1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارتی زیر انتظام کشمیرمیں دو فوجی کارروائیوں میں آٹھ ہلاک

7 جولائی 2024

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں مسلح جھڑپوں کے دو مختلف واقعات میں چھ مشتبہ عسکریت پسند اور دو فوجی ہلاک ہو گئے۔

Symbolbild Indien Indische Polizisten
تصویر: Faisal Bashir/SOPA Images via ZUMA Press Wire/picture alliance

 خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق  بھارت  کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے دو مختلف کارروائیوں میں دو فوجی اور چھ مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔ بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی انسپکٹر جنرل پولیس ودھی کمار بردی نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ حکام نے ضلع کولگام کے دیہات میں ''دو مختلف کارروائیاں‘‘ کیں۔ بردی نے کہا کہ ان کارروائیوں کے نتیجے میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے دو ارکان مارے گئے۔


ہماری ضمانت پاکستان اور بھارت کے امن پر مبنی ہے، یوسف تاریگامی

07:15

This browser does not support the video element.

مزید یہ کہ مسلح جھڑپیں موڈرگرام اور فریسال چینیگم دیہات میں جاری ہیں۔ ودھی کمار بردی نے مزید کہا، ''ہمیں دو دہشت گردوں کی لاشیں موڈرگرام سے اور چار دیگر کی لاشیں فریسال چننیگم سے ملی ہیں۔‘‘ کشمیر کے متنازعہ علاقے میں حملوں کا یہ تازہ ترین واقعہ ہے۔

جنوبی ایشیا کی دونوں جوہری طاقتوں بھارت اور پاکستان کے مابین  کشمیر ایک متنازعہ علاقے کی صورت میں کشیدگی کا سبب ہے۔ دونوں ہمسائے مسلم اکثریتی علاقے کشمیر کے مکمل علاقے پر اپنے حق کا دعویٰ کرتے ہیں۔ قدرتی حسن سے مالا مال ہمالیہ کے اس خطے پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے بھارت اور پاکستان اب تک تین جنگیں لڑ چُکے ہیں۔

جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے اہلکاروں کی مشقیںتصویر: Nazim Ali Khan/NurPhoto/picture alliance

کشمیر کے باغی گروپوں نے 1989ء سے اس خطے میں شورش برپا کر کھی ہے۔ یہ اس علاقے کی مکمل آزادی یا پاکستان کے ساتھ انضمام کا مطالبہ کرتے ہیں۔

کشمیر۔ کے متنازعہ خطے میں مسلح جھڑپوں اور فوجی کاررائیوں میں اب تک ہزارہا شہری، فوجی اور باغی ہلاک ہو چُکے ہیں۔

’زخم دہلی نے دیے ہیں اور مرہم بھی وہیں سے آئے گا‘

07:19

This browser does not support the video element.

رواں برس نو جون کو بھارتی ہندو زائرین اس علاقے میں اُس وقت لقمہ اجل بن گئے تھے جب ایک مسلح شخص نے جنوبی علاقے ریاسی میں اُس بس پر فائرنگ کر دی تھی جس میں یہ ہندو زائرین سوار تھے۔ اس حملے کو گزشتہ کئی برسوں میں ہونے والے مہلک ترین حملوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ یہ حملہ 2017 ء کے بعد  کشمیر میں ہندو زائرین پر ہونے ہونے والا پہلا حملہ تھا۔ تب مسلح افراد نے گھات لگا کر بس پر کیے گئے ایک حملے میں سات افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

ک م/ا ب ا (اے ایف پی)

 

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں