پاک، بھارت جھڑپ: سات نہیں بلکہ آٹھ طیارے مار گرائے گئے، ٹرمپ
6 نومبر 2025
ٹرمپ نے بدھ کی شب میامی میں امریکی بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان مئی میں ہونے والی تین روزہ لڑائی کے دوران عملاً آٹھ طیارے مار گرائے گئے۔
انہوں نے کہا، ''میری دونوں ممالک کے ساتھ تجارتی معاہدے پر بات چیت چل رہی تھی، پھرمیں نے ایک اخبار کے پہلے صفحے پر پڑھا، میں اخبار کا نام نہیں لوں گا کیونکہ وہ عام طور پر جعلی خبریں دیتا ہے، کہ وہ (بھارت اور پاکستان) جنگ کر رہے ہیں۔ آٹھ طیارے، سات طیارے مار گرائے گئے، اٹھویں کو بھی شدید طور پر نقصان ہوا۔ لیکن مجموعی طور پر آٹھ طیارے مار گرائے گئے۔‘‘
ٹرمپ نے اپنا یہ دعویٰ ایک بار پھر دہرایا کہ،''آٹھ مہینوں میں، میں نے آٹھ جنگیں ختم کیں، جن میں کوسووو اور سربیا، کانگو اور روانڈا… اور پاکستان و بھارت شامل ہیں۔‘‘
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے دونوں ممالک کو دھمکی دی تھی کہ اگر وہ امن پر متفق نہیں ہوئے تو امریکہ ان کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کرے گا۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا، ''میں نے کہا، اگر تم ایک دوسرے سے جنگ کر رہے ہو تو میں تم سے تجارت نہیں کر رہا، ہم تم سے کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔ ایک دن بعد مجھے کال آئی، ہم نے امن کر لیا۔ انہوں نے لڑائی روک دی۔ میں نے کہا، شکریہ، اب تجارت کرتے ہیں۔ کیا یہ زبردست نہیں؟ یہ سب ٹیرف کی وجہ سے ہوا۔ ٹیرف نہ ہوتے تو یہ کبھی نہ ہوتا۔‘‘
ابتدائی طور پر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ اس لڑائی میں پانچ طیارے مار گرائے گئے۔ چند ماہ بعد، انہوں نے یہ تعداد سات کر دی۔
ٹرمپ نے اکتوبر میں ٹوکیو میں ایک تقریب کے دوران کہا تھا، ''اگر آپ بھارت اور پاکستان کو دیکھیں، تو وہ آپس میں لڑ رہے تھے۔ سات نئے، خوبصورت طیارے مار گرائے گئے۔‘‘
بھارت کی جانب سے ٹرمپ کے دعوے کی تردید
ماضی میں ٹرمپ متعدد مواقع پر کہہ چکے ہیں کہ مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان تصادم میں پانچ سے سات طیارے مار گرائے گئے۔ وہ پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف اور آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تعریف بھی کئی بار کر چکے ہیں، جن سے وہ ستمبر میں واشنگٹن میں ملے تھے۔
بھارت نے امریکی صدر کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 10 مئی کو فائر بندی اس وقت ہوئی جب پاکستانی کمانڈروں نے بھارتی افسران سے حملے روکنے کی درخواست کی۔
ستمبر میں اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران پاکستانی وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا تھا کہ ''پاک فضائیہ نے بھارت کے سات طیاروں کو ملبے میں بدل دیا۔‘‘
خیال رہے مئی میں ہونے والا پاک-بھارت تنازع اس وقت شروع ہوا جب بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے پہلگام میں سیاحوں پر حملہ ہوا، جس کا الزام نئی دہلی نے، پاکستان پر عائد کیا۔ پاکستان نے اس الزام کو مسترد کرتے ہوئے بھارتی مؤقف کو "جھوٹ اور تضادات سے بھرپور" قرار دیا۔
دعوے اور جوابی دعوے
چار روز تک جاری رہنے والے اس تصادم میں دونوں ممالک نے لڑاکا طیارے، میزائل، توپ خانے اور ڈرونز استعمال کیے، جس کے نتیجے میں مزید درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔
پاکستان نے اس کے بعد کہا کہ اس نے چھ بھارتی جنگی طیارے مار گرائے، جن میں فرانسیسی ساختہ رفائل جنگی طیارہ بھی شامل تھا۔ نئی دہلی نے "کچھ نقصانات" تسلیم کیے مگر چھ طیارے گرائے جانے کے دعوے کی تردید کی۔
بھارت کا دعویٰ ہے کہ اس کے حملوں میں پاکستان کے آٹھ سے دس طیارے، جن میں امریکی ایف-16 اور چینی جے ایف-17 شامل تھے، زمین اور فضا دونوں میں تباہ ہوئے۔
ادارت: صلاح الدین زین