بھارت: ووٹنگ کے آخری دن پولنگ عملے کے 33 اہلکار ہلاک
2 جون 2024بھارت کے مختلف حصوں سے گرمی کی وجہ سے متعدد اموات کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ کئی بھارتی علاقوں میں درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔ ایک ہی دن پولنگ عملے کے درجنوں افراد کی ہلاکت اس معاملے کی سنگینی کو ظاہر کرتی ہے۔
شمالی ریاست اتر پردیش کے چیف الیکٹورل آفیسر نودیپ رِنوا نے بتایا ہے کہ پولنگ کے آخری دن وہاں 33 پولنگ اہلکار گرمی کی وجہ سے ہلاک ہو گئے ہیں۔ بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بتایا ہے کہ گزشتہ روز اتر پردیش کے شہر جھانسی میں درجہ حرارت 46.9 ڈگری سیلسیس (116 فارن ہائیٹ) تک پہنچ گیا تھا۔
جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں سکیورٹی گارڈز اور صفائی کے عملے کے افراد بھی شامل ہیں۔
چیف الیکٹورل آفیسر نودیپ رِنوا نے نامہ نگاروں کو بتایا، ''مرنے والوں کے اہل خانہ کو 1.5 ملین روپے کا مالی معاوضہ فراہم کیا جائے گا۔‘‘
ماہرین کا کہنا ہے کہ جب کوئی شخص پانی کی کمی کا شکار ہوتا ہے تو شدید گرمی کی وجہ سے اس کا خون گاڑھا ہو جاتا ہے اور اس کے بعد جسمانی اعضاء کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔
نودیپ رِنوا نے ایک الگ واقعے کی اطلاع دی، جس میں اتر پردیش کے بلیا شہر میں ووٹ ڈالنے کے لیے قطار میں کھڑا ایک شخص انتظار کرتے ہوئے ہوش کھو بیٹھا۔ نودیپ رِنوا کا مزید کہنا تھا، ''ووٹر کو ہسپتال لے جایا گیا، جہاں پہنچنے پر اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔‘‘
بھارت میں شدید گرمی کی لہر کوئی پہلی مرتبہ نہیں آئی لیکن موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے اس مرتبہ قبل از وقت گرمی کی لہر آئی ہوئی ہے اور یہ شدید بھی ہے۔ گرمی کی اس لہر نے بھارت کے ہمسایہ ملک پاکستان کے متعدد علاقوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے۔
بھارت میں ہونے والے قومی انتخابات کئی مراحل پر مشتمل تھے۔ اس دوران پارلیمانی امیدواروں نے ملک بھر میں سفر کیا اور انتخابی مہم چلائی۔ پولنگ ورکرز دور دراز کے دیہاتوں تک پہنچے اور ووٹرز شدید گرمی کے باوجود گھنٹوں قطار میں کھڑے رہے۔
ا ا / ر ب (اے ایف پی)