بھارت میں بیٹے کی خواہش کے سبب 21 ملین ان چاہی لڑکیاں پیدا ہو چکی ہیں۔ اکثر والدین اس وقت تک بچے پیدا کرتے رہتے ہیں جب تک کہ ان کے ہاں بیٹا پیدا نہ ہو۔
اشتہار
بھارت میں اکثر والدین بیٹے پیدا کرنے کی خواہش کرتے ہیں جنہیں جائیداد کا وارث اور خاندان کا کفیل سمجھا جاتا ہے۔ دوسری جانب لڑکیوں کو معاشی بوجھ سمجھا جاتا ہے کیوں کہ ان کی شادیوں کے وقت ان کے ساتھ بھاری جہیز بھی دینا پڑتا ہے۔
بھارت میں قبل از پیدائش بچے کی جنس کے بارے میں جاننا غیر قانونی ہے۔ لیکن اس کے باوجود غیر قانونی طور پر حمل ضائع کرانے کے باعث بھارت میں ہر ایک ہزار لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیوں کی پیدائش کا تناسب 940 ہے۔ بھارت میں سالانہ اقتصادی سروے کے مطابق اکثر والدین تب تک بچے پیدا کرتے رہے جب تک کہ ان کے ہاں بیٹے کی پیدائش نہ ہوئی۔
کہاں ہیں عورتیں برابر؟
ورلڈ اکنامک فورم کے مطابق 2016 میں عورتوں کو برابری کا مقام دینے کے معاملے میں 147 ممالک کی کیا رینکنگ رہی، دیکھتے ہیں اس پکچر گیلری میں۔
تصویر: Getty Images/F.Belaid
ایک سو چوالیس یعنی آخری نمبر : یمن
تصویر: Getty Images/F.Belaid
نمبر ایک سو تینتالیس: پاکستان
تصویر: picture alliance/Pacific Press Agency/R. S. Hussain
نمبر ایک سو بیالیس: شام
تصویر: picture alliance/Pacific Press/Donna Bozzi
نمبر ایک سو اکتالیس: سعودی عرب
تصویر: AP
نمبر ایک سو انتالیس: ایران
تصویر: Getty Images/M. Saeedi
نمبر ایک سو دس: نیپال
تصویر: picture-alliance/dpa/P. Tuladhar
نمبر ایک سو چھ: ملائیشیا
تصویر: Getty Images/S. Rahman
نمبر سو: سری لنکا
تصویر: AP
نمبر ننانوے: چین
تصویر: picture-alliance/dpa/Liu Jiang
نمبر اٹھاسی: انڈونیشیا
تصویر: Getty Images/AFP/C. Mahyuddin
نمبر ستاسی: بھارت
تصویر: DW/J. Sehgal
نمبر بہتر: بنگلہ دیش
تصویر: Getty Images/S. Platt
نمبر پینتالیس: امریکا
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Zapata
نمبر تیرہ: جرمنی
تصویر: Getty Images/AFP/C. Stache
نمبر دس: نکارا گوا
تصویر: picture-alliance/dpa
نمبر نو: نیوزی لینڈ
تصویر: picture-alliance/ dpa
نمبر آٹھ: سلووینیہ
تصویر: picture-alliance/dpa
نمبر سات: فلپائن
تصویر: picture-alliance/dpa/D. Chang
نمبر چھ : آئرلینڈ
تصویر: picture-alliance/dpa
نمبر پانچ : روانڈا
تصویر: picture-alliance/dpa/Blinkcatcher
نمبر چار: سویڈن
تصویر: picture-alliance/Chad Ehlers
نمبر تین: ناروے
تصویر: Reuters/S. Plunkett
نمبر دو: فن لینڈ
تصویر: Imago
نمبر ایک: آئس لینڈ
تصویر: AP
24 تصاویر1 | 24
اس اقتصادی سروے کے مطابق اکثر وہ والدین مزید بچے پیدا نہیں کرتے جن کے ہاں بیٹے کی پیدائش ہو جاتی ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں شادی شدہ جوڑوں خصوصی طور پر عورتوں پر بیٹا پیدا کرنے کا شدید دباؤ ہوتا ہے۔ اکثر دیہی علاقوں میں لڑکیوں کو اسکول بھی نہیں بھیجا جاتا اور ان کی کم عمری میں ہی شادی کرادی جاتی ہے۔ اس اقتصادی سروے میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ رجحان صرف غریب خاندانوں میں ہی نہیں بلکہ امیر خاندانوں میں بھی پایا جاتا ہے۔
کئی تحقیقاتی رپورٹس نے یہ ثابت کیا ہے کہ جنس کی بنیاد پر حمل ضائع کرنے کا رجحان پورے ملک میں عام ہے۔ 2011ء میں برطانوی میڈیکل جریدے کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ تیس برسوں میں بھارت میں تیس لاکھ بچیاں حمل ضائع کرانے کے باعث پیدا ہی نہیں ہو پائیں۔
گائے کیوں بن رہی ہیں یہ خواتین؟
بھارتی فوٹوگرافر سجاترو گھوش نے اپنے ایک پراجیکٹ میں ایک سیاسی سوال اٹھایا ہے کہ کیا بھارت میں خواتین کی وقعت گائے سے کم ہے؟ انہوں نے گائے کے نام پر تشدد اور تحفظ خواتین کے مسئلے کو عمدگی سے ایک لڑی میں پرو دیا ہے۔
تصویر: Handout photo from Sujatro Ghos
کیا گائے کی اہمیت زیادہ ہے؟
تئیس سالہ فوٹوگرافر سجاترو گھوش کہتے ہیں کہ ان کے اس پراجیکٹ کا مقصد خواتین کے خلاف ہونے والے تشدد کے مسئلے کو اٹھانا ہے۔ ان کے مطابق، ’’اگر ہم گائے کو بچا سکتے ہیں تو پھر خواتین کو کیوں نہیں۔‘‘
تصویر: Handout photo from Sujatro Ghos
حقوق نسواں کے لیے آواز
گھوش کا کہنا ہے کہ گائے کو بچانے کے نام پر لوگوں کو سر عام قتل کیا جا رہا ہے لیکن خواتین کے تحفظ کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ حکومتی اعداد وشمار کے مطابق بھارت میں ہر پندرہ منٹ بعد ایک خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
تصویر: Reuters/S. Ghosh
گائے کے ماسک
گھوش کا کہنا ہے کہ سب سے پہلے انہوں نے اپنی دوستوں اور خاندان کی خواتین کو گائے کا ماسک پہنا کر ان کی تصاویر اتاریں۔ لیکن اب بہت سی اور خواتین بھی ان کے پراجیکٹ کا حصہ بننا چاہتی ہیں۔
تصویر: Reuters/S. Ghosh
سماجی دشواریاں
بھارت میں جنسی حملوں کے بہت سے کیس تو درج ہی نہیں ہوتے ہیں، کیونکہ کئی بار متاثرہ خاتون کو حملہ آوروں کی جانب سے دوبارہ پریشان کیے جانے کا ڈر رہتا ہے۔ سماجی سطح پر ایسے دقیانوسی نظریات عام ہیں، جن کی وجہ سے متاثرہ خواتین یا ان کے گھر والے خاموش بھی ہو جاتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Sharma
گائے کے نام پر تشدد
حالیہ برسوں کے دوران بھارت میں گائے کے نام پر تشدد کے کئی واقعات رپورٹ کیے جا چکے ہیں۔ کئی واقعات میں تو گائے کا گوشت مبینہ طور پر کھانے پر لوگوں کو قتل بھی کیا جا چکا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J.F. Monier
خواتین کے خلاف جرائم
بھارت میں سن 2012 خواتین کی حفاظت کے لیے قوانین سخت کر دیے گئے تھے لیکن اس کے باوجود سن 2015 میں خواتین کے خلاف مختلف قسم کے جرائم کے 327،390 واقعات رپورٹ ہوئے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
گھوش پر تنقید
اس دوران سجاترو گھوش کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا ہے۔ بہت سے لوگ ان پر گائے کی توہین کرنے کا الزام لگا رہے ہیں۔
تصویر: AP
بہتری کی امید
گھوش کو امید ہے کہ لوگ ان کے اس پیغام کو درست طریقے سے سمجھیں گے کہ جس طرح گائے کو بچانے کی کوشش ہو رہی ہیں، اسی طرح خواتین کو بھی بچانے کی ضرورت ہے۔