بھارت کی کشیدگی کم کرنے کی کوششوں کا خیر مقدم کریں گے:ایران
جاوید اختر، نئی دہلی
9 جنوری 2020
امریکا اور ایران کے مابین جاری کشیدگی کے تناظر میں بھارت میں ایرانی سفیر نے کہا ہے کہ وہ مغربی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے بھارت کے کسی بھی اقدام کا خیر مقدم کرے گا۔
اشتہار
بھارت میں ایرانی سفیر ڈاکٹر علی چگینی کا یہ بیان ایسے وقت آیا ہے جب ایران نے بدھ کو عراق میں امریکی اہداف کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اگلے ہفتہ نئی دہلی آنے والے ہیں۔
نئی دہلی میں ایرانی سفارت خانے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت پر منعقد تعزیتی پروگرام کے دوران میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر علی چگینی کا کہنا تھا، ”بھارت دنیا میں قیام امن کے حوالے سے مناسب کردار کا حامل ہے اور بھارت بہت قریبی دوست ہے۔ مغربی ایشیا میں کشیدگی کو کم کرنے کے لیے اگر کوئی پہل کرتا ہے تو ہم اس کا خیرمقدم کریں گے۔"
ایرانی سفیر ڈاکٹر چگینی نے مزیدکہا”ایران جنگ نہیں چاہتا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس خطے میں ہر ایک کے لیے امن اور خوشحالی ہو۔ بھارت کی جانب سے ایسی کسی پیشکش کا خیرمقدم کریں گے جو امن اور خوشحالی کا باعث ہو گی۔"
ایرانی سفیر نے بھارت کو اچھا دوست قرار دیتے ہوئے کہا ”بھارت کے ساتھ ہمارا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ جواد ظریف کی اپنے بھارتی ہم منصب ایس جے شنکر کے ساتھ گذشتہ اتوار کو بہت اچھی ملاقات رہی تھی۔"
یہ قابل ذکر ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف 14جنوری کو سیکورٹی اور اسٹریٹیجک امور پر سالانہ مذاکرہ 'رائے سینا ڈائیلاگ‘ میں شرکت کے لیے نئی دہلی آنے والے ہیں۔ اس پروگرام کا انعقاد بھارتی وزارت خارجہ ایک تھنک ٹینک کے تعاون سے کرتی ہے۔ جواد ظریف کے ساتھ نائب وزیر خارجہ سید سجاد پور بھی بھارت پہنچیں گے۔
بھارتی وزارت خارجہ نے عراق میں رہنے والے اپنے شہریوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ غیر ضروری سفر سے پرہیز کریں اور سفر کے دوران تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
بھارت نے اپنے اسٹریٹیجک مفادات کی حفاظت کے لیے خلیجی علاقے میں تعینات اپنے جنگی جہازوں کو حالات پر نگاہ رکھنے کی بھی ہدایات دی ہیں۔ نئی دہلی حکومت نے خلیجی علاقے میں کشیدگی کے مدنظر بھارتی فضائی کمپنیوں کو ایران، عراق اور خلیج کے جنگ والے علاقوں کے فضائی راستوں سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔
دنیا کے کرپٹ ترین ممالک
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے ’کرپشن پرسپشن انڈیکس 2017‘ میں دنیا کے ایک سو اسی ممالک کی کرپشن کے حوالے سے درجہ بندی کی گئی ہے۔ کرپٹ ترین ممالک پر ایک نظر
تصویر: picture-alliance/U.Baumgarten
1۔ صومالیہ
افریقی ملک صومالیہ 9 پوائنٹس حاصل کر کے 180ویں نمبر پر ہے۔ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کے مطابق سن 2016 میں صومالیہ کے دس پوائنٹس تھے جب کہ اس سے گزشتہ تین برسوں کے دوران بھی یہ ملک آٹھ کے اسکور کے ساتھ کرپٹ ترین ملک رہا تھا۔
2۔ جنوبی سوڈان
افریقی ملک جنوبی سوڈان بارہ کے اسکور کے ساتھ 179ویں نمبر پر رہا۔ سن 2014 اور 2015 میں جنوبی سوڈان کو پندرہ پوائنٹس دیے گئے تھے تاہم گزشتہ دو برسوں کے دوران اس افریقی ملک میں بدعنوانی میں اضافہ ہوا ہے۔
تصویر: Reuters/T. Negeri
3۔ شام
سب سے بدعنوان سمجھے جانے ممالک میں تیسرے نمبر پر شام ہے جسے 14 پوائنٹس ملے۔ سن 2012 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے ایک سال بعد شام کا اسکور 26 تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Kilic
4۔ افغانستان
کئی برسوں سے جنگ زدہ ملک افغانستان ’کرپشن پرسپشین انڈیکس 2017‘ میں 15 کے اسکور کے ساتھ چوتھا کرپٹ ترین ملک قرار پایا۔ پانچ برس قبل افغانستان آٹھ پوائنٹس کے ساتھ کرپٹ ترین ممالک میں سرفہرست تھا۔
تصویر: DW/H. Sirat
5۔ یمن
خانہ جنگی کے شکار مشرق وسطیٰ کا ایک اور ملک یمن بھی 16 کے اسکور کے ساتھ ٹاپ ٹین کرپٹ ترین ممالک کی فہرست میں شامل رہا۔ سن 2012 میں یمن 23 پوائنٹس کے ساتھ نسبتا کم کرپٹ ملک تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Y. Arhab
6۔ سوڈان
افریقی ملک سوڈان بھی جنوبی سوڈان کی طرح پہلے دس بدعنوان ترین ممالک کی فہرست میں شامل ہے۔ سوڈان 16 کے اسکور حاصل کر کے یمن کے ساتھ عالمی درجہ بندی میں 175ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/B. Chol
7۔ لیبیا
شمالی افریقی ملک لیبیا 17 پوائنٹس کے ساتھ کُل ایک سو اسی ممالک کی اس فہرست میں 171ویں نمبر پر رہا۔ سن 2012 میں لیبیا کا اسکور اکیس تھا۔
تصویر: picture alliance/AP Photo/H. Malla
8۔ شمالی کوریا
شمالی کوریا کو پہلی مرتبہ اس انڈیکس میں شامل کیا گیا اور یہ ملک بھی سترہ پوائنٹس حاصل کر کے لیبیا کے ساتھ 171ویں نمبر پر رہا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/W. Maye-E
9۔ گنی بساؤ اور استوائی گنی
وسطی افریقی ممالک گنی بساؤ اور استوائی گنی کو بھی سترہ پوائنٹس دیے گئے اور یہ لیبیا اور شمالی کوریا کے ساتھ مشترکہ طور پر 171ویں نمبر پر رہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Kambou
10۔ وینیزویلا
جنوبی امریکی ملک وینیزویلا 18 کے مجموعی اسکور کے ساتھ ایک سو اسی ممالک کی اس فہرست میں 169ویں نمبر پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Barreto
بنگلہ دیش، کینیا اور لبنان
جنوبی ایشائی ملک بنگلہ دیش سمیت یہ تمام ممالک اٹھائیس پوائنٹس کے ساتھ کرپشن کے حوالے سے تیار کردہ اس عالمی انڈیکس میں 143ویں نمبر پر ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A.M. Ahad
ایران، یوکرائن اور میانمار
پاکستان کا پڑوسی ملک ایران تیس پوائنٹس حاصل کر کے چار دیگر ممالک کے ساتھ مشترکہ طور پر 130ویں نمبر پر رہے۔
تصویر: picture-alliance/AA/S. Coskun
پاکستان، مصر، ایکواڈور
پاکستان کو 32 پوائنٹس دیے گئے اور یہ جنوبی ایشیائی ملک مصر اور ایکواڈور کے ساتھ کل 180 ممالک میں میں مشترکہ طور پر 117ویں نمبر پر ہے۔ سن 2012 میں پاکستان کو 27 پوائنٹس دیے گئے تھے۔
تصویر: Creative Commons
بھارت اور ترکی
بھارت، ترکی، گھانا اور مراکش چالیس کے مجموعی اسکور کے ساتھ مشترکہ طور پر 81ویں نمبر پر ہیں۔