1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
تنازعاتایشیا

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں تین عسکریت پسند ہلاک

29 اکتوبر 2024

بھارتی فوج کے ایک بیان کے مطابق یہ عسکریت پسند اکھنور میں ایک فوجی قافلے پر حملے میں مارے گئے۔ کشمیر کی خصوصی حثیت ختم کیے جانے کے بعد گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 720 سے زیادہ باغی مارے جا چکے ہیں۔

بھارتی فوج کے مطابق عسکریت پسندوں کو اکھنور کے علاقے میں ایک فوجی قافلے پر حملے کے دوران جوابی کارروائی میں مارا گیا
بھارتی فوج کے مطابق عسکریت پسندوں کو اکھنور کے علاقے میں ایک فوجی قافلے پر حملے کے دوران جوابی کارروائی میں مارا گیاتصویر: Nasir Kachroo/NurPhoto/picture alliance

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں  فوجیوں نے تین مشتبہ باغیوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ بھارتی فوج کے مطابق بندوق برداروں نے ایک فوجی قافلے اور ایک ایمبولینس پر حملہ کیا تھا اور وہ جوابی کارروائی میں مارے گئے۔

بیان کے مطابق پاکستان کے ساتھ غیر سرکاری سرحد کے قریب پہاڑی جنوبی اکھنور کے علاقے میں پیر کی علی الصبح مسلح افراد نے فوجی قافلے پر فائرنگ کی۔ فوجیوں نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کی اور بتایا کہ تین عسکریت پسند مارے گئے ہیں۔

گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں سات سو بیس باغی مارے جا چکے ہیںتصویر: RAKESH BAKSHI/AFP

فوج کی وائٹ نائٹ کور نے ایک بیان میں کہا، ''رات بھر چوبیس گھنٹے نگرانی کے بعد، آج صبح ایک شدید فائر فائٹ کا آغاز ہوا جس کے نتیجے میں ہماری افواج کو ایک اہم کامیابی ملی۔ انتھک آپریشنز اور حکمت عملی کی عمدہ کارکردگی تین دہشت گردوں کے خاتمے کا باعث بنی ہے۔‘‘

 1947 ء میں برطانوی راج سے آزادی کے بعد سے مسلم اکثریتی کشمیر روایتی حریفوں بھارت اورپاکستان کے مابین تقسیم ہے اور بھارتی زیر انتظام کشمیر میں ایک طویل عرصے سے شورش جاری ہے۔

بھارت نے اپنے زیر انتظام کشمیر میں کم ازکم پانچ لاکھ فوجی تعینات کر رکھے ہیں، جو 1989 سے اب تک جاری ایک شورش کے خلاف لڑ رہے ہیں، جس میں دسیوں ہزار شہری، فوجی اور باغی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں، بندوق برداروں نے چین کی سرحد سے متصل بلند ہمالیائی علاقے لداخ کے لیے اسٹریٹجک روڈ پر سرنگ کے لیے تعمیراتی مقام کے قریب سات افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔

کشمیر میں حال ہی میں ریاستی اسمبلی کے لیے انتخابات منعقد کئے گئے ہیںتصویر: Mukhtar Khan/AP/picture alliance

 بھارتی حکام نے گزشتہ جمعے کو کہا تھا کہ فوجی قافلے پر گھات لگا کر کیے گئے حملے میں تین فوجیوں سمیت پانچ افراد ہلاک ہوئے۔ نئی دہلی باقاعدگی سے پاکستان پر کشمیری عسکریت پسندوں کو مسلح کرنے اور حملوں میں مدد کرنے کا الزام لگاتا ہے، اسلام آباد اس الزام کی تردید کرتا ہے۔

 فوج کا کہنا ہے کہ 2019 ء میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کی جانب سے کشمیر کی محدود خود مختار حثیت منسوخ کرنے کے بعد سے اب تک 720 سے زیادہ باغی مارے جا چکے ہیں۔ اکتوبر کے اوائل میں کشمیر کے تقریباً 12 ملین آبادی والے علاقے کی علاقائی اسمبلی کے لیے 2014 کے بعد پہلی مرتبہ انتخابات ہوئے۔

ش ر⁄ رب (اے ایف پی)

کشمیر پر بات کیے بغیر ہی کیا بھارت اور پاکستان کے مابین مذاکراتی عمل شروع ہو سکے گا؟

02:32

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں