1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بھارت: ہیلتھ ورکرزکے تحفظ کے لیے نیا آرڈیننس نافذ

جاوید اختر، نئی دہلی
23 اپریل 2020

بھارت میں ہیلتھ ورکرز پر تشدد کے بڑھتے واقعات کے مدنظرحکومت نے نیا آرڈیننس نافذ کردیا ہے جس کے تحت قصورواروں کو سات برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

Coronavirus - Indiens Premierminister Narendra Modi
تصویر: picture-alliance/dpa/PTI/Twitter

وزیر اعظم نریندر مودی نے ’وبائی ترمیمی آرڈیننس 2020‘ کے اجراء کے بعد کہا کہ اس سے کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں صف اول میں کھڑے تمام ہیلتھ پروفیشلنز کا تحفظ یقینی ہوسکے گا اور ان کی سلامتی سے کسی طرح کا سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔

وفاقی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ نیا آرڈیننس 120 برس پرانے قانون کی جگہ لے گا۔ نئے آرڈیننس کے تحت ہیلتھ ورکرز، جن میں ڈاکٹراور نرس سے لے کر مقامی سطح پر کام کرنے والے طبی عملے شامل ہیں، کے خلاف تشدد کے واقعات غیر ضمانتی جرم قرار دیے گئے ہیں۔ سنگین معاملات میں قصورواروں کو چھ ماہ سے سات برس تک قید کی سزا ہوسکتی ہے اور ان پر ایک لاکھ روپے سے لے کر پانچ لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جاسکتا ہے۔ کم سنگین نوعیت کے معاملات میں تین ماہ سے پانچ برس تک قید اور پچاس ہزار روپے سے لے کر دو لاکھ روپے تک کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہیلتھ ورکرز پر تشدد کے کسی بھی معاملے کی انکوائری تیس روز کے اندر مکمل کرلی جائے گی۔

 خیال رہے کہ بھارت میں ڈاکٹروں کی سب سے بڑی تنظیم آل انڈیا میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) نے کووڈ انیس کے خلاف جنگ میں صف اول میں کھڑے ہیلتھ کیئر کے اہلکاروں کے خلاف تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے بعد ہیلتھ پروفشنلزکو تحفظ فراہم کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے ہنگامی بنیاد پر قانون سازی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ آئی ایم اے نے ہڑتال کی بھی دھمکی دی تھی جس کے بعد وزیر داخلہ امیت شاہ نے بدھ 22اپریل آرڈیننس لانے کی یقینی دہانی کراتے ہوئے ہڑتال واپس لینے کی اپیل کی تھی۔ 

آئی ایم اے نے ہیلتھ ورکرز پر ہونے والے حملوں پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا،”کووڈ انیس نے ہماری مجبوری اورلاچاری کو اجاگر کردیا ہے اور یہ واضح کردیا ہے کہ ڈاکٹر تشدد اور لوگوں کے احمقانہ رویے کے آگے کتنے بے بس ہیں۔“ آئی ایم اے نے ہیلتھ ورکرز کے سوشل بائیکاٹ اور انتظامیہ کی طرف سے ہراساں کرنے کا الزام بھی لگایا تھا۔

 کورونا کے خلاف جنگ میں بل گیٹس وزیراعظم مودی کے معترف

مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے کورونا وائرس کی وبا کے خلاف جنگ میں ’انتہائی شاندار قائدانہ رول‘ ادا کرنے کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی ہے۔

بھارت میں حکومتی ذرائع کے مطابق ارب پتی بل گیٹس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک خط میں لکھا ہے”بھارت میں کووڈ انیس کی شرح کو کم کرنے میں آپ کے قائدانہ رول اور آپ کے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی ہم تعریف کرتے ہیں۔ آپ نے قومی لاک ڈاون، آئسولیشن کے لیے ہاٹ اسپاٹ کی نشاندہی اورقرنطینہ کرنے اورنظام صحت کو مستحکم کرنے کے لیے فنڈ میں جو اضافہ کیا ہے اور تحقیق وترقی نیز ڈیجیٹل اختراعات کو جس طرح فروغ دیا ہے وہ قابل تعریف ہیں۔“

خیال رہے کہ بل گیٹس نے گزشتہ برس وزیر اعظم نریندر مودی کو بھارت میں صفائی ستھرائی اور حفظان صحت کے قومی پروگرام ’سوچھ بھارت‘  کے کامیاب نفاذ کے لیے باوقار گلوبل گول کیپر ایوارڈ سے نوازا تھا۔

تصویر: Reuters/A. Abidi

گجرات میں کورونا وائرس پھیلنے کی رفتار سب سے تیز

وزیر اعظم مودی کی آبائی ریاست گجرات میں کورونا وائرس کی وبا جس تیزی سے پھیل رہی ہے اس نے سب کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔ گجرات بھارت کے خوشحال ترین ریاستوں میں سے ایک ہے اور وزیر اعظم مودی ترقی کے لیے گجرات ماڈل کا اکثر حوالہ دیتے رہتے ہیں۔ ریاست میں کورونا وائرس کی وبا کتنی تیزی سے پھیل رہی ہے اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ صرف پانچ دن میں یہ چھٹے سے دوسر ے نمبر پرآگئی ہے۔ مہاراشٹر اب بھی پہلے نمبر پر ہے۔جہاں کووڈ انیس سے متاثرین کی تعداد 5649اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 269ہوگئی ہے۔گجرات میں متاثرین کی تعداد 2407 اور ہلاک ہونے والوں کی تعداد 103 پہنچ گئی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ مارچ کے آخری ہفتے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کی اہلیہ نے امریکا کے ایک بہت بڑے وفد کے ساتھ گجرات کا دورہ کیا تھا۔ وزیر اعظم مودی نے احمد آباد میں ان کے اعزاز میں ’نمستے مودی‘ پروگرام کا انعقاد کیا تھا، جس میں تقریباً ایک لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔ بھارت میں کچھ لوگ کورونا وائرس کے متعلق ڈبلیو ایچ او کی تنبیہ کے باوجود اتنے بڑے پیمانے پر لوگوں کی شرکت اور غیرملکی وفد کی آمد پر سوال اٹھارہے ہیں۔

دریں اثنا کووڈ انیس پر نگاہ رکھنے والے ایک غیر حکومتی ادارے کے مطابق بھارت میں 23 اپریل کی صبح نو بجے تک کورونا وائرس سے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 21 ہزار 455 ہوگئی تھی جب کہ اب تک 683 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

دہلی کے عارضی کیمپوں میں پھنسے مسافر، مزدور اور زائرین

02:44

This browser does not support the video element.

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں