بھارت کی مغربی ریاست راجستھان میں تئیس دسمبر کی صبح ایک مسافر بس کے حادثے میں کم از کم بتیس افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ سوائے مادھو پور ضلع میں یہ حادثہ اس وقت پیش آیا، جب ایک مسافر بس ایک دریائی پُل کے اوپر سے گزر رہی تھی۔
اشتہار
طبی حکام کے مطابق ریاستی دارالحکومت جے پور سے 160 کلومیٹر دوری پر واقع دریائے بناس میں پیش آنے والے اس حادثے کی وجہ سے دیگر دس مسافر شدید زخمی بھی ہوئے ہیں۔ حکام کے مطابق بس کے گرنے کی وجہ اُس کی تیز رفتاری تھی۔ عینی شاہدین کی ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک دوسری گاڑی کو اوورٹیک کرتے ہوئے بس ڈرائیور کے کنٹرول سے باہر ہو گئی اور وہ پُل پر سے نیچے تیس میٹر گہرائی میں جا گری۔ مقامی پولیس ابھی تک یہ تصدیق نہیں کر سکی ہے کہ آیا بس کا ڈرائیور بچ گیا ہے۔
ایک مقامی ٹیلی وژن پر نشر کی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امدادی کارکن اور عام شہری دریا سے لاشیں باہر نکال رہے ہیں۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ کیلاش چند ورما کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’ہم ابھی تک بتیس لاشیں نکال چکے ہیں اور زخمیوں کو ہسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔‘‘ انہوں نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق بس میں پھنسے افراد کو اسٹیل کٹرز سے بس کے حصے کاٹتے ہوئے نکالا گیا ہے۔ بھارت کی سڑکوں کو دنیا کی خطرناک ترین سڑکیں بھی قرار دیا جاتا ہے۔ اس طرح کے حادثات کی وجہ سے بھارت میں سالانہ ایک لاکھ پچاس ہزار کے قریب افراد مارے جاتے ہیں۔ اس ایشائی ملک میں سڑکیں ٹوٹ پھوت کا شکار ہیں اور ڈرائیونگ بھی بے پروائی سے کی جاتی ہے۔
راجستھان کو صحرائی ریاست بھی کہا جاتا ہے۔ یہ نہ صرف مقامی بلکہ بین لاقوامی سیاحوں میں بھی مشہور ہے۔
2014ء: حادثے کے شکار بدقسمت طیارے
اتوار ستائیس دسمبر کی صبح ایئرایشیا کا ایک طیارہ اچانک لاپتہ ہو گیا۔ سال 2014ء ہوا بازی کی صنعت خصوصاﹰ ملائیشیا کے لیے کئی بری خبروں کا حامل رہا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Pleul
کوئی رابطہ نہیں
ایئرایشیا کی ایئربس انڈونیشیا کے جزیرے جاوا کے سورابایا کے ہوائی اڈے سے سنگاپور کے لیے روانہ ہوئی، تاہم پرواز کے چالیس منٹ بعد اس جہاز کا کنٹرول ٹاور سے رابطہ منقطع ہو گیا۔ اس جہاز پر 162 افراد سوار تھے اور اب اس کی تلاش کے لیے کارروائیاں جاری ہیں۔
تصویر: Reuters/E. Nuraheni
طوفان اور پائلٹ کی کوشش
لاپتہ ہونے سے قبل اس ایئربس A320-200 کے پائلٹ نے کنٹرول ٹاور کو ایک طوفان کا حوالہ دیتے ہوئے راستہ تبدیل کرنے کی اجازت طلب کی تھی، جو اسے نہ مل سکی۔ اب حکام اس جہاز کو انڈونیشیا کے جزیرے بنگکا بیلِٹُنگ کے قریب بحیرہء جاوا میں تلاش کر رہے ہیں۔ اس جہاز کی گم شدگی نے ایم ایچ 370 کی یادیں تازہ کر دیں۔
تصویر: Aditya/AFP/Getty Images
ٹرپل سیون کے دوہرے سانحے
سن 2014ء میں ملائیشیا ایئرلائنز کے دو بوئنگ 777 جہاز تباہ ہوئے۔ ان میں سے ایک اب تک لاپتہ ہے۔ رواں برس مارچ میں کوالالمپور سے بیجنگ جانے والی پرواز ایم ایچ 370 اچانک ریڈار کی نگاہ سے اوجھل ہو گئی تھی اور اس کے بعد آج تک اس کا ملبہ نہیں مل سکا۔ اس جہاز کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر جنوبی بحرہند میں گر کر تباہ ہوا۔
تصویر: cc-by-sa/Laurent Errera/L'Union
ہوا بازی کی تاریخ کا عجیب معمہ
پرواز ایم ایچ 370 کے ساتھ ہوا کیا؟ یہ ہوابازی کی تاریخ کا سب سے بڑا معمہ ہے۔ کیا اس جہاز کو کوئی تکنیکی خرابی لاحق ہوئی؟ کیا اسے اغوا کر لیا گیا؟ یا اس کے پائلٹ نے خودکشی کی اور اپنے ساتھ سارے مسافروں کی جان بھی لے لی؟ اس جہاز کی تلاش کے لیے متعدد ممالک اب بھی کوششیں کر رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images
ملبے کی بجائے دیگر چیزیں
سیٹیلائیٹ تصاویر میں سمندر میں متعدد بار مواد دکھائی دیا، تاہم جن چیزوں کو اس جہاز کا ملبہ سمجھا گیا، ہر بار وہ دیگر چیزیں ہی نکلیں۔ اس تلاش میں سمندری جہازوں اور آب دوزوں نے جہاز کے ڈیٹاریکارڈ سے نکلنے والے سگنلز کو وصول کرنے کی بھی سرتوڑ کوشش کی، مگر نتیجہ ندارد۔
تصویر: picture-alliance/dpa
یوکرائنی تنازعے کے معصوم متاثرین
رواں برس جولائی میں ملائیشیا ایئرلائنز کا ایک اور بوئنگ طیارہ ایم ایچ 17تباہ ہو گیا۔ اس جہاز کو خانہ جنگی کے شکار ملک یوکرائن کے مشرقی حصے میں میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ اس جہاز پر 298 افراد سوار تھے، جو ایمسٹرڈم سے کوالالمپور کے سفر پر تھے۔
تصویر: Reuters
ملبے کے حصول میں مشکلات
ایم ایچ 17 میں سوار تمام افراد ہلاک ہو گئے، جب کہ اس کے ملبے کی سلامتی اور تفتیش بھی مشکلات کا شکار رہی۔ مشرقی یوکرائن میں روس نواز باغیوں نے تفتیش کاروں کو جائے حادثہ پر پہنچنے اور تباہی کے فوری بعد تحقیقات کرنے سے روکے رکھا۔
تصویر: Reuters
بلیک باکس کی تاخیر سے ترسیل
اس حادثے کے پانچ روز بعد روس نواز باغیوں نے جہاز کے فلائٹ ریکارڈر کو ملائیشیا کے حکام کے حوالے کیا۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ایم ایچ 17 پرواز کو ممکنہ طور پر زمین سے فضا میں مار کرنے والے کسی میزائل کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ یہ معلوم نہیں کہ جہاز کی تباہی، روسی، یوکرائنی یا باغی فورسز میں سے کس کی جانب سے غلطی سے چلائے جانے والے میزائل کا نتیجہ ثابت ہوئی۔
تصویر: Reuters
ناکام لینڈنگ
ایم ایچ 17 کے سانحے کے صرف چھ روز بعد ہوا بازی کی صنعت کو ایک اور حادثے کا سامنا کرنا پڑا، جب تائیوان میں ٹرانس ایئرویز کا ایک مسافر بردار طیارہ طوفانی موسم میں لینڈنگ کی کوشش میں تباہ ہو گیا۔ اس واقعے میں 48 افراد ہلاک ہوئے جب کہ دس افراد زندہ بچ پائے۔
تصویر: Reuters
راستے کی تبدیلی کی درخواست اور تباہی
جولائی کی 24 تاریخ کو برکینا فاسو سے الجزائر جانے والا جہاز مالی میں گر کر تباہ ہو گیا۔ اس جہاز پر سوار تمام 118 افراد ہلاک ہو گئے۔ تباہی سے قبل پائلٹ نے کنٹرول ٹاور سے طوفان کے پیش نظر راستہ تبدیل کرنے کی اجازت طلب کی تھی۔
تصویر: cc-by-sa/Dura-Ace/curimedia
ہر جانب پھیلا ملبہ
یہ جہاز انتہائی تیز رفتار سے زمین سے ٹکرایا اور اس کا ملبہ دور دور تک پھیل گیا۔ جہاز کی یہ مکمل تباہی مالی کے شہر گوسی کے قریب ہوئی۔ اے ایچ 5070 کی اس تباہی کی وجہ ممکنہ طور پر جہاز کا طوفان کی زد میں آنا تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/Sia Kambou
پرواز کے فوری بعد تباہی
رواں برس اگست کی دس تاریخ کو ایرانی ایئرلائن کا ایک طیارہ تہران سے پرواز کرنے کے چند ہی لمحوں بعد گر کر تباہ ہو گیا۔ اس پرواز AN-140 پر سوار 39 افراد ہلاک جب کہ دیگر نو زخمی ہو گئے۔ اس جہاز کی تباہی کی وجہ انجن فیل ہو جانا بتائی گئی تھی۔
تصویر: Tasnim
تباہ کن فضائی کرتب
جرمنی میں جون کی 23 تاریخ کو عسکری فضائی مشقوں کے دوران دو جہازوں کا تصادم ہو گیا۔ اس مشق کے دوران یورو فائٹر جہاز ایک چھوٹے شہری جہاز سے جا ٹکرایا۔ حکام کے مطابق اس شہری جہاز کا رابطہ کنٹرول ٹاور سے منقطع تھا، جس کی وجہ سے فائٹرجہاز کو فضا میں اس کی موجودگی کا علم نہیں تھا۔ تصادم کے بعد یہ شہری جہاز گر کر تباہ ہو گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Bernd Wüstneck
مشق کے مقام کے انتہائی قریب
یہ چھوٹا تربیتی شہری جہاز لیئرجیٹ پرواز کرتے ہوئے عسکری مشقوں کے مقام کے انتہائی قریب آن پہنچا۔ جرمن علاقے اولسبرگ میں پیش آنے والے اس حادثے میں اس تربیتی جہاز میں سوار پائلٹ اور معاون پائلٹ ہلاک ہو گئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/BS f. Flugunfalluntersuchung
شدید نقصان کے باوجود لینڈنگ
اس تصادم کی وجہ سے یوروفائٹر جہاز کو شدید نقصان پہنچا اور جہاز کے ایندھن کا بیرونی ٹینک تباہ ہو گیا، تاہم اس جہاز کا 31 سالہ پائلٹ اس لڑاکا طیارے کو بحفاظت اتارنے میں کامیاب ہو گیا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/BS f. Flugunfalluntersuchung
کریش لینڈنگ
اگست کی 13تاریخ کو برازیل میں ریوڈی جنیرو سے سانتوس کی جانب پرواز کرنے والا پرائیویٹ سیسنا جہاز کریش لینڈنگ کی کوشش کے دوران تباہ ہو گیا۔ اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں برازیل کے صدارتی انتخابات میں شامل امیدوار اڈوارڈو کمپوس بھی شامل تھے۔ اس حادثے کی وجہ خراب موسم قرار دی گئی تھی۔