے۔ " 

انہوں نے کہا، "وزیر اعلی اترپردیش نے کب کیا کہا اس کو بھول جائیے اس لیے کہ بہر حال ہر طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں اور اس سے ہمیں زیادہ پریشان نہیں ہونا چاہئے۔"

بھارت میں کلاسیکی زبانیں کون کون سی ہیں؟

تمل بھارت کی پہلی زبان تھی جسے سن 2004 میں ملک میں کلاسیکی زبان کا درجہ دیا گیا۔ سنسکرت، کنڑ، ملیالم، اور اوڈیا دیگر زبانیں ہیں جنہیں مرکزی حکومت نے ہندوستان میں کلاسیکی زبانیں قرار دیا ہے۔

علاقائی زبانوں کو قومی قرار دینا: کیا ممکن ہے؟

بھارت کی نئی قومی تعلیمی پالیسی کے مطابق ان کلاسیکی زبانوں کے علاوہ پالی، پراکرت اور فارسی کو بھی کلاسکیی زبان کا درجہ دیا گیا ہے۔ میئتی زبان کو بھی کلاسیکی زبان قرار دیا جاتا ہے۔ بھارت میں تاہم اردو سمیت بائیس زبانوں کو آئینی طورپرتسلیم کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ برصغیر ہندو پا ک پر330 سال سے زیادہ مغل دور حکومت کے دوران دربار کی سرکاری زبان فارسی تھی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں