1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
ماحولبھارت

بھارت میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب سے درجنوں افراد ہلاک

جاوید اختر، نئی دہلی
3 ستمبر 2024

موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے جنوبی بھارت کی دو ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں معمولات زندگی درہم برہم ہو گئی ہے۔ اب تک کم از کم 33 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

بھارت میں جون سے لے کر اب تک بارش اور سیلاب سے کم از کم 170 افراد ہلاک ہو چکے ہیں
بھارت میں جون سے لے کر اب تک بارش اور سیلاب سے کم از کم 170 افراد ہلاک ہو چکے ہیںتصویر: Ajit Solanki/AP Photo/picture alliance

گزشتہ کئی روز سے جاری بارش کے نتیجے میں جنوبی بھارت کی ریاستوں آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں درجنوں مکانات منہدم ہو گئے، سڑکیں بہہ گئیں، ریلوے لائنیں پانی میں ڈوب گئیں اور پل ٹوٹ گئے۔ مکانات، دکانوں اور دفاتر میں بھی پانی بھر گیا ہے۔

ریاستی حکام کے مطابق تلنگانہ میں بارش سے متعلق مختلف واقعات میں کم از کم 16 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ 5,000 کروڑ روپے کے نقصان کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ پڑوسی ریاست آندھرا پردیش میں بارش سے متعلقہ واقعات اور سیلاب میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

بڑے شہر سیلاب سے محفوظ: سینکڑوں ملین ڈالر کا بھارتی منصوبہ

جنوبی بھارتی شہر چنئی میں سمندری طوفان کے بعد سیلاب

مسلسل بارشوں کی وجہ سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے، زرعی فصلوں کو نقصان پہنچا اور ریل اور سڑک رابطوں میں خلل پڑا ہے۔

'سب سے بڑی آفت'

آندھرا پردیش کے وزیر اعلی این چندرا بابو نائیڈو نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "میرے کیریئر میں یہ سب سے بڑی آفت ہے ۔۔۔۔ ہمارے یہاں ہدہد طوفان اور تتلی طوفان جیسی کچھ آفات آئی تھیں، لیکن ان کے مقابلے میں اس مرتبہ انسانی مصائب اور املاک کا نقصان سب سے زیادہ ہے۔"

تلنگانہ کے وزیر اعلی اے ریونت ریڈی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا ہے کہ وہ بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں اور اس سیلاب کو ایک قومی آفت کے طور پر اعلان کریں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں جون سے لے کر اب تک بارش اور سیلاب سے کم از کم 170 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

اس دوران مغربی ریاست گجرات میں بھی شدید بارش کی وجہ سے کئی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ محکمہ موسمیات نے ہماچل پردیش کے کئی حصوں میں کم سے درمیانے درجے کے سیلاب کے خطرے سے خبردار کیا۔

سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈرون سے مدد

آندھرا پردیش کی ریاستی حکومت اور نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف) کی ٹیموں کے ذریعے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کے لیے کھانے کے پیکٹ، پانی کی بوتلیں اور دیگر اشیا پہنچانے کے لیے ڈرون کا استعمال شروع کیا گیا ہے۔

اس سے پہلے ڈرون صرف تباہی سے متاثرہ علاقوں کا فضائی معائنہ کرنے کے لیے استعمال کیے جاتے تھے۔

آندھرا پردیش کے وزیر نارا لوکیش نے کہا کہ ریاستی حکومت نے پہلی بار سیلاب سے متاثرہ لوگوں تک امدادی سامان اور خوراک پہنچانے کے لیے ڈرون تعینات کیے ہیں۔ انہوں نے ایک ڈرون کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا، " اس نے امدادی کارروائیوں کو زیادہ موثر اور تیز بنا دیا ہے۔"

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں