بھارت پر اب برڈ فلو کا حملہ
6 جنوری 2021بھارت میں گزشتہ دس دنوں کے دوران لاکھوں پرندے مردہ پائے گئے ہیں۔ ہماچل پردیش، مدھیا پردیش، کیرالہ اور راجستھان ریاستوں میں برڈ فلو کی باضابطہ تصدیق ہوچکی ہے، جس کے بعد حکام اس نئے بحران پر قابو پانے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
کیرالہ میں گزشتہ چند دنوں کے دوران 24 ہزار سے زیادہ بطخوں کے مردہ پائے جانے کے بعد پڑوسی ریاستوں کرناٹک اور تمل ناڈو نے بھی اپنے یہاں الرٹ کردیا ہے۔ ہماچل پردیش سے قریب جموں و کشمیر اور ہریانہ میں بھی لوگوں میں بے چینی پھیل گئی ہے اور حکام نے پرندوں کے نمونے لینے شروع کردیے ہیں۔
قومی دارالحکومت دہلی سے تقریباً ڈھائی سو کلومیٹر دور ہریانہ کے پنچکولہ میں چار لاکھ سے زیادہ مرغیاں ہلاک ہوگئی ہیں۔ حالانکہ ہریانہ نے ابھی تک برڈ فلو کا باضابطہ اعلان نہیں کیا ہے تاہم حکام اس کی تفتیش کر رہے ہیں۔
ہماچل پردیش کے وائلڈ لائف ڈویژن کے ڈپٹی فاریسٹ کنزرویٹر راہول روہا نے نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ مردہ پائے جانے والے پرندے بار۔ ہیڈیڈ گوز (بطخ کی ایک قسم) نسل کے ہیں،''پرندوں کے مرنے کا پہلا واقعہ 28 دسمبر کو ہمارے علم میں آیا، جب چار پرندے مردہ پائے گئے۔ اس کے بعد سے پورے علاقے کا جائزہ لیا گیا تو مزید مردہ پرندے ملے۔ اب تک سترہ سو پرندے مر چکے ہیں۔"
ہماچل پردیش کے سیاحتی مقام کانگڑہ میں 2700 سے زائد مہاجر پرندے مردہ پائے جانے کے بعد ریاست میں ہرطرح کی پولٹری پروڈکٹس، ہر قسم کی مچھلیوں اور ان کے پروڈکٹس نیز انڈے اور گوشت کی فروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ مدھیا پردیش کے مندسور ضلع میں بھی مقامی حکام نے اسی طرح کا حکم جاری کیا ہے۔
حکومتیں فکر مند
مدھیا پردیش میں وزیر اعلی شیو راج سنگھ چوہان نے صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے آج ایک ہنگامی میٹنگ طلب کی۔ دیگر ریاستوں میں بھی حکومتی سطح پر ہنگامی اقدامات اٹھانے کے منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں۔ ملکی سطح پر برڈ فلو کی صورت حال پر نگاہ رکھنے کے لیے دہلی میں ایک کنٹرول سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔ تمام قومی پارکوں اور وائلڈ لائف سینکچوریز کو بھی احتیاطی اقدامات اختیار کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
برڈ فلو اور کورونا بحران
کورونا وائرس کی وجہ سے پیداشدہ بحران کے مدنظر بھارت کی وفاقی حکومت برڈ فلو کی اس نئی مشکل کو بڑی سنجیدگی سے لے رہی ہے۔ ماحولیات اور جنگلات کی وفاقی وزارت نے تمام ریاستو ں سے کہا ہے کہ اگر کوئی بھی جنگلی جانور مردہ پایا جائے تو اس کی اطلاع فوراً مرکزی کنٹرول روم کو دی جائے۔
وفاقی وزارت برائے مویشی پروری اور ماہی گیری نے ایک بیان جاری کر کے 'متاثرہ ریاستوں کو اس بیماری پر قابو پانے اور بیماری کومزید پھیلنے سے روکنے کے لیے تمام ضروری اور ممکنہ اقدامات‘ کا مشورہ دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ برڈ فلو پر قابو پانے کے لیے متاثرہ پرندوں کو پولٹری اور انسانوں تک پہنچنے سے روکنے کے خاطر مقررہ ضابطوں کے مطابق اقدامات کیے جائیں۔
اس دوران بھوپال کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہائی سکیورٹی انیمل ڈیزیز نے مردہ پرندوں کی جانچ کے بعد ان میں فلو کی تصدیق کر دی ہے۔
برڈ فلو یا H5N1 ایک طرح کا وائرل انفیکشن ہے، جو پرندوں سے پرندوں میں پھیلتا ہے اور کافی مہلک ہوسکتا ہے۔ پرندوں سے یہ بیماری انسانوں میں بھی منتقل ہو سکتی ہے۔ اس وائر س کی نشاندہی پہلی مرتبہ سن 1996میں چین میں ہوئی تھی۔ ایشیا میں انسانوں میں پہلی مرتبہ سن 1997میں یہ وائرس پایا گیا جب ہانگ کانگ میں ایک پولٹری فارم کی مرغیاں برڈ فلو سے متاثر ہوگئی تھیں۔
کاروبار متاثر
برڈ فلو پھیلنے کی خبروں سے بالخصوص پولٹری کا کاروبار کرنے والے کافی پریشان نظر آرہے ہیں۔ دہلی میں جانوروں اور پرندوں کی غازی پور منڈی کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ اگر اس بیماری پر قابو نہیں پایا گیا تو پولٹری کی تجارت کافی متاثر ہوگی۔ ایک کاروباری محمد انس نے ڈی ڈبلیو سے بات چیت کرتے ہوئے کہا، ”برڈ فلو کی وجہ سے لوگ چکن کھانے سے گریز کریں گے اور قیمت میں کافی فرق پڑ جائے گا۔ یہ نہ صرف ہمارے لیے بلکہ پولٹری فارم چلانے والوں کے لیے فکرکی بات ہے۔" محمد انس کا کہنا تھا کہ ابھی ہم جو مرغی 90 روپے فی کلوفروخت کررہے ہیں اور برڈ فلو پھیلنے کے بعد اس کی قیمت گھٹ کر 20 سے 30 روپے فی کلوگرام ہوجائے گی۔