بھارت میں پہلی مرتبہ گائے کے ’شدت پسند محافظوں‘ کو سزا
22 مارچ 2018![Indien Kühe](https://static.dw.com/image/15755284_800.webp)
نیوز ایجنسی ڈی پی اے کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریاست جھارکھنڈ میں گزشتہ برس گائے کو تحفظ فراہم کرنے والے ایک شدت پسند گروہ نے 55 سالہ گوشت کے تاجر علیم الدین انصاری پر حملہ کر دیا تھا۔ اس شخص کو اتنا مارا گیا تھا کہ وہ جانبر نہ ہو سکا۔ اس ہفتے بدھ کے روز عدالت نے اس جرم کے مرتکب گیارہ افراد کو عمر قید کی سزا سنا دی ہے۔
ایسا پہلی مرتبہ ہوا ہے کہ ہندو مذہب میں مقدس تصور کی جانے والی ’گائے‘ کو تحفظ فراہم کرنے والے شدت پسند ہندوؤں کو سزا سنائی گئی ہے۔ گزشتہ کچھ ماہ میں گائے کا گوشت کھانے یا فروخت کرنے کے جرم میں مسلمانوں اور ’چھوٹی ذات‘ دلت سے تعلق رکھنے والے افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ مقامی پولیس کے سربراہ راجیش کمار نے ڈی پی اے کو بتایا،’’ہم نے گزشتہ آٹھ ماہ کی تحقیقات کے دوران ان افراد کے خلاف ایک مضبوط کیس بنایا تھا جس کی بناء پر ان افراد کو سزا سنائی گئی ہے۔‘‘
علیم الدین انصاری کے بیٹے شعبان کا کہنا ہے کہ عدالت کے فیصلے سے ان کا خاندان خوش ہے لیکن وہ حکومت کی جانب سے کوئی مدد نہ ملنے کی وجہ سے ناخوش ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 2010ء سے 2017ء کے درمیان گائے سے جڑے تشدد کے 60 سے زائد واقعات رپورٹ کیے گئے ہیں۔
ب ج/ ا ا، ڈی پی اے