بھارت: ٹرین سے ٹکرا کر سات ہاتھی ہلاک
14 نومبر 2013![EPA/STR pixel](https://static.dw.com/image/16507287_800.webp)
مغربی بنگال کے وزیر برائے جنگلات ہیٹین برمن نے مسافر بردار ٹرین سے ٹکرا کر سات ہاتھیوں کے ہلاک ہونے کے واقعے کو اپنی نوعیت کا ایک بد ترین واقعہ قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ زخمی ہونے والے بعض ہاتھیوں کی حالت تشویش ناک ہے اور ہلاک ہونے والے ہاتھیوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
برمن کا کہنا ہے کہ ان کی وزارت نے متعدد بار ریلوے حکام سے اپیل کی تھی کہ وہ اس راستے پر ٹرین کی رفتار کم کرنے کا حکم جاری کریں تاہم ایسا نہ کیا گیا۔ حالیہ عرصے میں اس نوعیت کے متعدد واقعات رونما ہو چکے ہیں۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ٹرین اسی کلومیٹر یا پچاس میل فی گھنٹا کی رفتار سے چھپرامری جنگل کے ریلوے ٹریک سے گزر رہی تھی تب اچانک ہاتھیوں کا غول ریلوے لائن عبور کرتا ہوا سامنے آ گیا۔
برمن کا مزید کہنا ہے، ’’حادثے کے بعد ہاتھیوں کا غول منتشر ہو گیا تاہم وہ ریلوے لائن کی طرف واپس لوٹ آیا اور کچھ دیر تک وہاں کھڑا رہا۔ اس کے بعد ان کو وہاں سے ہٹا دیا گیا۔‘‘
حکام کے مطابق یہ حادثہ ریاستی دارالحکومت کلکتے سے چھ سو ستر کلومیٹر کے فاصلے پر پیش آیا۔
اس نوعیت کے واقعات تواتر کے ساتھ پیش آنے لگے ہیں۔ دسمبر کے مہینے میں ریاست اوریسا میں پانچ ہاتھی ٹرین سے ٹکرا کر ہلاک ہو گئے تھے۔
جانوروں کے تحفظ سے متعلق تنظیمیں اس صورت حال پر فکر مندی کا اظہار کر رہی ہیں۔ جانوروں کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے ایک کارکن انیمیش باسو کا اس حوالے سے کہنا ہے، ’’یہ امر قابل توجہ ہے کہ اس طرح کے واقعے شمالی بنگال میں تواتر کے ساتھ پیش آ رہے ہیں حالاں کہ اس علاقے کو جانوروں کے ورثے کے حوالے سے اہمیت حاصل ہے۔‘‘
باسو کا کہنا ہے کہ سن دو ہزار چار سے لے کر اب تک مغربی بنگال میں پچاس ہاتھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں چھبیس ہزار ہاتھی پائے جاتے ہیں۔