1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت:کشمیری رکن پارلیمان انجینیئررشید جیل میں بھوک ہڑتال پر

جاوید اختر، نئی دہلی
31 جنوری 2025

شمالی کشمیر کے بارہمولہ حلقہ سے لوک سبھا کے رکن عبدالرشید شیخ عرف انجینیئر رشید نے اپنی مسلسل قید اور پارلیمان کے اجلاس میں شرکت کی اجازت نہ دینے کے خلاف جمعہ سے دہلی کے تہاڑ جیل میں بھوک ہڑتال شروع کررہے ہیں۔

انجینیئر رشید اگست 2019 سے جیل میں ہیں
انجینیئر رشید اگست 2019 سے جیل میں ہیںتصویر: Getty Images/AFP/T. Mustafa

انجینیئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کے ارکان بھی اپنے رہنما کے ساتھ یکجہتی کے اظہار کے لیے دہلی، جموں اور سری نگر میں بھوک ہڑتال پر بیٹھیں گے۔

مقید کشمیری رہنما انجینئر رشید نے رکن پارلیمان کا حلف اٹھایا

عوامی اتحاد پارٹی کے ایڈوکیٹ جی این شاہین نے کہا، "بھارت کی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ انجینیئر رشید کو آئندہ بجٹ اجلاس میں شرکت کی اجازت دے۔ یہ ایک اہم اجلاس ہے اور کشمیر کے لوگوں کو اس سیاسی موقع کی ضرورت ہے اور انہیں لوک سبھا میں نمائندگی دی جانی چاہئے۔"

کشمیر: خصوصی آئینی دفعہ 370 کے حق میں اسمبلی میں قرارداد منظور

عبدالرشید شیخ، جو انجینیئر رشید کے نام سے معروف ہیں، کو 2017 میں غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ کے تحت دہشت گردی کی فنڈنگ ​​کے ایک کیس میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کے ذریعے گرفتار کرنے کے بعد اگست 2019 سے جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔

رشید نے بائیس جنوری کو دہلی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں ان کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنانے کا مطالبہ کیا گیا، جو ٹرائل کورٹ میں زیر التوا ہے۔ ایک نچلی عدالت نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا تھا۔

رشید کشمیر میں انسانی حقوق کے علمبردار اور مقامی عوام کے مسائل کے لیے آواز اٹھانے کے لیے معروف ہیںتصویر: Farooq Khan/dpa/picture alliance

انجینیئر رشید نے کیا دلائل دیے

نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج کرنے والی اپنی درخواست میں، انجینیئر رشید نے کہا کہ ایڈیشنل سیشن جج نے ان کی ضمانت کی درخواست پر تفصیل سے غور کیا، اور اگست 2024 میں اس پر فیصلہ کے لیے محفوظ کر لیا، لیکن بعد میں "غلطی سے" دائرہ اختیار کے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے فیصلہ سنانے سے انکار کر دیا۔

کشمیری رکن پارلیمان نے زور دے کر یہ بھی کہا کہ عدم فعالیت کے نتیجے میں ان کے بنیادی حق زندگی اور ذاتی آزادی کی خلاف ورزی ہوئی جو بھارتی آئین کے آرٹیکل 21 کے تحت محفوظ ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں نئی مقامی حکومت کا قیام

اس دوران دہلی ہائی کورٹ نے جمعرات کو نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) سے اانجینیئر رشید کی طرف سے عبوری ضمانت کی درخواست کا جواب دینے کو کہا ہے تاکہ وہ جمعے کو شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے اجلاس میں شرکت کر سکیں۔

رشید نے عدالت پر زور دیا کہ وہ انہیں 30 جنوری سے 5 اپریل تک عبوری ضمانت پر رہا کرے یا اگر عبوری ضمانت دینے پر مائل نہیں ہے تو 30 جنوری سے 4 اپریل تک حراستی پیرول پر رہا کرے۔

انجینیئر رشید، نے 2024 کے عام انتخابات میں کشمیر کی بارہمولہ لوک سبھا سیٹ سے نیشنل کانفرنس کے رہنما اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کو شکست دی تھی۔ رشید کشمیر میں انسانی حقوق کے علمبردار اور مقامی عوام کے مسائل کے لیے آواز اٹھانے کے لیے معروف تھے، جنہیں مودی حکومت نے کشمیر کی دفعہ 370 کو ختم کرنے کے بعد جیل میں ڈال دیا تھا۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ اجلاس سے قبل میڈیا سے روایتی بات کرتے ہوئےتصویر: -/AFP/Getty Images

وزیر اعظم مودی کا اپوزیشن پر طنز

جمعہ اکتیس جنوری کو صدر دروپدی مرمو کے روایتی خطاب کے ساتھ ہی بھارتی پارلیمان کا بجٹ اجلاس شروع ہو گیا۔

اجلاس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ 2014 کے بعد پہلی بار کسی بھی غیر ملکی طاقت نے پارلیمنٹ کے کسی اجلاس سے پہلے آگ لگانے کی کوشش نہیں کی۔

مودی نے میڈیا سے روایتی بات چیت میں کہا، "آپ نے نوٹ کیا ہوگا، 2014 کے بعد سے، یہ شاید پارلیمنٹ کا پہلا اجلاس ہے، جس میں ہمارے معاملات میں کوئی 'ویدیشی چنگاری' (غیر ملکی مداخلت) نہیں دیکھی گئی، جس میں کسی غیر ملکی طاقت نے آگ بھڑکانے کی کوشش نہیں کی۔ میں نے ہر بجٹ سے پہلے یہ بات نوٹ کی تھی۔ سیشن  کے دوران ہمارے ملک میں بہت سے لوگ ان چنگاریوں کو تیز کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتے۔"

وزیر خزانہ نرملا سیتارمن آج اقتصادی سروے اور ہفتہ کو پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ پیش کریں گی۔ یہ ان کا لگاتار آٹھویں بجٹ ہو گا۔

بجٹ اجلاس دو حصوں میں منعقد ہو گا۔ پہلا 31 جنوری سے 13 فروری تک چلے گا جبکہ دوسرا 10 مارچ کو شروع ہو کر 4 اپریل کو ختم ہو گا۔

کشمیری رہنما انجینیئر رشید سے خصوصی گفتگو

05:07

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں