بہار انتخابات: مودی کا اتحاد کامیابی کی طرف گامزن
14 نومبر 2025
بھارت کی مشرقی ریاست بہار میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹوں کی گنتی کا عمل ابھی جاری ہے، تاہم دوپہر بعد تک کی گنتی کے بعد جو رجحانات برقرار ہیں، اس سے پوری طرح سے واضح ہو چکا ہے کہ ہندو قوم پرست جماعت بھارتی جنتا پارٹی کی قیادت والا این ڈی اے محاذ تقریبا دو تہائی اکثریت سے کامیاب ہو رہا ہے۔
ابھی تک حتمی نتائج کا اعلان نہیں ہوا ہے، تاہم الیکشن کمیشن نے گنتی کے جو رجحانات شائع کیے ہیں اس میں بی جے پی اور جنتا دل یونائیٹڈ والے حکمران اتحاد کو 243 رکنی اسمبلی میں تقریبا دو سو سیٹوں پر سبقت حاصل ہے۔
جبکہ ریاست میں اپوزیشن، لالو پرساد یادو کی جماعت، آر جے ڈی اور کانگریس کے اتحاد کو 30 سے زائد سیٹوں پر سبقت حاصل ہے۔
ووٹوں کی گنتی مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے شروع ہوئی اور مکمل نتائج آنے تک ابھی اس کے کئی گھنٹے مزید جاری رہنے کا امکان ہے۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران سہ پہر تک جو رجحانات برقرار رہتے ہیں، نتیجہ تقریبا وہی ہوتا ہے اور اس طرح کہا جا سکتا ہے کہ ریاست کے حکمراں اتحاد کو بھاری اکثریت حاصل ہو رہی ہے۔
ریاستی اسمبلی کے انتخابات کے لیے چھ اور 11 نومبر کو پولنگ ہوئی تھی اور ریاست میں 66.91 فیصد کا ریکارڈ ووٹر ٹرن آؤٹ دیکھا گیا جو کہ سن 1951 میں بہار کے پہلے انتخابات کے بعد سب سے زیادہ ہے۔
یہ انتخابات ووٹروں کی فہرست پر ایک متنازعہ نظرثانی کے بعد کیا گیا، جس کے بارے میں اپوزیشن نے الزام لگایا تھا کہ اس نظر ثانی کا مقصد حقیقی ووٹرز کو خارج کرنا ہے، تاکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی پارٹی کو برتری حاصل ہو سکے۔
حالانکہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن دونوں ہی اس الزام کی تردید کرتے رہے ہیں۔
نتائج سے قبل ہی متعدد ایگزٹ پولز نے بھی بی جے پی کے اتحاد کی جیت کی پیشین گوئی کی تھی۔ بی جے پی اور وزیر اعلی نتیش کمار کی جماعت جنتا دل دنوں پارٹیاں ریاست میں ایک ساتھ مل کر برسوں سے حکومت کر رہی ہیں۔
اس اتحاد کے خلاف بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس اور علاقائی جماعت راشٹریہ جنتا دل اور کئی دیگر چھوٹی جماعتوں کا اتحاد میدان میں تھا۔
ان انتخابات میں پرشانت کشور کی قیادت میں ایک نئی سیاسی پارٹی بھی میدان میں اتری ۔ کشور ایک سابق سیاسی مشیر ہیں، جنہوں نے ماضی میں بی جے پی اور کانگریس دونوں کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ تاہم ان کی جماعت کوئی خاص کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکی۔